Categories: Real Estate

پری فیبریکیٹڈ سستے اور جلد قابل تعمیر گھروں کا دنیا میں بڑھتا ہوا رحجان

دورِ حاضر کی تعمیراتی صنعت میں جو ڈیویلپر تیز تر تعمیرات کرسکتا ہے اسے دیگر ڈیویلپرز پر فوقیت حاصل ہوتی ہے اور گھروں کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والے صارفین ایسے ڈیویلپرز کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج کے دور میں تمام بلڈرز- ڈیویلپرز مشینری اور ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے ذریعے اپنے پروجیکٹس کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

امریکا کی ریاست کیلی فورنیا میں ایک ڈیویلپر نہ صرف ریکارڈ مدت میں گھر تعمیر کررہا ہے بلکہ ان گھروں کی ایک بڑی خصوصیت یہ بھی ہے کہ وہ گھر نیٹ پازیٹو بھی ہوتے ہیں۔ نیٹ پازیٹو سے مراد یہ ہے کہ وہ گھر نہ صرف توانائی کی اپنی ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ اپنی ضروریات سے زیادہ توانائی بھی پیدا کرتے ہیں۔

ایک چینی کمپنی نے فیصل آباد میں دو کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کر کے پری فیبریکیٹڈ گھر بنانے کا منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت چالیس دن میں پانچ مرلے کا گھر تیار ہو جائے گا جس کی قیمت چالیس لاکھ روپے ہوگی۔ چینی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ دیگر گھروں کے مقابلے میں سستا اور جلد بننے والا گھر زلزلے سے محفوظ ہو گا اور سردی گرمی کے اثرات بھی کم ہوں گے۔

تعمیراتی صنعت میں بطور جنرل کنٹریکٹر 30 سال کے تجربہ کے بعد جان رؤلینڈ نے فیصلہ کیا کہ وقت آ گیا ہے کہ اس صنعت میں مثبت تبدیلی لانے پر کام کیا جائے۔ رؤلینڈ نے ایس ٹو اے ماڈیولر نامی تعمیراتی کمپنی قائم کرنےکا فیصلہ کیا تاکہ وہ ماڈیولر تعمیراتی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیز رفتاری کے ساتھ قلیل عرصہ میں گھر تعمیر کرنے کے ساتھ تعمیراتی لاگت میں کمی لائے اور ماحول دوست گھر تعمیر کرسکے۔

اس سلسلے میں رؤلینڈ نے سب سے پہلے ماڈیولر کنسٹرکشن کی فیکٹری قائم کرنے کا فیصلہ اور اس کے بعد آئندہ تین سال تک اس کی توسیع پر کام کیا۔

رؤلینڈ اسی مقصد کے تحت وِسکونسن، ٹیکساس، کیلی فورنیا اور فلوریڈا سمیت مختلف ریاستوں میں 35 نیٹ پازیٹو، گرین اور کاربن نیوٹرل مینوفیکچرنگ فیکٹریاں لگا رہا ہے۔ اس نے اپنے پروگرام کو توسیع دیتے ہوئے امریکا سے باہر کینیڈا، ہیٹی اور پیورٹو ریکو میں بھی ایسی فیکٹریاں لگانے پر کام شروع کردیا ہے۔ رؤلینڈ کی ایسی پہلی فیکٹری کیلی فورنیا میں تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور رواں موسم گرما کے دوران یہاں ماڈیولر تعمیرات کا آغاز ہوجائے گا۔

وہ صرف مینوفیکچرنگ فیکٹریاں ہی نہیں لگارہا بلکہ اس کی یہ فیکٹریاں بھی نیٹ زیرو انرجی خصوصیات کی حامل ہیں۔ بالکل اسی طرح جس طرح ان فیکٹریوں سے مستقبل میں بنائے جانے والے گھر۔ ہر فیکٹری کے لیے فٹ پرنٹ اور پائیداری کے حوالے سے ایک جیسے اہداف ہوں گے۔

رؤلینڈ کا کہنا ہے کہ تکمیل کے بعد پہلے ایک سال کے دوران ہر فیکٹری 500 گھر تعمیر کرے گی اور ایک ہی سال کے اندر سرمایہ کاری کی لاگت وصول ہوجائے گی۔ ٹائم لائن کچھ اس طرح سے رکھی گئی ہے کہ ہر فیکٹری چھ ماہ تک پری فیبریکیٹڈ، کاربن نیوٹرل پارٹ تعمیر کرے گی، گھر کے تمام پارٹس تیار ہونے کے بعد انھیں سائٹ پر لے جاکر 50دن میں اسمبل کرکے گھر تیار کردیا جائے گا۔

فیکٹری میں متعدد لائنز ہیں اور ہر لائن کو چلانے کے لیے 100 ہنرمند افراد کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں ہر دو گھنٹے کے بعد ایک تعمیراتی پارٹ تیار ہوکر نکلتا ہے۔ رؤلینڈ کاکہنا ہے کہ پہلے سال کے دوران ایک فیکٹری کی ایک شفٹ میں کام کرنے سے 500 گھر تیار ہوں گے، دوسرے سال میں ان کی تعداد بڑھا کر 750 اور تیسرے سال میں ایک ہزار تک بڑھادی جائے گی۔ اگر شفٹوں کو بڑھا دیا جائے تو ہر فیکٹری سے سالانہ 2 ہزار گھر تیار ہوسکیں گے۔

رؤلینڈ ان فیکٹریوں کی پیداواری صلاحیتوں میں اضافے کا منصوبہ رکھتے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ 2025ء کے آس پاس ہر فیکٹری سے 3,500 سے لے کر 7,000 گھر تیار ہوسکیں۔ مزید برآں، ان کی ہر فیکٹری نیٹ پازیٹو ہونے کے باعث، اضافی بجلی کی پیداوار کے ذریعے ایک لاکھ 78 ہزار ڈالر سالانہ آمدنی حاصل کرے گی۔

رؤلینڈ کہتے ہیں کہ تعمیراتی سائٹ پر بہت کم کام ہوتا ہے۔ 90فی صد کام فیکٹری میں مکمل کیا جاتا ہے۔ میکینکل، الیکٹریکل، پلمبنگ، کبڈ، شاور، ٹوائلٹ، لائٹس، یہ سارا کام فیکٹری میں مکمل کیا جاتا ہے۔ سائٹ پر صرف مختلف بڑے حصوں کی تنصیب اور جوڑ کا کام کیا جاتا ہے۔ عمومی طور پر سائٹ کا سارا کام چار ہفتوں میں مکمل کیا جاتا ہے۔ بسا اوقات فلورنگ کا کام سائٹ پر بھی کیا جاتاہے۔

وہ مزید کہتا ہے کہ فیکٹری میں گھر کے پارٹس تیار کرنے کا سب سے بڑا فائدہ وقت کی بچت ہے۔ سائٹ پر گھر تیار کرنے کے لیے نو ماہ سے ایک سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے اور اس درمیان موسم کی خرابی، حالات کی خرابی اور ٹریڈ معائنوں وغیرہ کے نتیجے میں آپ کو کام روکنا پڑتا ہے۔ اس کے برعکس اگر یہی کام فیکٹری کے اندر کیا جائے تو سال کے 365دن بغیر خلل ڈالے کام جاری رکھا جاسکتا ہے۔

رؤلینڈ کہتا ہے کہ ایک روایتی ماڈیولر کمپنی مختلف طرح کے گھر بنائے گی لیکن ہم صرف ایک روایتی ماڈیولر گھر نہیں بنانا چاہتے تھے۔ ہم سب سے کم بجلی خرچ کرتے ہیں اور تعمیرات میں نامیاتی مواد استعمال کرتے ہیں۔ کیلی فورنیا میں تیار کیا جانے والا اس کمپنی کا پہلا پروٹوٹائپ گھر متاثرکن اعدادوشمار پیش کرتا ہے۔

گھر میں گریفین سولر پینلز، دو ٹیسلا پاور وال، کم توانائی خرچ اپلائنسز اور روشنی کے آلات وغیرہ کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ گھر آن لائن آنےکے بعد سے مسلسل اپنی ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کررہا ہے اور اضافی بجلی گرڈ کو فراہم کررہا ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Zeeshan Javaid

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago