کسی بھی گھر کی منصوبہ بندی، سازوسامان اور تعمیراتی مراحل سے گزرنے کے بعد باری آتی ہے اس میں رہائش اختیار کرنے کی۔ اور پھر ایک نیا امتحان شروع ہوتا ہے گھر کی تزئین و آرائش اور سجاوٹ سے متعلق سازو سامان اور خاص طور پر فرنیچر خریدنے کا۔ گھر کے اندرونی حصوں اور کمروں میں استعمال اور سجاوٹ کے لیے رکھے جانے والے فرنیچر کا انتخاب پائیداری اور مضبوطی سے زیادہ آپ کے ذوق اور پسند پر مبنی ہوتا ہے لیکن اگر بات ہو آؤٹ ڈور فرنیچر کی تو آپ یہ سوچنے پر مجبور ہوتے ہیں کہ ہر طرح کی موسمی شدت اور سیزن کونسا فرنیچر برداشت کر سکتا ہے۔ اس بھی بڑھ کر ایک اور مرحلہ سامنے آتا ہے، وہ یہ کہ آخر آؤٹ ڈور فرنیچر ہمیں شہر کی کس مارکیٹ، آؤٹ لیٹ یا دکان پر دستیاب ہو سکتا ہے۔
آؤٹ ڈور فرنیچر میں گارڈن فرنیچر سے لے کر پُول فرنیچر جس میں کرسیاں، میز، بینچ، جھولا، چیز لاؤنج اور کینوپی وغیرہ شامل ہیں۔
آؤٹ ڈور فرنیچر کے انتخاب میں سجاوٹ اور آرائش کے علاوہ آرام اور پائیداری کو مدِ نظر رکھنا بھی ضروری ہے کیونکہ باغیچے یا پُول کے قریب ہم آرام دہ اور پُرسکون رہنا پسند کرتے ہیں اور پائیداری ہر طرح کے موسم کا سامنا کرنے کے لیے ضروری ہے۔
باغیچوں، صحن، برآمدوں، بالکونیوں اور پوُل میں استعمال کیے جانے والے فرنیچر کی مخلتف اقسام ہیں جن میں کچھ زیادہ اور کچھ کم پائیداری کے زمرے میں آتی ہیں۔
ایلومینیم پائیدار ساخت پر مبنی ایسی دھات ہوتی ہے جس میں موسمی گرمائش جذب کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ فرنیچر کو زنگ لگنے سے بچانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اپنے بھاری وزن کی بناء پر یہ تیز ہواؤں اور طوفانی صورتحال میں اپنی جگہ پر قائم رہتا ہے۔
اسٹیل پر مبنی فرنیچر ایلومینیم سے زیادہ بھاری لیکن لوہے سے قدرے ہلکے ہوتے ہیں۔ سمندر کے کنارے یا نمکین پانی والے علاقوں میں اگر اسٹیل کے فرنیچر کا انتخاب کیا جا رہا ہے تو اس کی دونوں اقسام پر پاؤڈر کوٹنگ ضروری ہے تاکہ فرنیچر کی معیاد بڑھائی جا سکے۔
لوہے کا فرنیچر سخت ترین موسمی صورتحال میں سالوں قابلِ استعمال رہتا ہے۔ اس کا ڈیزائن اور ساخت آسانی سے خراب نہیں ہوتی بلکہ کسی بھی پلاسٹک سے بنے عام فرنیچر کے مقابلے میں لوہے کا فرنیچر سالوں ساتھ نبھاتا ہے۔
لکڑی وہ میٹیریل ہے جس کا آؤٹ ڈور فرنیچر میں عمومی طور پر انتخاب زیادہ کیا جاتا ہے۔ لکڑی میں ساگون، بلوط، ببول اور یوکلپٹس شامل ہیں جن سے فرنیچر تیار کیا جاتا ہے۔ ان میں ساگون سب سے زیادہ پائیدار اور مضبوط قسم کی لکڑی ہے جس کی حفاظت اور دیکھ بھال کی جائے تو یہ سالوں ساتھ نبھاتی ہے۔
لکڑی دھاتی میٹیریل کی طرح موسمی گرمائش جذب نہیں کرتی اور بآسانی رنگ و روغن سے مزین کی جا سکتی ہے۔
وِکرسے مراد وہ فرنیچر ہے جسے لکڑی یا دھات سے نہیں بلکہ عام طور پر نائلن یا پولیتھین سے بنایا جاتا ہے اور اس کی دیکھ بھال کرنا نہایت آسان ہے۔ اس میں پانی جذب نہیں ہوتا لہذا اس میں پھپھوندی لگنے یا گَل جانے کے امکانات نہیں ہوتے۔ اس فرنیچر کی اچھی سے اچھی قسم بھی کم قیمت میں خریدی جا سکتی ہے۔
اگر آپ کو ری سائیکل پلاسٹک پر مبنی فرنیچر دستیاب ہو جائے تو بلاشبہ آپ کے آؤٹ ڈور فرنیچر میں یہ ایک نہایت اچھا اضافہ ہوگا۔
یہ دوسرے فرنیچرز کے مقابلے میں کہیں زیادہ پائیدار اور مضبوط ثابت ہوتا ہے۔ بظاہر لکڑی کی طرح دکھائی دیے جانے والا یہ فرنیچر حفاظت اور دیکھ بھال میں لکڑی کے فرنیچر جیسی توجہ نہیں مانگتا۔ وزن میں ہلکا یہ فرنیچر سمندری علاقوں میں نمی اور دراڑوں سے بھی محفوظ رہتا ہے۔
پلاسٹک فرنیچر کا انتخاب آؤٹ ڈور فرنیچر کے طور پر بہت عام ہے۔ پلاسٹک فرنیچر آؤٹ ڈور فرنیچرز کی سب سے سستی اقسام میں سے ایک ہے۔ اس میں ہلکے اور سستے مٹیریل سے لےکر بھاری اور اعلیٰ کوالٹی پلاسٹک پر مبنی فرنیچر شامل ہے۔
یہی وجہ ہے کہ آپ اس کا انتخاب اپنی گنجائش کے مطابق چند سو روپوں سے لے کر ہزاروں روپوں تک کر سکتے ہیں۔
پلاسٹک آسانی سے صاف کیے جانے والا مٹیریل ہے جس پر سے مَٹی، دھُول اور بارش کے پانی کو بآسانی صاف کیا جا سکتا ہے۔ وزن میں ہلکا ہونے کی بناء پر اسے باغیچے یا صحن میں کسی بھی جگہ منتقل کیا جا سکتا ہے۔
کسی بھی فرنیچر کا انتخاب آسان اور سستا ہوتا ہے اگر ہم اسے اپنے کمروں یا ڈرائنگ ڈائننگ کی زینت بنائیں کیونکہ انہیں براہِ راست تپش، گرمی اور سردی برداشت نہیں کرنی پڑتی لیکن آؤٹ ڈور فرنیچر کا جہاں انتخاب مشکل ہے وہیں کم قیمت میں پائیدار فرنیچر منتخب کرنا آسان نہیں۔
آؤٹ ڈور فرنیچر کو شدید موسم یعنی تیز ہوا، آںدھی، طوفان، دھُول مَٹی، سورج کی براہِ راست تپش، ژالہ باری یا بارش جیسے حالات کا سامنا کرنے کی بنا پر اس کی ساخت پائیداری اور مضبوطی کے تقاضوں کو مدِ نظر رکھ کر تیار کی جاتی ہے جس پر مہنگے داموں دستیاب ہونے والے رنگ و روغن کے ایک سے زائد کوٹ بھی کیے جاتے ہیں تاکہ ایک موسمی وار میں ہی اس کی مدت معیاد میں فرق نہ آنے پائے۔ اسی لیے اکثر و بیشتر بہترین کوالٹی پر مبنی آؤٹ ڈور فرنیچر مہنگے داموں دستیاب ہوتا ہے۔
گزرتے وقت کے ساتھ جس طرح باغیچوں اور صحن، بالکونیوں اور پورچ کی تعمیر میں جدید تبدیلیاں آتی گئیں اسی طرح پاکستان میں آؤٹ ڈور فرنیچر کا رجحان بڑھتا گیا۔ پہلے پہل جہاں ایک یا دو کرسیوں سے زیادہ آؤٹ ڈور فرنیچر پر اتنی توجہ یا اہمیت نہیں دی جاتی تھی وہاں بطورِ خاص اب ایسے فرنیچر کا انتخاب کیا جاتا ہے جو نہ صرف خوبصورتی میں اضافے کا باعث ہو بلکہ جدت اور پائیداری پر بھی پورا اترتا ہو۔
بین الاقوامی طرز پر تیار شدہ آؤٹ ڈور فرنیچر اب زیادہ پسند کیا جانے لگا ہے جس میں کینوپی اور جھولے قابلِ ذکر ہیں۔ ربِ کائنات نے پاکستان کو چار موسموں سے نوازا ہے اور ہم ہر سیزن میں اِن سے مکمل طور پر فائدہ اٹھاتے ہیں۔
جس طرح موسمِ سرما میں دھوپ اور گرم مشروب سے لطف اندوز ہونے کا مزہ ہی اور ہے اسی طرح گرمی کے موسم میں بارش اور ٹھنڈی ہوائیں آپ کو تپتے موسم میں راحت فراہم کرتی ہیں۔
آؤٹ ڈور فرنیچر گھر میں رہتے ہوئے آپ کو ان خوشگوار موسموں سے لطف اندوز ہونے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…