میئر حیدرآباد نے سندھ ماسٹر پلان اتھارٹی سے 50 سالہ منصوبے کا مطالبہ کر دیا

سندھ: حیدر آباد کے میئر کاشف شورو نے توسیعی چینلجز سے نمٹنے کے  لیے سندھ ماسٹر پلان اتھارٹی سے 50 سالہ ماسٹر پلان کا مطالبہ کر دیا ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

تفصیلات کے مطابق سندھ کے دوسرے سب سے بڑے شہر حیدرآباد کی توسیع میں منصوبہ بندی سے متعلق میئر کاشف شورو نے سندھ ماسٹر پلان اتھارٹی سے کہا ہے کہ وہ شہر کے لیے 50 سالہ ماسٹر پلان لے کر آئیں۔

شہر میں رہائشی یونٹس کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ہر دوسرے ہفتے حیدرآباد میں ایک ہاؤسنگ اسکیم یا تجارتی عمارت کا پراجیکٹ شروع کیا جاتا ہے۔ تاہم، آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ یہ توسیع بے ترتیبی سے جاری ہے۔ اور اس کے تحت زرعی زمینیں رہائشی علاقوں میں تبدیل ہو رہی ہیں۔ اور رہائشی پلاٹ کمرشل میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ جبکہ واٹر سپلائی، سیوریج اور سڑکیں بدستور بدحالی کا شکار ہیں۔ مزید یہ کہ 2017 کی مردم شماری میں حیدرآباد میں 2.2 ملین افراد کی گنتی کی گئی۔ تاہم، سرکاری ذرائع کے مطابق، صرف چھ سال کے قلیل عرصے میں، ڈیجیٹل مردم شماری 2023 نے اس اعداد و شمار کو تقریباً 3.5 ملین افراد تک پہنچا دیا ہے۔

یہ شہر 993 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ مکانات اور رہائشی آبادی کے اس بڑھتے ہوئے ضرب کو منظم کرنے کے لیے حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی (HDA) کئی سالوں سے شہر کا ماسٹر پلان تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاہم، اب اس سلسلے میں حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے میئر کاشف علی شورو نے اس اقدام پر توجہ دی ہے۔

گزشتہ ماہ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ حیدرآباد کو 50 سالہ ماسٹر پلان دیں گے۔ 11 جولائی کو، HMC کے میونسپل کمشنر انیس احمد دستی نے سندھ ماسٹر پلان اتھارٹی کو حیدرآباد کے لیے منصوبہ تیار کرنے کے لیے ایک خط لکھا۔

ملک کے تمام حصوں خصوصاً سندھ کے دیگر اضلاع سے نقل مکانی کرنے والوں کی آمد کی وجہ سے حیدرآباد عمودی اور افقی طور پر تیزی سے پھیل رہا ہے۔ انہوں نے اتھارٹی سے درخواست کی کہ اس منصوبے کو فوری طور پر ترتیب دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کو "پائیدار ترقی، اقتصادی ترقی، سماجی مساوات اور معیار زندگی” جیسے عوامل پر مبنی ایک طویل مدتی وژن کی وضاحت کرنی چاہیے۔ مزید یہ کہ اس منصوبے میں زمین کے استعمال، رہائش، بنیادی ڈھانچے، ماحولیات، عوامی مقامات اور نقل و حمل کے شعبوں پر توجہ دی جانی چاہیے۔

میونسپل کمشنر نے کہا کہ HMC رہائشی، تجارتی، صنعتی، ادارہ جاتی، تفریحی اور سبز جگہوں کے لیے زمین کے استعمال میں توازن دیکھنا چاہتا ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے سائیکل چلانے کے لیے جگہوں اور پیدل چلنے والوں کے لیے راستوں کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

علاوہ ازیں میونسپل کمشنر انیس احمد دستی نے ایسے محلوں کی ترقی کی اہمیت پر بھی زور دیا، جہاں کمیونٹی کے رہنے کا احساس غالب ہو۔ اور اسی مقصد کے لیے پرانے محلوں کو دوبارہ زندہ کیا جائے۔

انہوں نے لکھا کہ ماحولیاتی پائیداری اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی تخفیف کو بھی اس منصوبے میں شامل کیا جانا چاہیے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top