Categories: Technology

پاکستان کےصرف کمرشل ریئل اسٹیٹ کی ویلیوتقریبا ایک ٹریلین ڈالر ہے، آئی ایس ای ریٹ

اسلام آباد:          پاکستان کے لئے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر  مسٹر پیٹچموتھو ایلنگووان نے ملک کی معیشت میں  بہتری لانے کیلئے رئیل اسٹیٹ  سیکٹر کی صلاحیت کے بارے میں بریفنگ لینے کے لئے آئی ایس ای  ریٹ کا دورہ کیا۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

کنٹری ہیڈ کا آئی ایس ای آر  ای آئی ٹی کے چیئرمین جناب زاہد لطیف خان اور دیگر ڈائریکٹرز نے استقبال کیا۔

جناب آفتاب احمد چودھری ، ڈائریکٹر آئی ایس ای ریٹ نے ملک کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی صلاحیت کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے معززین کو بتایا کہ صرف پاکستان کی کمرشل ریئل اسٹیٹ کا تخمینہ ایک ٹریلین امریکی ڈالر ہے ، جبکہ رہائشی ، صنعتی ، زرعی اور سیاحت پر مبنی جائداد غیر منقولہ کا تخمینہ الگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی املاک اور تعمیراتی صنعتوں کے لئے معاون ٹیکس اور ریگولیٹری فریم ورک متعارف کرانے سے ہی اس صلاحیت سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

مسٹر آفتاب نے روشنی ڈالی کہ موجودہ حکومت نے رئیل اسٹیٹ کی معیشت سے فائدہ اٹھانے اور اس شعبے کو ملک کی مجموعی ترقی میں معاون  وشراکت دار بنانے کے لئے پہلے ہی وسیع پیمانے پر اصلاحات کا عمل شروع کیا ہے۔

اس سلسلے میں ، جناب آفتاب نے روشنی ڈالی کہ سی پیک اور کارک کی دو اقتصادی راہداریوں کے تحت انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اقدامات میں وسطی ، جنوبی اور جنوب مغربی ایشیائی ممالک کے لئے پاکستان کو ایک بین الاقوامی تجارتی لاجسٹیکل اور صنعتی مرکز میں تبدیل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت زیر غور 9 خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیڈ) کی ترقی پر کام کے آغاز کے ساتھ ہی ملک میں تعمیراتی صنعت میں بہت زیادہ اضافہ ہوگا۔

انہوں نے رئیل اسٹیٹ کی معیشت کو فروغ دینے کیلئے حکومت کے اہم اقدامات کے بارے میں عالمی بینک کے کنٹری چیف کو بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے درج ذیل اقدامات کی وضاحت کی

۔   کابینہ کی جانب سے تعمیراتی شعبے کو ’صنعت‘ کا درجہ دینے کا فیصلہ۔ تاہم ، انہوں نے بتایا کہ پوری ویلیو چین کو صنعت کا حصہ سمجھنا چاہئے۔

۔  پاکستان میں رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی (آر ای آر اے) کے قیام سے متعلق قانون سازی کے لئے کابینہ کی منظوری۔ اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ اس موضوع پر صوبائی حکام کے قیام اور انہیں وفاقی آر ای آر اے کے ساتھ کام کرنے کے بغیر ، رئیل اسٹیٹ سیکٹر  کو باقائدہ فا ئدہ نہیں ہو سکتا۔

 ایک الگ سی پیک اتھارٹی کا مجوزہ قیام۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سی پی ای سی کے ساتھ ساتھ ، کارک میں بھی زبردست ترقیاتی صلاحیت موجود ہے ، اور اس مجوزہ اتھارٹی کو ’اکنامک کوریڈورز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ای سی ڈی اے) کے نام سے منسوب کیا جانا چاہئے تاکہ دونوں اقتصادی راہداریوں کے کاموں میں ہم آہنگی پیدا ہوسکے۔

Maham Tahir

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago