اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق پاکستان میں معمول سے زائد بارشوں اور تباہ کن سیلابی صورتحال کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 119 افراد جاں بحق ہوئے۔
حالیہ تباہ کن صورتحال کے باعث ملک بھر میں بارشوں، سیلاب، مویشیوں اور انسانی جانوں کے ضیاع کے پیشِ نظر موجودہ حالات کو ’’بڑے تناسب کی تباہی‘‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
این ڈی ایم اے نے دریائے کابل اور دریائے سندھ کے ساتھ ساتھ صوبہ خیبر پختونخواہ (کے پی) کے نوشہرہ اور صوبہ پنجاب میں کالاباغ اور چشمہ میں "انتہائی اونچے” درجے کے سیلاب سے خبردار کیا ہے۔
ملک کے بیشتر حصے زیر آب ہیں۔ خاص طور پر جنوبی سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ کے علاقے۔ سندھ میں کم از کم 347، بلوچستان میں 238 اور کے پی میں 226 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ رواں برس مون سون کی حالیہ بارشیں معمول سے 600 فیصد زائد ریکارڈ کی گئی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ رواں برس کے تباہ کن سیلاب نےملک بھر میں 33 ملین سے زائد افراد کو متاثر کیا۔ جبکہ فصلیں، مویشی اور تقریباً دس لاکھ گھر تباہ ہوئے۔
این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ 2 ملین ایکڑ سے زائد کاشت کی گئی فصلیں تباہ ہوئیں، 3,451 کلومیٹر سڑکیں ختم ہو گئیں جکہ 149 پل سیلاب کے پانی میں بہہ گئے۔
حالیہ بارشوں کے سبب بین الاقوامی امداد اور عطیات کا سلسلہ جاری ہے جس کے تحت اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور شراکت داروں کی جانب سے 3 کروڑ ڈالر مختص کیے گئے ۔ہیں۔ علاوہ ازیں، یو اے ای ، ترکیہ اور دیگر ممالک سے امداد وصول کی جارہی ہیں جن میں غذائی اور بنیادی ضرورتوں پر مشتمل سامان شامل ہے
سیلاب متاثرین کو عطیات دینے کے پیشِ نظر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ’پی ٹی اے‘ نے وزیراعظم فنڈ ریلیف 2022 کا شارٹ کوڈ 9999 جاری کر دیا گیا ہے۔ شہری موبائل فون سے "فنڈ” لکھ کر 9999 پر ایس ایم ایس بھیج کر 10 روپے عطیہ کرسکتے ہیں۔
عوام ‘وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ 2022’ کے تحت سیلاب متاثرین کے لیے اکاؤنٹ نمبر G-12164 میں بھی عطیات جمع کرا سکتے ہیں۔
گرانا ڈاٹ کام نے سیلابی صورتحال سے دو چار پاکستانیوں اور وطنِ عزیز میں ہونے والی تباہ کاریوں کے پیشِ نظر آج سے آگاہی مہم کا آغاز کیا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔