اسلام آباد: وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گاڑیوں کی درآمدات میں جون کے مقابلے میں رواں ماہ جولائی میں 34 فیصد، اسی عرصے کے دوران ملک میں بننے والی گاڑیوں کے درآمدی پارٹس میں 45 فیصد جبکہ بحری جہازوں، کشتیوں اور ہوائی جہازوں کے پرزہ جات میں 58 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔
مذکورہ عرصے کے دوران مشینری گروپ میں سب سے زیادہ کمی آفس مشینری میں57 فیصد جبکہ کنسٹریکشن اور مائیننگ مشینری کی درآمد میں 40 فیصد کمی واقع ہوئی۔
فوڈ گروپ کی اگر بات کی جائے تو سویابین آئل میں 65 فیصد جبکہ خشک میوہ جات کی درآمدات میں جون کے مقابلے میں 44 فیصد کے قریب کمی دیکھی گئی جس سے مجموعی طور پر درآمدات میں جون کے مقابلے میں 36 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
حکومت نے درآمدات کو تو کسی حد تک کنٹرول کیا ہے لیکن برآمدات میں کمی کی وجہ سے موثر نتائج حاصل نہ ہو سکے ۔
جولائی 2021 میں ٹیکسٹائل کی برآمدات ایک ارب 47 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں جولائی ایک ارب 48 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔
ٹیکسٹائل کا شعبہ جس نے تجارتی نمو میں اہم کردار ادا کیا ان میں اَن سِلا کپڑا بھی شامل ہے جس کی برآمدات جولائی 2022 کے دوران 1.42 فیصد اضافے سے 18 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گذشتہ سال جولائی میں 17 کروڑ 94 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔
نِٹ ویئر کی برآمدات 10.75 فیصد اضافے کے بعد 39 کروڑ 27 لاکھ ڈالر سے 43 کروڑ 49 لاکھ ڈالر، ریڈی میڈ گارمنٹس 1.14 فیصد اضافے کے بعد 3 ارب ڈالر سے زائد ہو گئیں۔
ٹیکسٹائل اشیاء جن کی تجارت میں منفی نمو دیکھنے میں آئی ان میں کاٹن یارن بھی شامل ہے جس کی برآمدات 9 کروڑ ڈالر سے 20.59 فیصد کمی کے ساتھ 7 کروڑ ڈالر پر پہنچ گئیں۔
بیڈ ویئر کی برآمدات بھی 26 کروڑ ڈالر سے 3.35 فیصد کم ہو کر 25 کروڑ ڈالر، تولیے 3.67 فیصد کمی کے ساتھ 7 کروڑ 78 لاکھ ڈالر پر جا پہنچیں ہیں۔
ماہانہ بنیادوں پر جولائی 2022 کے دوران ملک سے ٹیکسٹائل کی برآمدات میں جون کے مقابلے میں 13.21 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جولائی 2022 میں ملک کی مجموعی تجارتی برآمدات میں جولائی 2021 کی برآمدات کے مقابلے میں 5.17 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق تجارتی خسارہ میں مجموعی طور پر 18.33 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔