پوری دنیا کورونا وبا کے مہلک معاشی اثرات کی لپیٹ میں ہے۔ دنیا بھر کی معیشتوں کے سکڑنے کی خبریں آ رہی ہیں۔ نمو کی شرح ہو یا روزگار کے مواقع، دنیا بھر کا منظر کچھ اچھا نہیں ہے۔ پاکستان میں مگر صورتحال کچھ مختلف ہے۔ معاشی ترقی کی شرح ہو، ٹیکس کلیکشن ہو، برامدات کی سطح ہو یا تعمیراتی صنعت میں رجحانات کی بات ہو، پاکستان کا منظر نسبتاً بہتر ہے۔ لیکن چونکہ ہم ایک گلوبل ویلیج میں رہتے ہیں تو یقیناً عالمی مارکیٹ کے اثرات ہر مُلک تک پہنچتے ہیں اور یہاں بھی ایسا ہی ہے۔
دنیا بھر میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر سے منسلک افراد اس سوچ میں ہیں کہ آنے والا کل اُن کے لیے کیسا منظر پیش کرے گا۔ مانا کہ یہ وقت مشکل ہے مگر یہ پہلی بار نہیں کہ عالمی طور پر ریئل اسٹیٹ سیکٹر چیلنجز کے گرداب میں ہے۔ کورونا وبا میں تمام ممالک یکساں طور پر گھرے ہوے ہیں۔ اس وائرس کے اثرات کا سبھی کو یکساں طور پر سامنا ہے اور اسی وجہ سے لوگ ایک دوسرے کی صورتحال سے بخوبی آگاہ ہیں۔ اس ضمن میں یہ تحریر آپ کے لیے وہ نکات لے کر آرہی ہے کہ ایسے وقت میں ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے اذہان میں کون کون سی باتیں ہونی چاہئیں۔
کووڈ 19 اور ریئل اسٹیٹ سیکٹر
یہ تو واضح ہے کہ جو بھی افراد ریئل سیکٹر میں سرمایہ کاری کرتے ہیں اُن کو نہ صرف اپنی سرمایہ کاری کو محفوظ کرنا ہوتا ہے بلکہ اُسے بڑھنے کا موقع بھی دینا ہوتا ہے۔ یہ بات بھی بغیر کسی شبے کے کی جا سکتی ہے کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر ہی سرمایہ کاری کے لیے بہترین آپشنز میں سے ایک ہے۔
اس سیکٹر میں ہی ممالک کی ترقی کا راز پنہاں ہے اور اسی سیکٹر سے زیادہ تر ممالک اپنی معیشتوں پر کورونا وبا کے اثرات کا مقابلہ کررہے ہیں۔ یہ سیکٹر مگر کسی ایک فارمولے کے تحت نہیں چلتا یعنی یہاں کامیاب ہونے کی کوئی ایک اسٹریٹجی نہیں ہے اور لوگ چیلنجز میں مواقع پیدا کرنے کے آرٹ سے ہی یہاں کامیاب ہوتے ہیں۔
مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال اور سرمایہ کاری
مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اکثر قیمتوں میں اُتار کا رجحان ہوتا ہے۔ عالمی جریدے فوربز کے مطابق یہ ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کا بہترین وقت ہے۔ ایسے وقت میں اکثر لوگوں کو مختلف وجوہات کی بنا پر رقم کی ضرورت ہوتی ہے۔
یوں اکثر وہ اپنی پراپرٹی کو کم قیمت پر بیچنے کو بھی تیار ہوتے ہیں۔ فوربز کے مطابق جب امریکہ میں سن 2008 میں ہاؤسنگ سیکٹر کو مشکل وقت کا سامنا تھا تو اس وقت بہت سے لوگ اس چیلنج میں بہترین سرمایہ کاری کا موقع ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ عالمی جریدہ یہ بھی کہتا ہے کہ اگر آپ کو بہترین انویسٹمنٹ کا موقع مل رہا ہے، جس میں بلکل آپ کی منشاء کے مطابق ریٹرن آن انویسٹمنٹ مل رہی ہو تو عالمی صورتحال اور ارد گرد کی باتوں سے بے نیاز ہوکر اُس موقع کا مکمل فائدہ اٹھا لیجئے۔ اگر آپ مارکیٹ کی صورتحال کا اندازہ لگانے میں غیر ضروری وقت لگائیں گے تو عین ممکن ہے کہ اچھی ڈیل ہاتھوں سے نکل جائے۔
اپنا معاشی پلان ترتیب دیں
ایسے وقتوں میں اگلے قدم کی پلاننگ ہونا بہت ضروری ہے۔ رقم کہاں سے آرہی ہے، کہاں جا رہی ہے، خرچ اور بچت میں کتنا فرق ہے، سرمایہ کاری کیسے کی جائے، کہاں کی جائے، رقم جہاں خرچ ہورہی ہے وہاں کے فوائد کیا ہیں اور نقصانات کیا ہیں نیز تمام پوائنٹس پر نظر ہونی چاہیے۔ کہتے ہیں کہ اگر آپ پلان بنانے میں ناکام ہوجائیں تو دراصل آپ ناکام ہونے کا پلان بنا چکے ہوتے ہیں۔
ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جن کا ہاتھ مارکیٹ کی نبض پر ہوتا ہے۔ اس سے وہ آنے والی صورتحال کو پہلے سے بھانپ لیتے ہیں اور اپنے فیصلے وقت سے پہلے کرلیا کرتے ہیں۔ یوں مشکل سے مشکل وقت میں بھی اُنھیں مارکیٹ کی حرکات و سکنات کا مکمل علم ہوتا ہے اور اُنھیں ہر طرح کے اندھیرے میں روشن سویرے کے اُبھرنے کا یقین ہوتا ہے۔ وہ اپنے ہر فیصلے کو سمجھ بوجھ اور مکمل اعتماد کے ساتھ لیا کرتے ہیں اور اُن کے فیصلوں کے پیچھے عقل اور تجربات کا نچوڑ کر فرما ہوتا ہے۔
قوانین کی جانکاری ضرور ہونی چاہیے
یہ چند سطور مکان مالکان کے لیے ہیں۔ کورونا وبا کے پیشِ نظر دنیا بھر میں قوانین تبدیل ہورہے ہیں۔ جہاں انسان کو اپنی پراپرٹی اور اپنی سرمایہ کاری کو محفوظ رکھنا ہوتا ہے، وہیں اُسے اپنے کرایہ دار کی خوشی اور طمانیت کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔ اس ضمن میں ضرورت اِس امر کی ہے کہ لوگ خود کو قوانین سے آگاہ رکھیں اور اُن کی پاسداری یقینی بنائیں۔
کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ قوانین سے لاعلمی کے باعث لوگ کئی فوائد سے محروم ہوجاتے ہیں اور کبھی کبھار نقصانات کا شکار ہوجایا کرتے ہیں۔ دنیا کی کئی ریاستوں میں رینٹل فیس کی ادائیگی، مکانات سے انخلاء کے قوانین وغیرہ آئے روز تبدیل ہورہے ہیں۔ حکومتیں اپنے لوگوں سے یہ کہہ رہی ہیں کہ جب تک معاشی صورتحال اپنی بہتری کی راہ پر مکمل طور پر گامزن نہ ہوجائے، تب تک ہر طرح کی معاونت یقینی بنائی جائے۔
جلدبازی نہیں، صبر و تحمل سے کام لیں
وہ لوگ جو کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں نئے ہیں، مارکیٹ کی غیر یقینی اُن کے لیے گھبراہٹ کا باعث ہوسکتی ہے۔ اس ضمن میں صبر کا دامن ہاتھ سے جانے دینا ٹھیک نہیں۔ کسی بھی صورت میں جلدبازی میں لیا گیا فیصلہ دُرست نہیں۔ جلدی میں، بغیر سوچے سمجھے اگر کوئی فیصلہ وقتی طور پر ٹھیک ثابت بھی ہوجائے تو وسیع تناظر میں یہ ریت نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ لوگوں کو ذہن میں یہ بات رکھنی چاہیے کہ جلد یا بدیر، اگر دُرست انداز سے اور تمام تر قوانین کی پاسداری کے ساتھ کاروبار کیا جائے تو وہ ثمر آور ضرور ثابت ہوتا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…