آجکل کا دور ہی کچھ ایسا ہے کہ انسان ہمہ وقت خود کو غیر محفوظ محسوس کرتا ہے۔ میڈیا پر چلنے والی آئے روز کی خبریں، اخبارات میں چھپنے والا خصوصی کرائم سیکشن اور ہر دوسرے شخص کے ساتھ ہونے والے خطرناک نوعیت کے واقعات گویا ہمارے اذہان میں ایک مخصوص جگہ بنا چکے ہیں۔ یوں تو خود کو محفوظ کرنا گویا غیر محفوظ ہونے کی ہی علامت ہے مگر آج کے دور میں اپنی حفاظت کو اولین ترجیح بنانا ہی عقلمندی ہے۔
ٹیکنالوجی کا کردار
ٹیکنالوجی نے ہماری زندگی آسان سے آسان تر بنا دی ہے۔ زندگی کا جو بھی حصہ، جو بھی معاملہ دیکھ لیں، ہمیں ٹیکنالوجی انسان کی سہولت کیلئے تیار کھڑی دکھائی دیتی ہے۔ ٹیکنالوجی نہ ہو تو انسان اپنی حسیات کے بھروسے ہی تمام داؤ کھیلنے والے دور میں دوبارہ داخل ہوجائے جہاں سادگی کا دور دورہ ہو اور سیدھے سادھے معاملات ہوں۔ انٹرنیٹ کے ذریعے نہ تو فاصلے فاصلے رہے اور نہ ہی انسان زمان و مکان کی قید میں رہا۔
سی سی ٹی وی کیمروں کا استعمال
سی سی ٹی وی کیمروں کو ہی دیکھ لیں۔ انسان کے ہاتھ میں آسانی سے چھپ جانے والی یہ ڈیوائس کسی حد تک اُس کی محفوظ زندگی کی ضمانت دیتی ہے۔ اِس سے ایک کمپیوٹر جڑا ہوتا ہے جس میں اس کے سامنے کا سارا منظر ریکارڈ کیا جارہا ہوتا ہے۔ سی سی ٹی وی کیمرے آنکھوں کا کردار ادا کرتے ہیں اور ان سے منسلک کمپیوٹر گویا انسانی ذہن کا۔ حیرانی کی بات مگر یہ ہے کہ انسانی آنکھ اور ذہن سے جو منظر اور اُس منظر میں آنے والے کردار پوشیدہ ہوں، وہ اس مصنوعی آلے سے پنہاں نہیں رہ سکتے۔
آج لوگ شاید اپنی مستی میں مگن چل پھر رہے ہوں، اپنی دھن میں رواں دواں ہوں، کیمرے دیکھ کر اچانک چوکنے ہوجاتے ہیں کہ گویا وہ کسی کی نظروں میں ہیں۔ شاید اسی لیے اکثر لوگ نہ چلنے والے کیمروں کی انسٹالیشن بھی ویسے ہی کردیا کرتے ہیں کہ اُن کے ہونے سے ہی معاملات سیدھے ہونے لگتے ہیں، لوگ گویا دیکھے جانے کے خوف میں آجایا کرتے ہیں۔
دُرست جگہ کا انتخاب
سی سی ٹی وی کیمروں کی ساری سائنس اُن کی پلیسمینٹ میں ہوتی ہے۔ کہ وہ کس جگہ لگے ہوئے ہیں اور کیسا منظر ریکارڈ یعنی کیپچر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس سائنس سے واقف لوگ یہ کہتے ہیں کہ سی سی ٹی وی کیمروں کو ہمیشہ ہائی ٹریفک ایریاز میں لگانا چاہیے۔ سی سی ٹی وی کیمروں کو ایسی جگہ نصب کرنا چاہئے کہ جہاں سے ان کی وائرنگ نظر نہ آئے اور اُن تک رسائی ممکن نہ ہو۔
اسی طرح سے ان کو وہاں انسٹال کرنا چاہیے جہاں سے یہ گھر کا اندرونی و بیرونی منظر باآسانی ریکارڈ کرسکیں اور کسی حادثے کی صورت میں کوئی ایسی جگہ نہ ہوں جہاں ان کی حدِ نگاہ محدود دکھائی دے۔ اسی طرح سے ان کو روشن جگہوں پر نصب کرنا بھی ایک بہتر پریکٹس ہے۔ ہمیشہ اُن سی سی ٹی وی کیمروں کا استعمال کرنا چاہیے جن میں نائٹ ویژن یعنی اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت ہو۔ علاوہ ازیں وقتِ خرید اس بات کا بھی اطمینان کرنا چاہیے کہ جس کیمرے کی آپ خریداری کررہے ہیں وہ وائڈ اینگل ویو ریکارڈ کرنے کے اہل ہیں۔
کچھ اعداد و شمار کی روشنی میں
برطانیہ میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق وہاں کی آبادی کا ایک بڑا حصہ سی سی ٹی وی کیمروں کو پوشیدہ جگہوں پر انسٹال کرنے کا حامی تھا۔ تاہم بعض لوگوں کا خیال تھا کہ ان کا صرف نظر آنا ہی بہت حد تک جرائم میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ اسی طرح سے جب لوگوں سے اُس سروے کے دوران یہ پوچھا گیا کہ وہ سی سی ٹی وی کیمروں کے لیے آئیڈیل جگہ کون سی سمجھتے ہیں تو بہت سوں کی رائے یہ تھی کہ گھر کے مرکزی دروازے پر ڈور بیل میں پوشیدہ کیمرہ اور گھر کے عقب میں واقع کسی بڑے سے درخت میں پوشیدہ کیمرہ انسٹالیشن کی بہترین آپشنز میں سے ہیں۔
کچھ حفاظتی اقدامات
کیمروں کی باقاعدہ چیکنگ ضروری ہے کہ ان کی ورکنگ ٹھیک ہے کہ نہیں۔ اس بات کا اطمینان کرلیں کہ ان کا فوکس اور وئیونگ اینگل دُرست ہے۔ اسی طرح سے ہر کیمرے کے ساتھ ایک موٹر ہوتا ہے جس کی بدولت وہ کیمرہ ادھر ادھر گھومنے کے قابل ہوتا ہے۔ اس بات کا بھی اطمینان کرلیں کہ وہ موٹر ٹھیک طرح سے کام کررہا ہے۔ یاد رکھیں کہ اگر ڈسپلے کرسٹل کلیئر نہ ہو تو آپ انتہائی کلیدی اہمیت کے حامل سرویلنس ڈیٹا کو کھو سکتے ہیں تاہم اس بات کو یقینی بنانا نہایت ضروری ہے۔ گھر پر وائی فائی سگنلز کی کمزوری بھی ریکارڈ کردہ فوٹیج کی کوالٹی کو کم کرسکتی ہے تاہم کوشش یہ کرنی چاہیے کہ مکان کی مرکزی وائی فائی ڈیوائس کے قریب ہی کیمرہ نصب کیا جائے یا جہاں کیمرہ ہو اُس کے قریب ہی وائی فائی ڈیوائس نصب کی جائے۔ کیمروں کا لینز اگر صاف نہ ہو تو ریکارڈ کردہ مناظر دھندلکے میں لپٹے دکھائی دیتے ہیں لہٰذا اُن کی ہر چند دنوں کے بعد صفائی بھی ضروری ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔