اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر احسن ظفر بختاوری نے ریئل اسٹیٹ پر زیادہ ٹیکسز کو معقول بنانے کے لیے رئیلٹرز کو مشاورت میں شامل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن (IEAA) اور فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان (FORP) کے اشتراک سے ICCI کی جانب سے مشترکہ طور پر رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے ٹیکس مسائل پر سیمینار منعقد کیا گیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے احسن ظفر بختاوری نے تعمیرات اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے پرکشش مراعات کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
سیمینار کے دوران اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر اور فیڈریشن آف پاکستان رئیلٹرز کے صدر سردار طاہر محمود نے ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو درپیش اہم ٹیکس سے متعلق مسائل پر زور دیا۔
مزید یہ کہ انہوں نے Sec-7E کے تحت غیر منقولہ اثاثوں کی آمدنی پر 1فیصد ٹیکس کے تباہ کن نتائج کو بھی اجاگر کیا۔ اور رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کو تباہی سے بچانے کے لیے اسے فوری طور پر واپس لینے پہ زور دیا۔
علاوہ ازیں فیڈریشن آف پاکستان رئیلٹرز کے صدر سردار طاہر محمود نے فائلر اور نان فائلر خریداروں اور فروخت کنندگان پر ود ہولڈنگ ٹیکس (ڈبلیو ایچ ٹی) کی شرح میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات ملک کے ٹیکس ریونیو میں اضافے کے بجائے ٹیکس چوری کا باعث بن سکتے ہیں۔
نیز انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت کی جانب سے اس پر نظر ثانی نہ کی گئی تو رئیلٹرز ان زبردستی ٹیکس اقدامات کے خلاف سخت احتجاج کریں گے۔
اس کے علاوہ، رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر لگائے گئے زیادہ ٹیکس واپس لے، جس کا مقصد معیشت کو مزید مشکلات سے بچانا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔