گھر میں مہمانوں کی آمد ہمارے معاشرے یا دنیا کے کسی بھی حصے میں نئی نہیں۔ یہ ایک قدیم رواج ہے جو ہزاروں سال پہلے سے رائج ہے۔ اور اسلامی اقدار کے مطابق مہمان اللہ کی رحمت ہوتے ہیں۔ تاہم فی زمانہ مہمانوں کو کچھ کیٹگریز میں بھی تقسیم کیا جاتا ہے۔ جیسا کہ قریبی رشتہ دار، سہیلی، دوست یا عزیز، یا پھر پہلی بار گھر آنے والے مہمان۔ لیکن تشریف آوری کسی کی بھی ہو گھر کی تزئین و آرائش کے ساتھ ایسی بہتر حالت بھی ضروری ہے جو باعثِ شرمندگی نہ ہو۔ مزید یہ کہ شرمندگی تب اٹھانی پڑتی ہے جب مہمان اچانک آ جائیں اور گھر کسی کباڑ کی دکان کامنظر پیش کرے۔ تاہم سوال یہ ہے کہ فون کال پر اگر مہمان اگلے چند منٹوں میں اپنی آمد کی خبر دیں تو مختصر وقت میں مہمانوں کے لیے گھر کیسے تیار کریں؟
مختصر وقت میں مہمانوں کی آمد، کیا کریں؟
مہمان راستے میں ہیں اور گھر کی حالت خوش آمدید کرنے والی نہیں۔ اب کیا کیا جائے؟ یقیناً خواتین اس معاملے کو اہم مسائل میں گردانتی ہیں۔ کیونکہ گھر کی صفائی ستھرائی سے لے کر ہمہ وقت مہمان نوازی کے لیے گھر کو سیٹ رکھنا آسان نہیں۔ تاہم ہمارے رواج کے مطابق مہمان خانہ یا پھر ڈرائنگ روم تقریباً ہمیشہ ہی مہمانوں کے لیے تیار ہوتے ہیں۔ لیکن کچھ مہمان گھر کے دیگر حصوں میں بھی میزبان کے ساتھ ہونا پسند کرتے ہیں۔
مزید براں، یہ وہ اہم بات ہے جس سے عام طور بچے اور گھر کے مرد حضرات کا بظاہر کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ایک ہی قسم کی عادات کے تحت پورا گھر استعمال کرتے ہیں۔ لہٰذا، اچانک آنے والے مہمانوں کے لیے خواتین کو ہی تگ و دو کرنی ہوتی ہے۔
مختصر وقت میں مہمانوں کے لیے گھر ایسے تیار کریں
یہاں کچھ ایسی ٹِپس قابلِ غور ہیں جو کم وقت میں گھر کی بیشتر حالت بہتر کر دیں گی۔ یا پھر ڈرائنگ روم اور اس حصے کو اس قابل بنا دیں گی جہاں آپ مہمانوں کو خوش آمدید کہہ سکیں۔ علاوہ ازیں، مختصر وقت میں آپ اپنی جانب بھی توجہ دے سکیں گے۔
مرکزی دروازے سے ڈرائنگ روم تک آسانی سے گزر یقینی بنائیں
گھر میں تشریف لانے والے افراد کا مرکزی دروازے پر استقبال کرنا مہمان کے لیے باعثِ عزت ہوتا ہے۔ مرکزی دروازے سے مہمان خانے یا ڈرائنگ روم تک کا سفر مہمان کے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔ جو بہت اثر انگیز ثابت ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر مہمان پہلی بار آ رہے ہیں تو ’’فرسٹ امپریشن از دی لاسٹ امپریشن‘‘ پہ یقین رکھنے والے آپ کے بارے میں کوئی بھی رائے قائم کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں، یہاں یہ کہنا بھی غیر مناسب نہیں کہ دیکھنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں۔ لہٰذا پیروں تلے آتے بچوں کے کھلونوں، گرد آلود فرش اور دیگر رکاوٹوں سے راستے کو پاک بنائیں۔
مختصر وقت میں ضروری کام، کھڑکیاں کھول دیں
اگر آپ کو ابھی ابھی خبر ملی ہے کہ گھر میں کچھ مہمان متوقع ہیں۔ وہ بھی قلیل وقت میں، تو الجھن کو اپنے سر پر سوار بالکل مت ہونے دیں۔ سب سے پہلے گھر کی کھڑکیاں کھول دیں۔ تاکہ تمام تر مہک، خوشبو، اور کسی بھی قسم کی نا خوشگوار بو باہر نکل جائے اور گھر میں تازہ ہوا داخل ہو۔ یقیناً آپ کے مہمان گھر کے ماحول میں موجود کسی بھی طرح کے اروما پسند نہیں کر سکتے۔ علاوہ ازیں، آپ یہ بالکل پسند نہیں کریں گے کہ مہمان گھر میں داخل ہوتے ہی اپنے چہرے کے سامنے ہاتھ لہرا کر ماحول میں موجود غیر دلچسپ بُو دور کرنے کی کوشش کریں۔ لہٰذا، کھڑکیاں کھول دینا اس طرز کے منفی ردِ عمل سے آپ کو بچا سکتا ہے۔
مہمانوں کی آمد سے قبل کوڑا کرکٹ باہر پھینک دیں
آنے والے کسی بھی مہمان کے لیے کوڑا کرکٹ اور گندگی نا قابلِ برداشت ہوتی ہے۔ گھر میں بھری ہوئی ڈسٹ بِن اور اس سے باہر گرے ہوئے ریپرز، ٹشوز یا دیگر اشیاء ایک نا خوشگوار احساس پیدا کرتی ہیں۔ لہٰذا خالی، صاف اور بہتر طریقے سے منسلک بِن بیگ کے ساتھ ڈسٹ بن آپ کے سگھڑ پن اور صفائی پسند ہونے کا ثبوت دے گی۔
مہمانوں کی آمد سے قبل فرش کی صفائی
آپ کسی بھی شہر کے کسی بھی علاقے میں موجود ہوں۔ دھول، مٹی اور گرد و غبار گھر میں داخل ہونا معمولی بات ہے۔ اگرچہ ہر رہائشی علاقے پر منحصر ہے کہ وہاں گرد و غبار کم ہوتا ہے یا زیادہ۔ اسی طرح ہر گھر میں صفائی کے طریقۂ کار مخلتف ہو سکتے ہیں۔ تاہم روزانہ کی بنیاد پر صفائی گھر کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
علاوہ ازیں، اگر آپ کے گھر اچانک مہمان تشریف لا رہے ہیں تو ایک بار فرش کی صفائی یقینی بنائیں۔ ویکیوم ، جھاڑو یا دیگر کسی بھی طریقے سے فرش کی صفائی کے ساتھ ان آئٹمز کو فوری صاف کریں جہاں گرد اور ڈسٹ واضح نظر آتی ہو۔
سینٹر ٹیبل کی صفائی اور برتنوں کی دھلائی
سینٹر ٹیبل پر چائے یا کھانے کے برتن، اِدھر اُدھر پھیلے اخبار یا میگزین مہمان کو بالکل خوش آمدید نہیں کہہ رہے ہوتے۔ اور اگر آپ کے ہاں تشریف لانے والی کوئی خاتون ہیں، خواں وہ عزیز ہوں یا سہیلی تو یقیناً ڈرائنگ روم سے زیادہ لیونگ روم میں بیٹھنے کو ترجیح دیں گی۔ لہٰذا مختصر وقت میں آنے والے مہمان کے لیے سینٹر ٹیبل پر بکھری اشیاء فوری سمیٹ لیں۔ اور مزید یہ کہ اخبارات اور رسائل کی ترتیب درست کر دیں۔ کھانے کے برتنوں کو فوراً کچن میں لے جائیں اور دھو کر رکھ دیں۔
مختصر وقت میں واش روم کی صفائی
کہتے ہیں بہترین گھر گھرستی اور سگھڑ پن کی داد ہمیشہ ان خواتین کو ملتی ہے جن کا باورچی خانہ اور واش روم صاف ستھرا ہو۔ گھر کے یہ دو حصے ایسے ہیں جہاں سے مہمان آپ کے صفائی ستھرائی کا معیار ماپ لیتے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی ڈسٹنگ اور کلیننگ کے علاوہ مہمانوں کی آمد سے قبل بھی اگر واش روم پر دھیان دیا جائے تو بہت مناسب ہوگا۔ مثال کے طور پر فرش پہ پانی نہ پھیلا ہو، کموڈ اور واش بیسن صاف ہو، بدبو سے پاک ہو، صاف تولیہ اور ٹشو پیپر موجود ہوں۔ علاوہ ازیں، شیشہ بھی صاف ہونا چاہیئے۔
مختصر وقت میں اپنا حلیہ بھی درست کریں
فوری طور پر مختصر وقت میں صفائی اور اشیاء سمیٹنے کے بعد اپنے حلیے پر غور کریں۔ اور مہمانوں کے لیے گھر ترتیب دینے کے دوران اگر آپ کا حلیہ بے ترتیب ہو گیا ہے، تو صاف کپڑے پہن کر بال سنوار لیں۔ تاکہ آپ اس گھر کی رہائشی لگیں۔
ماہرانہ مشورہ: مہمان نوازی کے لیے اگر کچھ فروزن آئٹمز سرو کرنے کا ارادہ ہے۔ تو انہیں فریزر سے نکال لیں۔ تاہم کچھ فروزن آئٹمز کو ڈی فروسٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ علاوہ ازیں، مہمان نوازی کے لیے اگر کچھ ضروری اشیاء مارکیٹ سے منگوانے کی ضرورت ہے تو آپ گھر کے افراد یا ملازم کے زریعے فوری فراہمی ممکن بنا سکتے ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔