ملتان: ملتان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایم سی سی آئی) نے حکومت سے 2 اضافی انڈسٹریل اسٹیٹس قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان میں ایک چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے جبکہ ایک خصوصی اقتصادی زون کے لیے وقف کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق اس کا مقصد جنوبی پنجاب کے زرعی صنعتی مرکز میں صنعتی سرگرمیوں کو تیز کرنا ہے۔ ایم سی سی آئی کے صدر میاں راشد اقبال کی زیر صدارت صنعت، ماحولیات اور توانائی کے بارے میں ایم سی سی آئی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں اعلان کیا گیا کہ نجی خصوصی اقتصادی زون کی ترقی کی فزیبلٹی کا جائزہ لینے کے لیے ایک مطالعہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے زون کے امکانات کا تعین کرنے کے لیے اراکین کے ساتھ مشاورت کا عمل شروع کیا جائے گا۔
اجلاس کے دوران صنعتکاروں اور تاجروں بالخصوص نئے منصوبے شروع کرنے والوں کی مدد کے لیے ون ونڈو سہولت مرکز کے قیام کا متفقہ مطالبہ کیا گیا۔ نیز آئی سی سی آئی صدر نے مرکز میں صنعتوں، تجارت، سرمایہ کاری، مہارتوں کی ترقی اور دیگر سمیت مختلف محکموں کے عہدیداروں کی موجودگی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
یہ جامع سیٹ اپ کاروباری برادری کے تمام مسائل کو ایک ہی چھت کے نیچے حل کرے گا، جس میں این او سی، سرٹیفیکیشن، دستاویزات، فیس جمع کروانے اور قانونی سہولیات حاصل کرنے جیسے عمل شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے این او سی، سرٹیفکیٹس، یا اعتراضات کے اجراء کے لیے کم از کم پندرہ دن کا وقت مختص کرنے کی تجویز دی۔ مزید برآں، پنجاب ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ بورڈ (PITB) کو کاروباری اور صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ایک ممکنہ اتحادی کے طور پر شناخت کیا گیا۔
زراعت اور موجودہ صنعتی آپریشنز کے ذریعے قومی معیشت میں ملتان کی نمایاں شراکت کو تسلیم کرتے ہوئے صدر نے صنعتی اسٹیٹ کی مزید ترقی کے امکانات کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ایم سی سی آئی ملتان میں پرائیویٹ اسپیشل اکنامک زون کے قیام کی تلاش کے لیے جلد ہی اپنے اراکین اور ممکنہ سرمایہ کاروں کے ساتھ ایک میٹنگ بلائی جائے گی۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔