اسلام آباد: این اے باڈی کا تجاوزات کے معاملات سی ڈی کے ساتھ ملکر حل کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: ایک پارلیمانی پینل نے  تجاوزات کے معاملے پر بات چیت کی۔ اور وزارت داخلہ کے ذریعے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) سے اس پر بات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس احمد حسین دہر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کے دوران کمیٹی نے رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) آسیہ عظیم کی جانب سے تعمیراتی سرٹیفکیٹ اور تجاوزات کے بغیر رہائشی مقاصد کے لیے کمرشل عمارتوں کی فروخت اور لیز کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس پر غور کیا۔ تفصیلی بحث کے بعد کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ دونوں معاملات وزارت داخلہ کے ذریعے سی ڈی اے انتظامیہ کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔

 

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسلام آباد کو عرصہ دراز سے تجاوزات کا مسئلہ درپیش ہے۔ اور تقریباً تمام بازاروں اور تجارتی مراکز میں تجاوزات ہیں۔ دوسری جانب سی ڈی اے کا انفورسمنٹ ونگ آپریشن کر رہا ہے۔ تاہم، ایسا لگتا ہے کہ یہ مسئلے کا مستقل حل نہیں ہے۔ اسی طرح اسلام آباد میں زیادہ تر ہائی رائز اور اپارٹمنٹ عمارتیں بغیر تکمیل سرٹیفکیٹ کے کام کر رہی ہیں۔

عمارت مکمل ہونے کے بعد تکمیل کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جاتا ہے۔ تاہم بظاہر لے آؤٹ پلانز کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے عمارتوں کے مالکان سی ڈی اے سے تکمیلی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے سے گریز کرتے ہیں۔

 

علاوہ ازیں، کمیٹی نے پارلیمنٹ لاجز کی چھتوں اور دیواروں سے بارش کے پانی کے اخراج کے معاملے پر ایک اور ایم این اے عالیہ کامران کی طرف سے پیش کردہ معاملے پر بھی بات کی۔ کمیٹی نے سی ڈی اے کو معاملے کو فوری حل کرنے، اور کمیٹی کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی۔ اس دوران کمیٹی نے کئی قانون سازی بل پر بھی بات کی۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top