لاہور: پاکستان ریلوے نے 12 ستمبر سے مُلک کے سب سے بڑے ٹرانسپورٹ پراجیکٹ ایم ایل ون کے لیے بڈنگ کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔
6.8 بلین ڈالر کے اِس ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن کے منصوبے کو تین علیحدہ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
بولی کے دستاویزات تیار کردیئے گئے ہیں۔
6.8 بلین ڈالر کے اِس ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن کے منصوبے کو تین علیحدہ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
پہلا حصہ نوابشاہ سے روہڑی اور سکھر کا ہے، دوسرا ملتان سے لاہور اور والٹن اکیڈمی ہے اور تیسرا حصہ لاہور سے لالاموسا اور کالووال تک کا ہے۔
وزارتِ ریلوے ایم ایل ون کے مذکورہ بالا پیکجز کی اپ گریڈیشن کے لئے اہل چینی کمپنیوں سے لائسنس طلب کرے گی۔
چین اور پاکستان کے مابین طے شدہ فریم ورک معاہدے کے تحت صرف چینی کمپنیاں بولی کے عمل میں حصہ لینے کے اہل ہیں۔
اس منصوبے کے لئے بولی جمع کروانے کے لئے پاکستان ریلویز نے 22 اکتوبر کی ڈیڈ لائن بھی مقرر کی ہے۔
منصوبے کو ایکنک یعنی قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے گزشتہ ماہ کے پہلے ہفتے میں اپنے اجلاس میں منظور کیا تھا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانا بلاگ۔