اسلام آباد: ملک میں جاری ساتویں مردم شماری منصوبہ بندی اور ترقی میں معاون ثابت ہو گی۔ مردم شماری میں تمام معلومات کے ذریعے یہ ممکن بنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ ملک میں مردم شماری ڈیجیٹل طریقے سے کی جا رہی ہے۔ اور اس میں خود گنتی کا آپشن بھی شامل ہے۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی طرف سے فراہم کردہ تکنیکی مدد کے ساتھ، خود گنتی کے پورٹل کو عوام کی طرف سے پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔
فہرست سازی کے مرحلے کے دوران، رہائشی اور اقتصادی اکائیوں کو جیو ٹیگ کیا گیا۔ ساتھ ہی بین الاقوامی معیار کے مطابق معاشی سرگرمیوں کی درجہ بندی بھی کی گئی۔
مزید برآں، مردم شماری کا آخری مرحلہ، جس میں گھر کے افراد، آبادیاتی خصوصیات، اور سماجی اقتصادی اشاریوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنا شامل ہے۔ 12 مارچ کو شروع ہوا اور 4 اپریل تک جاری رہے گا۔
مردم شماری میں پاکستانیوں کے قومی شناختی نمبر لیے جائیں گے۔ تاہم تمام افراد کو شمار کیا جائے گا۔ چاہے وہ شناخت فراہم کرنے سے قاصر ہوں۔
پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (PBS) کی تکنیکی ٹیم معیار اور پیش رفت کو یقینی بنانے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر ڈیٹا کا تجزیہ اور جائزہ لے رہی ہے۔ کوالٹی ایشورنس کو یقینی بنانے کے لیے پوسٹ شماری سروے کا استعمال کر رہی ہے۔ پی بی ایس نے فیلڈ سٹاف کو تکنیکی مدد اور سہولت فراہم کرنے کے لیے ضلع اور تحصیل دونوں سطحوں پر مردم شماری کے معاون مراکز بھی قائم کیے ہیں۔
مزید برآں، شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔جن میں ریئل ٹائم مانیٹرنگ ڈیش بورڈز کی فراہمی، مدد اور تجاویز کے لیے کال سینٹر کا قیام شامل ہے۔
تاہم، بعض حلقے غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلا رہے ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ معلومات کے سرکاری ذرائع پر انحصار کریں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔