بچے من کے سچے، گھر میں کھیلتے کودتے کلکاریاں مارتے بہت ہی پیارے لگتے ہیں۔ ایسے میں گھر میں ان کے کھیل کود کے لیے مناسب جگہ کا ہونا بھی نہایت لازم ہے۔ آج کے بلاگ میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ محدود جگہ پر بچوں کے کھیلنے کا انتظام کیسے کیا جائے۔
بچے گھر کی رونق ہوتے ہیں۔ ان کے ہونے سے گھر جنت جیسا لگتا ہے۔ لیکن اگر کھیل کود کے لیے مناسب جگہ کا بندوبست نہ کیا جائے تو ان کے بے ہنگم کھیل کود سے گھر کا منظر یکسر بدل بھی سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ گھر میں محدود جگہ بھی ہو تو بچوں کی تفریح کا مناسب انتظام کیا جائے۔
ترتیب ہمیشہ زندگی میں سکون کا باعث بنتی ہے اور انسان بدنظمی سے محفوظ رہتا ہے۔ گھر کے جس حصے کو آپ نے بچوں کے کھیلنے کے لیے مختص کر رکھا ہے، وہاں کھلونوں کا ترتیب سے رکھنے کا بندوبست لازمی رکھیں۔ بالخصوص ایسا گھر جہاں بچوں کے کھیلنے کی جگہ محدود ہو وہاں کھلونوں کو ترتیب سے رکھنا نہایت ضروری ہے ورنہ بکھرے ہوئے کھلونے محدود جگہ کو مزید محدود کرنے کا باعث بنیں گے اور یہ منظر آنکھوں کو بالکل بھی نہیں بھائے گا۔
اسی لیے یہ تربیت بچوں کو بھی دینے کی ضرورت ہے کہ کھیلنے کے بعد کھلونوں کو ترتیب سے ریک کے اندر رکھا جائے تاکہ وہ اِدھر اُدھر بکھرے نہ رہیں۔ اگر بچوں کو نظم و ضبط کی عادت ہو گی تو وہ محدود جگہ میں باآسانی کھیل کود کر پائیں گے اور کسی قسم کا بے ہنگم ماحول بھی پیدا نہیں ہو گا۔
بچوں کے کھیل کود کے لیے جگہ مختص کرنا نہایت ضروری ہے۔ بچوں کو اگر یہ معلوم نہ ہو کہ انہوں نے کہاں کھیلنا ہے تو وہ پورے گھر میں بھاگتے پھرتے ہیں اور پھر ان کے کھلونے ایک ایک کر کے تقریباً گھر کے ہر کمرے میں بکھر جاتے ہیں۔
اسی لیے یہ ضروری ہے کہ گھر کے ایک مخصوص حصے کو بچوں کے کھیل کود کے لیے مختص کر دیا جائے تاکہ بچوں کو معلوم ہو کہ یہ مخصوص حصہ کھیل کود کے لیے ہی مختص ہے۔ اس مخصوص حصے کو کھلونوں، کھلونے رکھنے کا ریک، کتابوں کا شیلف، چھوٹی ٹیبل اور کرسیوں سے مزین کر دیں۔ چھوٹی ٹیبل پر مطالعے کے لیے لیمپ بھی رکھ دیں تاکہ آپ کا بچہ اپنی من پسند کہانیاں اور بچوں کی کتابیں پڑھ سکے اور محظوظ ہو سکے۔
بچوں کے کھیل کود کے لیے یہ مختص جگہ نہ صرف بچوں کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ گھر کی تزئین و آرائش میں بھی ایک اچھا اضافہ ثابت ہو گا۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر گھر میں مہمان آ جائے تو آپ باآسانی مہمان نوازی بھی کر سکتے ہیں اور کمرے میں موجود اپنے بچے پر بھی نظر رکھ سکتے ہیں۔
محدود جگہ پر بچوں کے کھیلنے کا انتظام کرنے کے لیے گھر کی سیڑھیوں کے نیچے کی جگہ کا استعمال ایک منفرد اور مفید طریقہ ہو سکتا ہے۔ یہاں بھی آپ بچوں کے کھلونے رکھنے کے لیے ریک رکھ دیں اور اس جگہ پر ایک چھوٹا سا رنگین و حسین میٹ رکھ دیں۔ پُرکشش میٹ نہ صرف خوبصورت نظر آئے گا بلکہ سیڑھیوں کے نیچے مخصوص جگہ پر کھیلتے بچوں کا منظر بھی خوب دِل کو لبھائے گا۔
سرسبز پودوں کے گملوں سے مزین صحن بچوں کے کھیلنے کی ایک نہایت مناسب جگہ ہو سکتی ہے۔ صحن کے ایک حصے میں بچوں کے لیے مخصوص چھوٹے سائز کا ٹینٹ یا خیمہ رکھ دیں۔ خیمے کو تکیے اور بستر سے بھی مزین کر دیں تاکہ بچے اپنے کھلونوں سمیت بھرپور طریقے سے محظوظ ہو سکیں۔ یوں سرسبز پودوں سے مزین گملوں کے درمیان کھیلتے بچے نہ صرف پودوں کا خیال رکھنا سیکھیں گے بلکہ یہ ان کے لیے صحت افزا بھی ثابت ہو گا۔ اس کے ساتھ ساتھ کھلونے رکھنے کے لیے ایک عدد ریک بھی رکھ دیں تاکہ کھیلنے کے بعد بچے کھلونے وہاں پر ترتیب سے رکھ سکیں۔
اگر آپ گھر تعمیر کروا رہے ہیں تو لیونگ روم یا بیڈروم کے کسی مخصوص حصے میں رنگین ٹائلز نصب کروا کر بچوں کے کھیلنے کے لیے ایک بہترین جگہ مختص کی جا سکتی ہے۔ یوں یہ نہ صرف بچوں کے لیے خوشی کا باعث ہو گا بلکہ گھر کو بھی مزید پُرکشش بنانے کا سبب بنے گا۔
اگر آپ پہلے سے کسی گھر میں رہائش پذیر ہیں تو گھر کے کسی مخصوص کمرے میں رنگین اور خوبصورت میٹ کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بچوں کے کھیلنے کے لیے لیونگ روم یا بیڈروم کے کسی کونے میں رنگین میٹ بچھا دیں جو بچوں کی پسند سے مطابقت رکھتا ہو اور اس پر کھیل کود کر کے وہ خوب محظوظ ہو سکیں۔
اس دونوں آئیڈیاز سے نہ صرف کمرے کا منظر پُرکشش نظر آئے گا بلکہ بچوں کی کھیل کود ایک منظم انداز میں ہو سکے گی۔
اکثر بچے تخلیقی صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں۔ آپ بچوں کے لیے رنگ بھرنے والی مخصوص کتابیں بھی رکھ سکتے ہیں۔ یوں وہ خود مصوری کرنے کی طرف بھی مائل ہو سکتے ہیں۔ بچوں کے بنائے گئے فن پاروں سے گھر کی دیوار کو آراستہ کرنا نہ صرف بچوں کی حوصلہ افزائی کا باعث بنے گا بلکہ یہ گھر میں آنے والے مہمانوں کے لیے بھی دلچسپی کا سبب ہو گا۔
بچوں کے مخصوص کھلونے جو مختلف جانوروں جیسے بھالو، ہاتھی اور بندر وغیرہ سے تشبیح رکھتے ہیں، ان کے بڑے سائز کے کھلونوں سے بچوں کے کھیلنے کی جگہ کو سجا دینا بچوں کو بھرپور تفریح مہیا کرے گا۔
عام طور پر گھروں میں اکثر دیکھا گیا ہے کہ بچوں ایک کمرے سے دوسرے کمرے میں کھیل کود کرتے رہتے ہیں اور پورا گھر ہی ان کے کھیل کود کی جگہ ہوتا ہے۔ ایسے میں اکثر ایسے حادثات بھی ہو جاتے ہیں جو انتہائی خطرناک بھی ثابت ہوتے ہیں۔
گھروں میں کھیلتے بچے کبھی کبھی گھر کے ایسے مقامات پر حادثات کا شکار ہو جاتے ہیں جہاں وہ وقتی طور پر والدین کی نظروں سے اوجھل بھی ہوتے ہیں اس لیے ان کے لیے کھیل کود کی جگہ مختص کرنا نہایت ضروری امر ہے۔
اکثر بچے گھر کی دوسرے منزل کی سیڑھیوں پر کھیلتے کھیلتے پھسلن یا گرنے کے باعث زخمی ہو جاتے ہیں جو والدین کے لیے پریشانی کا باعث ہوتا ہے۔ بالکل اسی طرح بچے کھیل کود کرتے بے دھیانی میں بجلی سے چلتے آلات کے سوئچ یا ساکٹ سے چھیڑچھاڑ کر بیٹھتے ہیں جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
اگر آپ کے گھر میں سویمنگ پول موجود ہو تو پھر گھر میں چھوٹے بچوں کے کھیل کود کی جگہ مختص کرنا نہایت ضروری ہے۔ ورنہ بچے کھیلتے کھیلتے گھر کے سویمنگ پول کی طرف جا کر اس میں گر کر ڈوب بھی سکتے ہیں۔ اسی لیے یہ ضروری ہے کہ بچوں کو معلوم ہے کہ گھر کا یہ مخصوص حصہ ہی کھیل کود کے لیے مختص ہے۔
بچوں کو اگر یہ معلوم نہ ہو کہ ان کے کھیلنے کے لیے یہ جگہ مختص ہے تو پورا گھر ہی ان کے لیے کھیل کا میدان بن جاتا ہے۔ یوں وہ گھر کے تقریباً ہر کمرے کو اپنے کھیل کود کی جگہ سمجھ لیتے ہیں جو دراصل ہر کمرے کی ترتیب خراب کرنے اور گھر کی منظم حالت کو بےہنگم کر دینے کا باعث بنتا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے گھر میں اس بےترتیبی کے باعث بے سکونی نہ ہو اور بچوں کا کھیل کود معصومیت کے بجائے زحمت نہ لگنے لگے تو کھیل کود کے لیے مناسب جگہ مختص کریں اور گھر کو بچوں کی معصومیت سے جنت نظیر بنائیں۔
اس بلاگ میں ہم نے آپ کو ان تمام مفید آئیڈیاز سے آگاہ کیا جن پر عمل کر کے آپ محدود جگہ پر بچوں کے کھیلنے کا انتظام بخوبی کر سکتے ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…