Categories: Real Estate

ماہانہ بچت کی رقم اور ریئل اسٹیٹ میں محفوظ سرمایہ کاری سے آمدن، لیکن کیسے؟

مستقبل کی مالی ضروریات اور منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے اپنی بچتوں کو کام میں لاتے ہوئے اس سے مزید پیسہ بنانےکے عمل کو سرمایہ کاری کہا جاتا ہے۔ سرمایہ کاری سے مراد یہ ہے کہ آپ کا سرمایہ آنے والے وقت میں آپ کے لیے نا صرف ذریعہ آمدن بن جائے بلکہ اس سرمایہ میں اضافہ بھی ہوتا رہے۔ اس سے آپ کو دونوں فائدے حاصل ہوتے ہیں یعنی سرمایہ سے مزید سرمایہ بننا اور مستقبل کا تحفظ۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

آپ ریئل اسٹیٹ  کے شعبے میں جہاں سرمایہ کاری کر رہے ہیں اُس پراجیکٹ کے مالکانہ حقوق کس کے پاس ہیں اور اُس پراجیکٹ کو متعلقہ ترقیاتی اداروں سے این او سیز کا حصول ہوچکا یا نہیں یا اُس پراجیکٹ سے قبل اُس پراپرٹی اونر کے ڈیلیور کردہ پراجیکٹس کی ساکھ کیا ہے اور اس پراجیکٹ کی مارکیٹ میں ڈیمانڈ کتنی ہے۔ یہ سب معلومات کا علم ہونا محفوظ سرمایہ کاری کے لیے بہت ضروری ہے۔

یہ بات بھی یاد رکھنا ضروری ہے کہ ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں سرمایہ کاری کی قدر اور ان سے حاصل ہونے والی آمدن میں کمی یا زیادتی ہوسکتی ہے اور سرمایہ کار کا اصل سرمایہ بھی ڈوب سکتا ہے۔ زیادہ تر افراد ایک موزوں مدت تک منافع کمانے کے لئے سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ کسی بھی کامیاب سرمایہ کاری حکمت عملی کی بنیاد آپ کی قلیل، وسط اور طویل مدتی مالیاتی مقاصد کی واضح سمجھ بوجھ پر ہوتی ہے کیونکہ سرمایہ کاری کے لیے حکمت عملی جو آپ منتخب کرتے ہیں وہ آپ کے مالیاتی مقاصد کی بنیاد پر ہوتی ہے۔

ابتدائی طور پر ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے تکنیکی پہلوئوں سے عدم آگاہی ہمارے غلط فیصلوں کی وجہ بنتی ہے۔ اکثر اوقات ہمیں پلاٹ کی ویلیو میں لوکیشن کا کردار نہیں معلوم ہوتا، اکثر ڈویلپر کی ساکھ سے بے خبر ہوتے ہیں، ہمیں متعلقہ قانونی اداروں سے این او سی کے حصول کی اہمیت نہیں پتہ ہوتی لہٰذا ہم اپنی پہلی انویسٹمنٹ اکثر ایک کیپیٹل ٹریپ میں دھکیل دیتے ہیں۔ ماہرین اس ضمن میں بڑا ہی آسان سا فارمولہ بتاتے ہیں جو کہ چار الفاظ پر مبنی ہے، جس کی سمجھ حاصل کر کے اور جس پر عمل پیرا ہو کر آپ اپنی ہر سرمایہ کاری کو بہترین بنا سکتے ہیں۔

کئی وجوہات کے باعث ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ہے۔ بچتوں کو سرمایہ کاری میں لگا کر اس پر مناسب شرح سے منافع حاصل کرنا اس لیے ضروری ہے کہ افراطِ زر کی وجہ سے کرنسی کی قدر میں کمی آپ کی بچتوں کو کھا جاتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر آپ نے بچتوں کو سرمایہ کاری میں نہ لگایا تو آپ بیٹھے بٹھائے غریب ہوتے جائیں گے۔ مزید برآں ریٹائرمنٹ کے بعد کی زندگی کے لیے آپ کو پیسے کی ضرور ت ہوگی اور آپ اپنا معیارِ زندگی برقرار رکھنا چاہیں گے۔

پیسے کی قدر اور منافع کی شرح میں باہمی ربط

یہ بات ہمیں اچھی طرح معلوم ہے کہ وقت کے ساتھ پیسے کی قدر میں بتدریج کمی ہوتی رہتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک مخصوص مالیت کے پیسے کی جو قدر آج ہے آنے والے دنوں میں اس میں بتدریج کمی ہوتی چلی جائے گی۔ اس بات کو دوسری الفاظ میں اس طرح سمجھا جاسکتا ہے کہ آج اگر ایک چیز 100 روپے میں دستیاب ہے تو دس فی صد کی اوسط افراطِ زر کی شرح کے مطابق ایک سال بعد وہ چیز آپ کو کم از کم 110 روپے میں دستیاب ہوگی۔ دس فی صد افراطِ زر کی اس شرح کو زائل کرنے کے لیے آپ کو آج اپنے ایک سو روپے کو ایسی جگہ لگانا دینا چاہیے جس پر سالانہ منافع کی شرح کم از کم دس فی صد یا اس سے زائد ہو۔ پیسے کی قوتِ خرید میں وقت کی بنیاد پر ہونے والے فرق کو پیسے کی قدر کہا جاتا ہے۔

سرمایہ کاری کے مواقع

ایک سرمایہ کار یا بچت گزار اپنے پیسے کو آنے والے کل یا مقررہ مدت کے بعد وصول کرنے کی نسبت اسے آج وصول کرکے زیادہ سود مند طور پر استعمال کرسکتا ہے۔ اس طرح قیمت کے وقت کی قدر کے تصور کے پیچھے بنیادی اصول یہ ہے کہ آج وصول ہونے والی رقم کی مالیت مخصوص مدت کے بعد موصول ہونے والی رقم کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

مثال کے طور پر اگر ایک فرد کو پچاس ہزار روپے ابھی وصول کرنے ہیں یا ایک سال بعد وصول کرنے کا اختیار دیا جائے تو وہ اس رقم کو ابھی وصول کرنے کو ترجیح دے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آج وہ اس رقم سے زیادہ مال خرید سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پیسے کی قدر کا تصور مالی فیصلے کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ان تمام وجوہات کی بنیاد پر بچتوں کو سرمایہ کاری میں لگانا سب سے بہترین حکمتِ عملی ہوتی ہے۔

دولت کو ایسی جگہ خرچ کرنا جہاں نفع ملنے کا یقین ہو

سرمایہ کاری سے مراد یہ ہے کہ آج اپنی دولت کو کسی ایسی جگہ خرچ کرنا جہاں سے کل نفع ملنے کا یقین ہو جیسا کہ ریئل اسٹیٹ  کا شعبہ۔ اگر آپ کے پاس ریئل اسٹیٹ  کے شعبے میں سعمایہ کاری کے ذریعے دولت سے منافع حاصل کرنے کا ہنر موجود ہے اور آپ ریئل اسٹیٹ  کے شعبے میں محفوظ سرمایہ کاری کے تعمیراتی منصوبوں سے با علم ہیں تو سمجھ لیں کہ آپ کا مستقبل محفوظ ہے۔

ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں سرمایہ کاری میں نظم و ضبط اور منصوبہ بندی

ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں کامیاب سرمایہ کاری کے لیے مربوط منصوبہ بندی اور نظم و ضبط بہت ضروری ہے۔ منصوبہ بندی سے مراد یہ ہے کہ محتاط انداز میں تعمیراتی منصوبوں سے متعلق مکمل معلومات اور تحقیق کے بعد سرمایہ کاری کی جائے اور ریئل اسٹیٹ مارکیٹ کی صورتحال سے روزانہ کی بنیاد پر آگاہ رہیں۔ اگر آپ ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں سرمایہ کاری کرتے وقت مخصوص اہداف کا تعین کر لیں تو اِن اہداف کے حصول کے لیے آپ کو ہر وقت اپنی سرمایہ کاری پر نظر رکھنا ہو گی۔

اس طرح نظم و ضبط سے مراد ریئل اسٹیٹ مارکیٹ میں ریٹس کے اُتار چڑھائو کو مدنظر رکھنا، ممکنہ رِسک کی صورتحال سے بطریقِ احسن نمٹنا اور باقاعدگی سے اپنے پورٹ فولیو کو متوازن رکھنا ہے۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ آپ اپنے ذرائع آمدن کے اندر ہی اپنے اخراجات کریں تاکہ آپ اس بات کا فیصلہ کرسکیں کہ آپ ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے کتنا پیسہ بچا سکتے ہیں۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ

Zeeshan Javaid

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago