لاہور: لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) نے شہریوں کی مشکلات پر قابو پانے کے لیے سال 2023 کے دوران صوبائی دارالحکومت میں انفراسٹرکچر کی ترقی کے متعدد بڑے منصوبے مکمل کیے گئے۔ جس کے نتیجے میں رقم کی بچت کے ساتھ ساتھ شہریوں کو بہتر خدمات کی فراہمی بھی ہوئی ہے۔
ایل ڈی اے کے چیف انجینئر اسرار سعید کے مطابق نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے بھی طے شدہ اور غیر طے شدہ دوروں اور براہ راست نگرانی کے تحت انفراسٹرکچر کی ترقی کے منصوبوں میں خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق تاخیر کا شکار لاہور پل کا منصوبہ 31 مئی 2023 کو مکمل ہوا، سمن آباد انڈر پاس ہدف سے دو ماہ قبل مکمل ہوا۔ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کی تزئین و آرائش کی گئی۔ شاہدرہ فلائی اوور 10 ماہ کی بجائے صرف 7.5 ماہ کے ریکارڈ وقت میں مکمل ہوا۔ اسی طرح بیدیاں انڈر پاس صرف 70 دن میں مکمل ہوا۔ علاوہ ازیں مولانا محمد علی جوہر فلائی اوور صرف ساڑھے چھ ماہ میں مکمل کیا گیا۔ کیولری انڈر پاس چھ ماہ کی بجائے صرف ڈھائی ماہ میں تعمیر ہوا۔ اور نظریہ پاکستان روڈ کو مکمل سگنل کاریڈور دے دیا گیا ہے۔
مزید یہ کہ ایل ڈی اے کے چیف انجینئر اسرار سعید کے مطابق ایل ڈی اے کا اسفالٹ پلانٹ جو کہ گزشتہ پانچ سالوں سے بند تھا، فعال کرکے ٹی ای پی اے کے حوالے کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سبزہ زار، اسلامیہ گراؤنڈ، سنت نگر اور سات سال سے زیر التوا گلبرگ سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر بھی مکمل ہو چکی ہے۔
علاوہ ازیں یہ کہ ڈاکٹر حسن مراد روڈ، اکبر چوک سے امیر چوک تک کل 8.4 کلومیٹر کی تعمیر و بحالی کا کام صرف 15 دنوں میں مکمل ہوا اور وزیراعلیٰ نے سڑک کا افتتاح کیا۔ راوی پل کے توسیعی منصوبے اور کنٹرولڈ ایکسیس کوریڈور کلوزڈ روڈ پروجیکٹ پر کام جاری ہے۔ ایل ڈی اے کے انجینئرنگ ونگ کے علاوہ، ایل ڈی اے کے ہاؤسنگ ڈائریکٹوریٹ نے بھی ایل ڈی اے موبائل ایپ لانچ کرکے عام لوگوں کی خدمت کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔
بزرگ شہریوں کی دہلیز پر مفت خدمات کی فراہمی ’دستک ایل ڈی اے ایٹ ڈورسٹیپ‘ کا آغاز کیا گیا جبکہ ایل ڈی اے کے ون ونڈو سیل کو از سر نو تشکیل دیا گیا۔ اور شہریوں کو صبح 9 سے رات 9 بجے تک خدمات فراہم کرنے کے لیے ڈبل شفٹ کا بھی آغاز کیا گیا۔ نیز ایل ڈی اے کے ٹاؤن پلاننگ ونگ کو دور حاضر کے جدید تقاضوں کے مطابق ری اسٹرکچر کیا گیا۔ اور دو چیف ٹاؤن پلانرز کی تعیناتی کے بعد اس کی کارکردگی میں بہتری آئی۔ سال 2023 کے دوران کمرشلائزیشن فیس کی مد میں 4 ارب روپے سے زائد کا ریکارڈ ریونیو اکٹھا کیا گیا جو کہ گزشتہ 5 سالوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ تھا۔
ایل ڈی اے کی اسکیموں کے ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن میں جوہر ٹاؤن، سبزہ زار اور فیصل ٹاؤن کی ڈیجیٹائزیشن کا کام سال 2023 میں مکمل ہوا تھا۔ ایل ڈی اے سٹی، جناح سیکٹر سی بلاک میں پلاٹوں کا قبضہ دس سال سے زائد عرصے کے وقفے کے بعد بنایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ٹریفک انجینئرنگ اینڈ ٹرانسپورٹ پلاننگ ایجنسی (TEPA) کو مکمل طور پر فعال بنانے کا تاریخی اقدام ڈی جی ایل ڈی اے/کمشنر لاہور نے سال 2023 کے دوران کیا۔ اور اپنے پہلے منصوبے کے طور پر ٹیپا نے کینال روڈ انڈر پاسز کی خوبصورتی کا کام مکمل کیا۔ ٹھوکر سے دھرم پورہ تک کے اطراف ریکارڈ وقت میں شہر کے چھ مصروف ترین مقامات (شملہ پہاڑی چوک، قادر توپش چوک، نشتر چوک، جوڑے پل، کھوکھر چوک اور گجومتہ چوک) پر ٹیپا کی جانب سے ٹریفک کی بلا تعطل روانی کے لیے یو ٹرن کا کام جاری تھا، جبکہ بیٹھنے اور پارکنگ ایریا کی تزئین و آرائش کا کام کے ساتھ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں داخلی اور خارجی راستوں پر کام جاری رہا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ