متعدد انٹرنیشنل ٹاؤن پلانرز نے اسلام آباد کے ماسٹر پلان پر نظر ثانی میں دلچسپی ظاہر کردی

اسلام آباد: سی ڈی اے کے مطابق اُنھیں چار بین الاقوامی ٹاؤن پلاننگ فرموں سے اسلام آباد کے ماسٹر پلان پر نظر ثانی کے لیے درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

سی ڈی اے کے مطابق فنانشل بڈنگ کو چند دنوں کے اندر کھولا جائیگا اور سب سے کم بولی دہندہ کو کنٹریکٹ نوازا جائے گا۔

ماسٹر پلان 1960 میں تیار کیا گیا تھا اور ہر 20 سال بعد اس پر نظر ثانی کی جانی چاہئے تھی۔ تاہم، یکے بعد دیگرے حکومتوں نے شہر کی ابھرتی ضروریات کے مطابق مناسب تبدیلیاں نہیں کیں۔

متعدد حکومتوں کی طرف سے ماسٹر پلان میں پیشہ ورانہ مشیروں کے کسی بھی ان پٹ کے بغیر بار بار تبدیلیاں کی گئیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اب تک ماسٹر پلان میں 40 سے زائد تبدیلیاں کی جا چکی ہیں۔

سی ڈی اے کے مطابق پراجیکٹ کا پی سی ون 600 ملین کا ہے تاہم بین الاقوامی ماہرین کا رسپانس کافی اچھا ہے۔

حکومتِ پاکستان نے 2018 میں ماسٹر پلان پر نظر ثانی کے لیے کمیشن بنایا۔

اکتوبر 2019 میں وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ نے کمیشن کی تیار کردہ عبوری رپورٹ منظور کی اور مزید مناسب نظر ثانی کی ہدایت کی۔

اس کے بعد سی ڈی اے کو پلاننگ کمیشن کے ذریعہ ریکویسٹ برائے پروپوزل (آر ایف پی) کی دستاویزات مل گئیں اور پھر بین الاقوامی کمپنیوں سے بولیاں طلب کرنے کا اقدام اٹھایا گیا۔

سی ڈی اے عہدیداران کے مطابق اسلام آباد تیز رفتاری سے ترقی کرنے والا شہر ہے اور اس وقت اس کی مجموعی آبادی 22 لاکھ سے زیادہ ہے لیکن شہر کو 1960 میں یونانی فرم – ڈوکسیاڈس ایسوسی ایٹس کے تیار کردہ ماسٹر پلان کے مطابق چلایا جا رہا ہے۔

ہزاروں افراد نے دارالحکومت کے ایسے حصوں میں مکانات اور دیگر ڈھانچے بنائے ہیں جہاں اصل ماسٹر پلان کے تحت تعمیر کی اجازت نہیں ہے۔

کنسلٹنٹ فرم اس مسئلے کے حل کے ساتھ غیر جائز علاقوں میں تعمیر شدہ اونچی عمارتوں کے حل کی تجویز بھی پیش کرے گی۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

invest with imarat Islamabad’s emerging city
centre
Learn More
Scroll to Top
Scroll to Top