اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے مہینے جولائی کے دوران ملکی درآمدات میں مجموعی طور پر 38 فیصد جبکہ برآمدات میں 23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی کے مہینے میں درآمدات میں قدرے کمی دیکھنے کو ملی۔
جولائی میں 4 ارب 86 کروڑ ڈالر کی مصنوعات مختلف ممالک سے درآمد کی گئیں جبکہ جون کے مہینے میں یہ 7 ارب 88 کروڑ ڈالر تھیں۔
اس طرح گذشتہ ماہ جولائی میں 38 فیصد کی بڑی کمی دیکھنے کو ملی جو روپے کی قدر کے استحکام سے متعلق مثبت پیش رفت ہے۔
دوسری طرف روپے کی قدر میں کمی کے باوجود برآمدات میں بھی کمی دیکھی گئی۔
جولائی کے مہینے میں 2 ارب 22 کروڑ ڈالر کی برآمدات ریکارڈ کی گئیں جو جون کے مہینے میں 2 ارب 92 کروڑ ڈالر کی نسبت 23 فیصد کم ہے۔
مجموعی طور پر گذشتہ ماہ جولائی میں ماہانہ تجارتی خسارہ 2 ارب 64 کروڑ ڈالر رہا جو جون میں 4 ارب 96 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکا تھا۔ جبکہ یہی تجارتی خسارہ گذشتہ برس جولائی میں 3 ارب 23 کروڑ ڈالر تھا۔
مرکزی بینک اور وزارتِ خزانہ کے اقدامات کی وجہ سے درآمدات میں تو کمی واقع ہوئی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ برآمد کنندگان کو آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں کمی سے فائدہ اٹھانا ہو گا تاکہ آئی ایم ایف کی قسط اور دوست ممالک کے ممکنہ تعاون کے ساتھ ساتھ برآمدات کے حجم میں اضافے سے بھی روپے کی قدر میں استحکام کو کسی حد تک سہارا دیا جا سکے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔