روایتی مکان کو جدید طرز کے مطابق ڈھالنے کے چند مفید مشورے

بہتر سے بہتر کی تمنا ہر دل میں ہوتی ہے۔ اور کیوں نہ ہو کہ اگر دل سے اچھے کل کی اُمید نکال دی جائے تو زندگی محض ایک ادھورا آج بن جاتی ہے۔ ہم ہر لحاظ سے ایک جدید دور میں رہ رہے ہیں۔ یہ دور ماڈرن اسپیس کا دور ہے یعنی آج لوگ خوبصورت آرکیٹیکچر، بہترین آرائش اور جدید دکھنے والے گھروں کو وقت کی اہم ترین ضرورت کہتے ہیں۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

چونکہ ایسا ہر ایک کے بس میں نہیں ہوتا لہٰذا آج کی تحریر چند ایک ایسے مشوروں پر مبنی ہے جس سے آپ اپنا حالیہ مکان جدید طرز کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔

پُرانے اور جدید مکانات میں موازنہ

پرانے سٹائل کے گھروں کی بات کرلی جائے تو اس میں بہت سے انفرادی کمرے جیسے لیونگ روم، ڈائننگ روم وغیرہ ہوا کرتے ہیں۔ آپ کو پرانے سٹائل کے مکانات میں لکڑی کا بہت کام نظر آئے گا۔

آپ کو کافی ایسا فرنیچر اور روشنیاں دکھائی دیں گی جن پر ابتدائی نگاہ ڈالنے سے ہی آپ کو اندازہ ہوجائے گا کہ ان کا جدید دور سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس کے برعکس جدید طرز کے مکانات میں اوپن اسپیسنگ پر توجہ دی جاتی ہے، ایک سافٹ قسم کی ڈیکوریشن ہوتی ہے اور کم آرکیٹیکچر ہوتا ہے یعنی اُس میں ہلکے پن پر خصوصاً انحصار ہوتا ہے۔

تمام خرابیوں کی درستگی

آج کی تحریر میں جدید مکانات اور روایتی مکانات کی بات ہورہی ہے۔ سب سے پہلا اصول مکان کی حالت کو درست کرنا ہے۔ یہ دیکھیے کہ گھر میں کون سی ایسی چیز ہے جس کی حالت کی درستگی کی ضرورت ہے۔ دیکھیں کہ کہیں کوئی ٹائلز تو نہیں تبدیل کرنے یا گھر کا پینٹ تو دُرست نہیں کرنا؟ آج کا دور رنگ و روغن کے لحاظ سے بھی تبدیل ہوچکا ہے۔

عالمی جریدوں کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ معلوم ہوتا ہے کہ رنگ و روغن کے حوالے سے اب کمروں میں ایسے رنگوں کا رجحان ہے جو کہ آنکھوں کو ہلکے پن کی تاثیر دیں۔ انتہائی شوخ رنگ نہ صرف طبیعت کو بوجھل کردیتے ہیں بلکہ دیکھنے میں بھاری پن کا احساس بھی ہوتا ہے۔ یہ بھی دیکھ لیجئے کہ کمرے میں چار دیواروں پر ایک رنگ کا رجحان اب ختم ہوچکا ہے، بلکہ تین دیواروں پر ایک اور ایک دیوار پر الگ رنگ کا رجحان ہے۔

ڈی کلٹرنگ، ایک ضروری قدم

اندرونی ڈیزائن پر ایک عالمی جریدے کے مطابق گھروں كو جدید طرز کے مطابق ڈھالنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ کمرے سے ایک ہی بار ساری اشیاء باہر نکال دیں اور پھر ایک ایک کر کے واپس لائیں۔ یہ ایک آزمودہ فارمولا ہے جس سے لوگ کافی حد تک ایسی اشیاء باہر نکال پاتے ہیں جن کی گھر میں کوئی اہمیت نہیں ہوتی اور وہ بس ویسے ہی کمرے میں جگہ پکڑے رکھی ہوئی ہوتی ہیں۔

اسی طرح جب آپ ایک ایک کر کے اشیاء کمرے میں واپس لائیں تو خود سے اُس اشیاء کے مطابق یہ سوال کریں کہ یہ آئوٹ آف فیشن تو نہیں ہے اور اگر لگے تو اسے انتہائی خوبصورت ڈبے میں بند کردیں۔ آج کل آن لائن اسٹورز پر ایسے کافی خوبصورت کنٹینر دستیاب ہیں جن کے اندر آپ فالتو سامان رکھ سکتے ہیں اور اُن کنٹینرز کو ہی بطور ڈیکوریشن بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اسی طرح ضروری نہیں کہ ہر افقی سطح پر آپ کوئی نہ کوئی چیز رکھیں۔ مصنوعی پودے اور پرانے فریم بھی اب آئوٹ آف فیشن ہیں۔ انہیں بھی ہٹا دیجئے۔

فرنیچر کو احتیاط سے استعمال کریں

اسی طرح سے فرنیچر سیٹ سارے کا سارا ایک کمرے میں رکھنا پُرانا آئیڈیا معلوم ہوتا ہے۔ فرنیچر سیٹ ایک ایسی چیز ہے جس سے کوئی بھی گھر انتہائی آسانی سے پُرانا لگ سکتا ہے۔ اس کا جدید حل یہ نکالا گیا ہے کہ فرنیچر کا آدھا حصہ ایک کمرے جبکہ آدھا دوسرے کمرے میں رکھا جائے۔

دیوار پر رنگ ایسا کیا جائے کہ وہ فرنیچر میں موجود کسی ایک رنگ سے ہم آہنگی دکھائے۔ اسی طرح سے ماڈرن فیلنگ کے لیے لوگ فرنیچر کو بھی رنگنا شروع ہوگئے ہیں۔ فرنیچر اب لکڑی کے اصل رنگ کا نہ لگے اور اُسے کوئی اور رنگ دے دیا جائے تو اور اچھا لگتا ہے۔

دیواروں پر اشیاء کا استعمال، اعلیٰ ذوق کی نشانی

اسی طرح گھر کے دیواروں پر ایسی اشیاء آویزاں کریں جن کو دیکھنے سے دیواروں کے ماڈرن ہونے کا احساس ہو۔ آج کل انتہائی سستے نرخوں پر ایسے بہترین سمندری بیڈز، نمائشی پلیٹس اور پینٹنگز دستیاب ہیں جنہیں دیواروں پر نصب کر کے آپ دیکھنے والوں کو اپنے اعلیٰ ذوق کا گرویدہ بنا سکتے ہیں۔

اسی طرح سے آجکل ایسے پوسٹرز اور شیپس دستیاب ہیں جس کو ایک ایسی ترتیب سے رکھا جا سکتا ہے کہ کمرے میں بیلنس کا پہلو نظر آئے۔ دیکھنے والا محصور ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ یاد رکھیے، آپ نے تمام تر چیزوں کو ڈسپلے پر ایسے رکھنا ہے کہ آنے والوں کی پہلی نظر ہی ہٹ نہ پائے۔ اس ضمن میں بھی بہت سی ایسی ایپس اور ویب سائٹس موجود ہیں جو کہ آپ کو اشیاء ایک ترتیب سے رکھنے کا عمل سکھاتی ہیں۔

حرفِ آخر

اسی طرح سے چند مزید چیزیں ہیں جو کہ پرانے سٹائل کے گھروں سے جُڑ چکی ہیں۔ جیسے کہ رنگین پردے، موٹے قالین، برقی قمقمے اور پرانے گلدان۔ کوشش کریں گھر سے ایسی تمام اشیاء کی صفائی کی جائے اور مارکیٹ گھوم کر، سوشل میڈیا پر تصاویر چھانٹ کر آپ جدید ٹرینڈز کے مطابق اشیاء اُٹھا کر لائیں۔

صفائی اس ضمن میں بہت ضروری ہے کیونکہ کبھی بھی جدید گھر میں گندگی کا پہلو نہیں ہوگا۔ اگر کسی گھر میں میل زدہ بلب، گرد سے اٹے پردے اور پنکھے، ہے ترتیب گھاس اور اُترا ہوا پینٹ ہوگا، دیکھنے والے کبھی متاثر نہیں ہوں گے اور گھر جدید نہیں کہلائے گا۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Maham Tahir

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago