اسلام آباد: این ایچ اے نے پشاور روڈ گولڑہ موڑ کے قریب بارش کے باعث انڈر پاس کی دیوار گرنے سے 11 ہلاکتوں کی تردید کردی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر عرفان نواز میمن نے ایک سرکاری بیان میں وضاحت کی کہ یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک عمارت کی دیوار مزدوروں کے لگائے گئے خیمے پر گر گئی۔ یہ مزدور مبینہ طور پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے حکم کے تحت شہر کے گرینڈ ٹرنک روڈ پر ایک انڈر پاس کی تعمیر کے منصوبے پر کام کر رہے تھے۔ تاہم، این ایچ اے نے کچھ میڈیا رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ منہدم ہونے والی دیوار انڈر پاس کے ڈھانچے کا حصہ نہیں تھی۔ بیان میں انڈر پاس کی تعمیراتی جگہ کی حفاظت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’ان اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ بارشوں کی وجہ سے گرنے والی دیوار ایک انڈر پاس کی ہے۔‘‘ نیز این ایچ اے نے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے دعائے مغفرت کی۔
علاوہ ازیں انڈسٹریل ایریا I-9 کے پولیس سپرنٹنڈنٹ خان زیب نے تصدیق کی کہ حادثے میں جانبحق ہونے والوں کی لاشیں مشینری کی مدد سے ملبے سے نکالی گئیں۔ اور پمز ہسپتال منتقل کیا گیا۔ مزید یہ کہ 6 زخمی افراد کو بھی ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جن میں سے ایک کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ باقی پانچ کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ چیئرمین کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نور الامین مینگل نے بھی جائے حادثہ کا دورہ کیا۔ اور اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے افسوسناک خبر شیئر کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اس واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت کا اظہار کیا۔ مزید برآں، انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو جاری موسلادھار بارشوں کی روشنی میں الرٹ رہنے کی ہدایت کی۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔