اسلام آباد: وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی اور کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے مابین اسلام آباد میں الیکٹرک بس سروس چلانے کے لیے ایم او یو پر دستخط ہوگئے ہیں۔
بقول وزیرِ سائنس فواد چودھری، اس سروس سے روزآنہ کی بنیاد پر 48 ہزار لوگ فائدہ اٹھا سکیں گے اور شہر کی ٹرانسپورٹ سے پیدا ہوئی آلودگی میں 8 گنا کمی ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں شہر کے مختلف روٹس پر 30 بسیں چلائی جائیں گی۔
اُنہوں نے کہا کہ ڈیزل بسوں کے مقابلے میں اس سروس کی مینٹیننس لاگت 30 فیصد کم ہے اور اس سروس کی وجہ سالانہ 30 ہزار بیرل تیل اور 500 ملین روپے کی بچت کی جا سکتی ہے۔
سن اٹھانوے میں شہر کی آبادی 8 لاکھ تھی پر اُس کے بعد سے اسلام آباد کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا اور یہ تعداد گزشتہ مردم شُماری میں 20 لاکھ سامنے آئی۔
فلحال اسلام آباد میں صرف ایک بس سروس یعنی میٹرو بس سروس ہے جو صرف ایک روٹ کے ضرورت مند افراد کی ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں۔
سی ڈی اے افسران کے مطابق یہ بس سروس اِن روٹس پر چلے گی جن میں بھارہ کہو سے مرغزار، پولی کلینک سے ایف سکس، روات سے فیصل مسجد، ترنول سے ایف نائن پارک، نیلور چوک سے کورال چوک، لھترار چوک سے آبپارہ شامل ہیں۔
سی ڈی اے چیرمین عامر علی احمد کا کہنا ہے کہ اگلے ہفتے تک اس کا پی سی ون تیار کرلیا جائے گا اور بسوں کی خریداری اجازت کے بعد شروع کر دی جائے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر سب ٹھیک رہا تو شہر میں اگلے تین سے پانچ ماہ میں یہ سروس شروع کردی جائے گی۔
سی ڈی اے اپنے فنڈز سے تمام تر بسوں کو خریدے گی۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانا بلاگ۔