پچھلے وقتوں میں عمارات کی تعمیر کے وقت ہوا کے گزر کا خاص خیال رکھا جاتا تھا، لیکن گزرتے وقت کے ساتھ نت نئی ایجادات نے تعمیرات کو برقی آلات کا مرہونِ منت کر دیا اور وینٹیلیشن کے بجائے پنکھوں، روم کولرز اور ایئر کنڈیشنز پر انحصار کیا جانے لگا۔
گزشتہ برسوں کی نسبت گرمی کی بڑھتی شدت اور دورانیے نے روزمرہ زندگی کے درپیش مسائل میں اضافہ کیا ہے اور مہنگائی کے باعث کمروں کو ٹھنڈا کرنے والے روم کولر اور ایئر کنڈیشنز کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ جیب پر بھاری پڑنے لگا ہے۔
مارکیٹ میں دستیاب سائز میں چھوٹے اور کارکردگی میں کم کولرز پر بھی ریسرچ کی جائے تو ان کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔
چھت پر نصب سیلنگ فین گھر کی گرمی جذب کر کے کمرے میں گرم ہوا کے پھیلاؤ کا باعث بنتے ہیں جن کی بدولت پنکھا چلنے پر بھی گرمی کی شدت میں کمی محسوس نہیں ہوتی۔ لیکن اگر گھر میں پیڈسٹل یا ٹیبل فین موجود ہے تو اس کی مدد سے تھوڑی سی محنت کے ساتھ آپ بازار میں دستیاب کولرز جیسی ٹھنڈک حاصل کر سکتے ہیں۔
ایک ایئر کولر بخارات کے ذریعے ہوا کو ٹھنڈا کرنے کا سب سے قدرتی طریقہ استعمال کرتا ہے۔ جب ایئر کولر میں برف یا ٹھنڈا پانی ہوا میں بخارات بن جاتا ہے، تو اس کے نتیجے میں ہوا اور پانی کے مالیکیولز کا مرکب بنتا ہے۔ درجہ حرارت میں کمی اس وقت ہوتی ہے جب ٹھنڈے پانی کے مالیکیول گرم ہوا کے ساتھ مل جاتے ہیں۔ بخارات سے بھرے کولر خشک موسم میں کمرے کو نمی بخشنے کے لیے بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
کسی بھی ضرورت یا سہولت کے پیشِ نظر اگر آپ میں کچھ کر دکھانے کی صلاحیت ہے تو کامل یقین کے ساتھ اس پر عمل کریں، ہو سکتا ہے آپ جو شے بنانے لگے ہیں وہ دوسرے ایک ہزار بنانے والوں سے بہتر ہو کیونکہ بے شمار تخلیقی ذہنیت رکھنے والے لوگ گھر میں استعمال کی جانے والی عام اشیا سے اکثر بہت کارآمد چیزیں اور آئٹمز تیار کر لیتے ہیں جو انھیں مارکیٹ سے مہنگی ملتی ہیں۔
جس طرح انٹرنیٹ پر خود سے بنائی جانے والی چیزوں سے متعلق بے شمار عملی ویڈیوز اور مواد موجود ہے اسی طرح ہو سکتا ہے آپ نے گھر میں روم کولر تیار کرنے سے متعلق کچھ ویڈٰوز دیکھ رکھی ہوں اور آپ کو آئیڈیا ہو کہ کون سی سادہ اور عام چیزیں جو گھر میں موجود ہیں اس مقصد کے لیے درکار ہو سکتی ہیں۔
یہ ہیں وہ چند سادہ اشیا جن کی بدولت آپ گھر میں ایک کولر تیار کر سکتے ہیں۔
پنکھے، برف اور چند پلاسٹک کی بوتلوں کے ساتھ گھریلو ایئر کولر بنانے کے لیے ہمارا مرحلہ وار عمل یہ ہے۔
ہم روزمرہ روٹین میں اکثر منرل واٹر یا کولڈ ڈرنکس کی بوتلیں خرید کر گھر میں لاتے ہیں لہٰذا پانی کی بوتلوں کو الگ سے مارکیٹ سے خریدنے کی ضرورت نہیں۔ آپ انہی استعمال شدہ پانی یا کولڈ ڈرنک کی خالی بوتلوں کا استعمال کر سکتے ہیں۔
ایک عام پنکھے کو ایئر کولر میں تبدیل کرنے کا پہلا قدم پانی کی بوتلوں کی تیاری ہے۔ اس طرح، پانی کی بوتلوں کو اچھی طرح سے پہلے دھوئیں اور یقینی بنائیں کہ وہ دھول یا ذرات سے پاک ہوں۔ بوتلوں کو دھونے کے فوراً بعد انہیں صاف جگہ پر رکھیں، اور انہیں قدرتی طور پر خشک ہونے دیں۔
بوتلوں کو خشک کرنے کے لیے کسی بھی قیمت پر بلو ڈرائر کا استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے بوتلوں کی شکل خراب ہو سکتی ہے۔
بوتلیں مکمل طور پر خشک ہونے کے بعد ایک تیز کٹر یا چھری لیں اور دونوں بوتلوں کے پیندے والے یعنی نچلےحصے کو کاٹ دیں۔ اسے پوری طرح الگ نہ کریں بلکہ چوتھائی حصے کو اس طرح منسلک رہنے دیں کہ یہ بوتل کے ساتھ نصب ٹرے کی طرح لگے۔ یہ آپ کو بغیر کسی پریشانی کے بوتل میں برف کے بڑے کیوبز یا ٹکڑے شامل کرنے میں مددگار ہو گا۔
گھریلو ایئر کولر بنانے کا دوسرا مرحلہ بوتلوں میں چھوٹے سوراخ کرنا ہے۔ جس کے لیے توجہ کی ضرورت ہے۔
کسی بھی نوک دار چھری، قینچی یا چاقو کی مدد سے بوتل میں بآسانی چھوٹے چھوٹے سوراخ کیے جا سکتے ہیں
بوتل کے درمیانی حصے میں سوراخ کریں
ہوا کے بوتلوں میں سے گزر کے لیے کچھ فاصلے پر متعدد سوراخ کر لیں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ سوراخ بوتل کے درمیانی حصے میں رہیں۔ بصورت دیگر، برف سے بنتا ہوا پانی ان سوراخوں سے نکلنا شروع ہو جائے گا۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ بوتل کی ساخت زیادہ پتلی یا زیادہ موٹی نہ ہو۔ پتلی ساخت تیزی سے پگھلنا شروع ہو جائے گی، اور موٹی ساخت میں سوراخ کرنا مشکل ہو جائے گا۔
پانی کی بوتلیں تیار کرنے کے بعد، اگلا مرحلہ انہیں پنکھے میں نصب کرنا ہے۔
تار یا تار کا ایک لمبا ٹکڑا لیں اور اسے ایک سوراخ سے دوسرے سوراخ میں منتقل کریں۔ اب تار کے دونوں سرے لیں اور اسے پیڈسٹل یا ٹیبل فین کی پچھلی گرلز سے جوڑ دیں۔ دونوں بوتلوں کو ہر طرف سے منسلک کریں۔
اسے اس طرح جوڑیں کہ بوتل کا نچلا حصہ جسے کاٹتے ہوئے آپ نے چوتھائی حصہ ساتھ منسلک رہنے دیا تھا، وہ اوپر رہے، اور بوتل کا منہ یعنی اوپر والا حصہ نیچے کی طرف رہے۔ (یعنی دیکھنے میں بوتل الٹی ہو)۔
بوتلوں کو اچھے طریقے سے نصب کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ بوتلیں محفوظ ہیں اور پھسل نہیں رہی ہیں۔ تاکہ پنکھا چلنے کے دوران تاریں ڈھیلی پڑنے سے بوتلیں کُھل نہ جائیں۔
دونوں بوتلوں کو نصب کرنے کے بعد فالتو تار کاٹ دیں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ بوتلوں کے نیچے کا حصہ اچھی طرح سے بند ہے۔
ایئر کولر بنانے کا آخری اور سب سے اہم مرحلہ برف کے استعمال کا ہے۔
مذکورہ بالا تمام تجاویز پر عمل کرنے کے بعد یہ آخری مرحلہ بہت آسان ہے۔
کچھ آئس کیوبز یا برف کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے لیں اور اس سے دونوں بوتلیں بھر لیں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ برف کی سطح سوراخوں تک نہ پہنچے۔
پنکھا آن کریں، اور ٹھنڈی ہوا کا لطف اٹھائیں۔
ضرورت پڑنے پر برف یا آئس کیوبز ری فل کرتے رہیں۔
جب بوتلوں کو خالی کرنے اور برف کو دوبارہ بھرنے کی ضرورت ہو تو بوتلوں کے ڈھکن کھول کر جگ یا کسی گہرے برتن میں پانی نکالیں تاکہ پنکھے پر پانی نہ گرنے پائے۔
پنکھے کو روم کولر میں تبدیل کرنے سے قبل کچھ احتیاطی تدابیر کو مدِ نظر رکھیں۔
مذکورہ بالا عمل نہایت سادہ اور آسان ہے۔ اور اس کے زریعے آپ بہترین ٹھنڈی ہوا حاصل کر سکتے ہیں۔ جو نہ تو آپ کے بجلی کے بل میں اضافہ کرے گا اور نہ ہی کوئی پریشانی درپیش ہو گی۔
چھری، قینچی یا چاقو سے کام کرتے ہوئے آپ نہایت احتیاط سے کام لیں، کیونکہ ظاہر ہے آپ اس کام کے ماہر نہیں ہیں، اور اگر اس کام میں اپنے ساتھ کسی دوسرے سمجھدار فرد کو بھی شامل کریں تو یہ نہایت آسانی اور جلدی سے مکمل ہو پائے گا۔ کیونکہ بوتلوں میں سوراخ کرنے اور انہیں نصب کرنے میں آپ کو کسی کی مدد درکار ہو سکتی ہے۔
انہیں بچوں یا پالتو جانوروں کی پہنچ سے دور رکھیں۔ اس منصوبے کو بند کمرے میں یا ان سے دور کہیں بھی انجام دینا بہتر ہے۔
پانی کی بوتلوں کو نصب کرنے سے پہلے پنکھے کو مکمل طور پر آف کریں اور اس کی تار سوئچ بورڈ سے الگ کر دیں۔
برف دوبارہ بھرنے کے دوران اور بوتلوں میں سے پانی خالی کرنے کے دوران بھی پنکھا مکمل آف اور تار سوئچ بورڈ سے الگ ہونی چاہیئے۔
ہمیشہ معیاری بوتلوں کا استعمال کریں، بلکہ عام مشاہدے کے مطابق یہ دیکھنے میں آیا کہ پانی کی منرل واٹر کی بوتلوں کی نسبت کولڈ ڈرنک کی بوتلیں زیادہ مضبوط ساخت پر مبنی ہوتی ہیں۔
گیلی، خراب، یا لیک ہونے والی بوتلوں کو اس کام کے لیے استعمال نہ کریں۔ بوتلوں کے رساؤ یا نقصان کی جانچ کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ بوتلوں کو پانی سے بھریں اور ہلائیں۔
بوتلوں پر کام شروع کرنے سے پہلے ان کے منہ کو سختی سے بند کریں۔
اہم بات یہ کہ معیاری اور پائیدار بوتلوں کے علاوہ اس مقصد کے لیے ٹوٹے ہوئے یا پرانے پنکھے کے بجائے بہتر کارکردگی والا پنکھا استعمال کریں، جو چلنے کو دوران زیادہ ہلتا بھی نہ ہو۔
پنکھے کو روم کولر میں بدلنے والا یہ ایک نہایت سادہ، آسان اور کم وقت میں مکمل ہو جانے والا عمل ہے۔ آپ گھر کے کسی ایک کمرے کے بجائے تمام کمروں میں پیڈسٹل یا ٹیبل فین کے ساتھ اس سہولت کے حصول کو ممکن بنا سکتے ہیں۔ برسات کے مہینوں اور مون سون کے موسم میں روم کولرز گھر اور کمروں میں حبس اور گٹھن پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ جبکہ پنکھے کے ساتھ بوتلیں جوڑ کر بنائے گئے اس منفرد طریقہ کار کے تحت آپ کے کمروں میں گھٹن یا حبس پیدا نہیں ہونے پائے گی۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…