اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی ضلعی انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس کی معاونت سے میرابیری (چونترہ) میں قبضہ مافیا کیخلاف آپریشن کیا گیا۔ آپریشن کے دوران قبضہ مافیا کی طرف سے سی ڈی اے اور اسلام آباد پولیس پر فائرنگ اور پتھراﺅ کیا گیا، جس کے نتیجے میں کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور اسلام آباد پولیس کے افسران و جوان زخمی ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے قبضہ مافیا کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں عمل میں لا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں سی ڈی اے کی جانب سے ضلعی انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس نے میرا بیری(چونترہ) میں قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کیا۔
مزید یہ کہ سی ڈی اے انفورسمنٹ، لینڈ و بحالیات، پولیس نے اسلام آباد انتظامیہ کی معاونت سے آپریشن کا سلسلہ شروع کیا۔ آپریشن کے دوران 5 حویلیاں گرائے جانے کے بعد شر پسند عناصر نے فائرنگ کا سلسلہ شروع کر دیا، جس سے مظاہرین میں شامل ایک شخص زخمی ہوا۔
واضح رہے کہ 2004 کے بعد سے بسنے والے گھروں کو گرانے کے لیے وہاں کے حقیقی متاثرین کے ساتھ مذاکرات بھی کیے گئے تھے۔ مذاکرات کے بعد آج آپریشن کے آغاز میں حقیقی متاثرین کی آڑ میں غیر مقامی افراد نے قانون کو ہاتھ میں لیتے ہوئے فائرنگ کی۔
علاوہ ازیں یہ کہ میرا بیری ( چونترہ) کا لینڈ ایوارڈ 1969 میں ہوا ۔ ایکوائر کردہ اراضی کے متبادل متاثرین کو بحالیاتی فوائد اور معاوضہ جات کی ادائیگی کی جاچکی ہے۔ 1985 کے سپارکو کے موجودہ نقشے کے مطابق کُل 30 گھر موجود تھے۔ 2004 میں جب یہ زمین سی ڈی اے نے مزید استعمال کے لیے متعلقہ ادارے کو دی تو اس وقت 342 گھر تھے۔ اس وقت بمشکل 15 سے 20 خاندان ہیں جو وہاں کے مقامی اور حقیقی متاثرین ہیں۔ باقی 80 فیصد لوگ غیر مقامی ہیں۔ یا باہر سے آ کر آباد ہو ئے ہیں، جنہوں نے یا تو اسٹام پیپر کے ذریعے سی ڈی اے کی ایکوائر کردہ زمین خریدی ہے۔ یا مقامی لوگوں کے گھر وں میں کرایہ پر رہ رہے ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ