کسی بھی تعمیر کے لیے ہم زمین کے حصول، مٹیریل کے انتخاب اور دیگر پہلوؤں سے گزر کر تعمیراتی مرحلے کے آغاز تک پہنچتے ہیں۔ تعمیر کی شروعات سے قبل مکمل تعمیراتی مٹیریل کی دستیابی مکمن بنائی جاتی ہے۔ تاکہ تعمیراتی مراحل کے مختلف لیول سے گزر کر تکمیل کی جانب بڑھا جائے۔ تاہم، اولین سرگرمی کے طور پر تعمیرات سے وابستہ تمام تر سامان تعمیراتی مقام تک پہنچایا جاتا ہے۔ فیکٹریز اور مارکیٹ سے سامان کی منتقلی جیسے موضوع کو عمومی طور پر کم ہی اہمیت دی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں، سامان منتقلی کے لیے زیرِ استعمال لائی جانے والی ٹرانسپورٹ بھی شاملِ ذکر نہیں ہوتی۔ جبکہ تعمیراتی مواد اور اسے شفٹ کرنے والی گاڑیاں انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔ لہٰذا دیکھتے ہیں کہ تعمیراتی مٹیریل کی محفوظ منتقلی کیسے ممکن ہے۔
منصوبہ بندی بہت سے اگر اور لیکن جیسے الفاظ کا حل فراہم کرتی ہے۔ لہٰذا کسی بھی کام سے قبل اگر اس کے مختلف پہلوؤں پر نظر ثانی کی جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ اسی طرح تعمیراتی سامان میں ریت، مٹی، اینٹ، سیمنٹ کی بھاری بوریاں، سریا، اور دیگر اشیاء کی منتقلی آسان کام نہیں۔ اور نہ ہی ایک ہی وقت میں مکمل ہو جانے والا کام ہے۔ لہٰذا، ضروری ہے کہ قیمتی اور بھاری سامان کی منتقلی کے لیے منصوبہ بندی کی جائے اور اس کے مطابق عملی طور پر سامان منتقل کرنے کا آغاز کیا جائے۔
تعمیراتی مٹیریل میں مختلف وزن، حجم اور سائز کے آئٹم شامل ہوتے ہیں۔ جنہیں ان کے مطابق حفاظت سے منتقل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ تاکہ سامان منزل تک پہنچنے میں کسی بھی قسم کے نقصان یا ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہ ہونے پائے۔ تاہم ہمارے ہاں عام طور پر مضبوط اور پائیدار گاڑیوں کی نہیں بلکہ عام اور سستی گاڑیوں یا ٹرک کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ جیسا کہ وہ گاڑیاں جو سامان منتقلی میں زیرِ استعمال رہ کر اپنی معیاد کھو چکی ہوتی ہیں۔ جبکہ اس کے برعکس مناسب، بہترین اور پائیدار گاڑیاں مٹیریل کی با حفاظت منتقلی کا باعث بنتی ہیں۔
تعمیراتی سامان گاڑی پر لوڈ کرنا اور منزل تک پہنچانا ہی سب کچھ نہیں۔ بلکہ اسے صحیح سلامت، زائد وزن کے بغیر مکمل باندھ اور پیک کر کے پہنچانا ضروری ہے۔ مثال کے طور پر، اگر سامان گاڑی میں لوڈ کیا جا رہا ہے تو مناسب طریقے اور ترتیب کے ساتھ اس طرح رکھا جائے۔ کہ لوڈنگ کے دوران خراب نہ ہونے پائے۔ گاڑی پر اس کے حجم اور لوڈ برداشت کرنے کی طاقت کے مطابق سامان رکھا جائے۔ زائد سامان اور وزن کسی بھی نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ اور تب صورتحال زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے جب تعمیراتی مٹیریل مناسب طریقے سے باندھا یا فکس نہ کیا گیا ہو۔ علاوہ ازیں، وزن سے لدی گاڑی کا کسی بھی شاہراہ پر خراب ہو جانا محفوظ نہیں۔ مٹیریل ان لوڈ کرتے ہوئے بھی احتیاط اور حفاظت کو مدِںظر رکھا جائے۔
کسی بھی تعمیر کے لیے مٹیریل کی تعداد چاہے کتنی ہو۔ اور اسے منتقل کیا جانا کتنا ہی دشوار ہو۔ سمجھداری کا ایک اور قابلِ غور پہلو، پہلے اس سامان کی منتقلی ہے جس کی ضرورت سب سے پہلے در پیش ہے۔ تاکہ کام کے آغاز میں مٹیریل کی فوری دستیابی ممکن ہو اور باقی سامان ضرورت کے مطابق فراہم ہوتا رہے۔ مزید براں، تعمیراتی مٹیریل منتقل کیے جانے کے لیے گاڑی کی روانگی سے قبل شہر اور ٹریفک کے حالات، محفوظ اور گڑھوں سے پاک شاہراہوں اور راستوں کا انتخاب کیا جائے۔ تاکہ ٹریفک میں پھنسے بغیر اور بے کار سڑکوں کی دشواری کا سامنا کیے بغیر مٹیریل منتقل کیا جا سکے۔ مزید براں، تعمیراتی مٹیریل کی منتقلی کے لیے ایسے وقت کا انتخاب کیا جائے جب عام لوگوں کی آمد و رفت سے شاہراہیں بھری نہ ہوں۔
جس طرح ہم نے اوپر ذکر کیا کہ وہ تعمیراتی مٹیریل پہلے منتقل کرنا چاہیئے جس کی ضرورت پہلے ہو۔ اسی طرح مختلف جگہوں سے کم مقدار میں یا پھر کچھ دن بعد دوبارہ آرڈر کرنے سے بہتر ہے کہ ایک ہی بار ضرورت کے مطابق تمام مٹیریل آرڈر کیا جائے۔ جیسا کہ بار بار سیمنٹ یا کنکریٹ کا آرڈر کرنا۔ یا پھر دیگر مواد بار بار منگوانے سے نا صرف جیب پر بھاری پڑے گا بلکہ ٹرانسپورٹ اور منتقلی میں بھی دشواری اور مشکل پیش آئے گی۔
ایک ٹھیکیدار اور ایک اچھا سپلائر بھی تعمیراتی مٹیریل کی محفوظ منتقلی کا ذمہ اٹھا سکتا ہے۔ اور تمام تر مواد وقت پر اور بغیر کسی نقصان کے تعمیری مقام تک شفٹ کر سکتا ہے۔ مزید یہ کہ تعمیراتی سامان کی انوینٹری بنانا اور اسے وقت کے ساتھ اپ ڈیٹ رکھنا آپ کے لیے بہت مفید ثابت ہو سکتی ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…