پشاور: خیبر پختونخواہ حکومت نے تعمیراتی صنعت کی ترقی اور فروغ کے لیے معتدد مراعات کا اعلان کرتے ہوئے مختلف ٹیکسوں میں کمی کردی۔
صوبائی وزیر برائے ہاؤسنگ ڈاکٹر امجد علی نے نیوز کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں مختلف ہاؤسنگ سوسائٹیز میں کام زور و شور سے جاری ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کے پی حکومت پاکستان ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے تعاون سے 20 ہزار گھروں کی تعمیر پشاور کے جلوزئی علاقے میں کریگی جس پر 97 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کی ہاؤسنگ پر خصوصی توجہ ہے اور مکانات کی تعمیر سے معتدد صنعتوں کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ جلوزئی ہاؤسنگ سکیم کو 5000 کنال سے زائد اراضی مزید دی جائے گی۔
وزیرِ ہاؤسنگ کا کہنا تھا کہ حیات آباد میں وفاقی ملازمین کی رہائش کے لیے طویل قامت عمارت کی تعمیر 80 فیصد مکمل ہوچکی ہے اور گھروں کی الاٹمنٹ رواں سال کے آخر تک مکمل ہوجائے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت نے معتدد ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹر کو خطوط لکھ دیے ہیں تاکہ وہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پراجیکٹ کے لیے زمین فراہم کرسکیں۔ تمام گھروں کی تعمیر بنجر زمین پر ہوگی اور کسی صورت زرعی زمین کو استعمال نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں موجود غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف ایف آئی اے کو متحرک کردیا گیا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانا بلاگ۔