گھر انسان کی بنیادی ضروریات میں سے ایک ہے۔ دنیا میں بنی نوع انسان کی آمد سے لے کر آج تک سر ڈھانپنے کے لیے گھر ایک اولین خواہش ہے۔ تاہم بدلتے دور اور رجحانات کے ساتھ ساتھ خوبصورت اور صحت افزاء مقامات پر گھر تعمیر کرنے کی جستجو نے جنم لیا۔ اور لوگوں نے پہاڑی علاقوں میں سرمایہ کاری کرنا شروع کی۔ کس بھی میدانی علاقے میں تعمیر کا عمل شروع کرنے کے مراحل سے شاید آپ واقف ہوں۔ لیکن اس کے برعکس پہاڑی علاقے میں ڈھلوان پر مکان تعمیر کرنے کے کچھ مختلف پہلو ہیں۔ اور بلاشبہ تعمیر سے قبل پلاننگ اور نظر ثانی سمجھدار سرمایہ کاری کے زمرے میں آتی ہے۔ لہٰذا پہاڑی علاقے میں مکان کی تعمیر کے آغاز سے قبل کچھ غور طلب پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہیں۔
پہاڑی ڈھلان پر گھر کیسے بنایا جائے؟
اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ پہاڑوں میں گھر بنانے کے لیے اولین اقدامات کی ہیں، تو سب سے پہلا قدم گھر کی بنیاد رکھنا ہے۔ جسے دو طریقوں سے تعمیر کیا جا سکتا ہے۔ یا تو آپ زمین کو ہموار کرنے اور اس کے بھراؤ کا عام طریقہ اختیار کریں۔ اور پھر اپنے رہائشی یونٹ کی بنیاد رکھیں۔ علاوہ ازیں لکڑی اور اسٹیل کے کالموں کا سہارا لیں جن پر آپ کا گھر مشتمل ہو۔
زمین کو بھرنے اور اسے برابر کرنے کے لیے مٹی کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم بعض صورتوں میں اسے ڈھلوان سے کھودنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈھلوان سے مٹی نکالنے، زمین بھرنے یا پھر پتھروں کی بلاسٹنگ کے لیے بلاشبہ زائد بجٹ کی ضرورت ہے۔
پہاڑی ڈھلوان پر بنیاد کی تعمیر
میدانی علاقے میں گھر کی بنیاد تعمیر کرنے کی نسبت پہاڑی علاقے پر بنیاد ڈالنا یقیناَ ایک مشکل کام ہے۔ اور یہ پیچیدہ عمل ایک مہنگا ترین عمل بھی ہے۔ علاوہ ازیں پہاڑی مقام پر گھر کی بنیاد تعمیر کرنے کی لاگت تقریباَ ایک اپارٹمنٹ کی لاگت کے برابر ہے۔کیونکہ تعمیراتی جگہ پر موجود ڈھلوان کے لیے پتھروں کی کٹائی، زیادہ کنکریٹ، گہری بورنگ اور نکاسی کے نظام کے حل کے لیے گہری کھدائی کی ضرورت ہوتی ہے۔
پہاڑی ڈھلوان پر مرحلہ وار تعمیر
چٹانوں کی بلاسٹنگ پر آنے والی لاگت کا تخمینہ لگانا ضروری ہے۔ اور مرحلہ وار تعمیر میں جیسا کہ عام طور پر پہاڑ کی ڈھلوان کی وجہ سے ہوتا ہے، آپ کو پہلے سطح کو برابر کرنا ہوگا۔ تاہم اکثر گھر کے مالکان مشکل تعمیراتی جگہ کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لیے تہہ خانے رکھنے کا سوچتے ہیں۔
پہاڑی ڈھلوان پر پانی کی نکاسی اور سیوریج
پہاڑی ڈھلوان پر تعمیر کرتے وقت سطح اور زیریں سطح نکاسیٔ آب کے مناسب نظام کا ہونا نہایت ضروری ہے۔ لہٰذا بارش کے پانی کو گھر سے دور رکھنا اور گھر کی دیواریں واٹر پروف بنانے کے لیے سیوریج کا نظام بہترین ہونا چاہیئے تاکہ پانی کا ذخیرہ نہ ہونے پائے۔
تاہم اگر آپ ایک تہہ خانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جو پانی کی سطح کے نیچے واقع ہو گا۔ تو ذیلی سطح سے پانی کا اخراج ایک مسئلہ بن سکتا ہے۔ اگر سیوریج لائن اوپر کی طرف ہے، تو آپ کو ایک پمپ لگانا چاہیے۔ لیکن اگر یہ نیچے کی طرف ہے، تو آپ کو پانی کے بہاؤ کو کم کرنے کے لیے بلاکس کی ضرورت ہے۔
پہاڑی ڈھلوان کے لیے مٹی کی قِسم
اگر آپ صحیح قِسم کی مٹی کا انتخاب نہیں کرتے، تو یہ گھر بنانے والوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن سکتا ہے۔ بجری اور ریت ایک مثالی اقسام ہیں جو زیادہ بوجھ برداشت کر سکتی ہیں۔ لیکن مٹی والی زمین گھر کی بنیاد کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ کیونکہ یہ گیلے ہونے پر پھول سکتی ہے۔ لہٰذا انہیں عام طور پر اضافی انجینئرنگ اصلاحات کی ضرورت ہوتی ہے۔
پہاڑی علاقے میں تعمیراتی مقام تک رسائی
تعمیراتی مقام تک رسائی گھر کے مالک، ٹھیکیدار اور مزدوروں کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے۔ مزید یہ کہ تعمیراتی سامان پہاڑی سطح تک لے جانے کی لاگت کا حساب لگانا مت بھولیں۔ ٹرک ڈرائیور، مزدور حضرات اور دیگر عام اخراجات کے لیے بجٹ کا تخمینہ لگائیں۔
تعمیر کے دوران قدرتی حسن برقرار رکھیں
پہاڑی علاقے کی خوبصورتی ہی وہاں کے نظارے اور سبزہ ہیں۔ تعمیراتی سامان اور ٹرکوں کی آمد و رفت پر خیال رکھیں کہ ارد گرد کا سبزہ اور درخت وغیرہ متاثر نہ ہونے پائیں۔ کیونکہ یہی خوبصورتی آپ کے گھر کی بیرونی دلکشی میں اضافے کا باعث ہو گی۔ اسی طرح کاشت شدہ پودوں کو دوبارہ لگائیں۔ اور قدرتی پودوں کے اپنے طور پر اگنے کا انتظار کریں۔
پہاڑی ڈھلوان پر گھر تعمیر کرنے کے فوائد اور وجوہات
پہاڑ پر زمین خریدنے اور گھر بنانے کی مختلف وجوہات اور فوائد ہیں۔
پہاڑی مقام، قدرتی حسن سے مالا مال وادیاں
قدرتی حسن کے نظارے، سرسبز و شاداب درخت، خوبصورت پہاڑ اور حسین وادیاں نہ صرف آپ کی آنکھوں کی ٹھنڈک کا باعث ہیں۔ بلکہ ذہنی اور روحانی سکون کی ایک بہت بڑی وجہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ روز مرہ کی مصروف ترین اور تھکا دینے والی روٹین سے تنگ انسان پہاڑی علاقے میں چند روز گزار کر ہشاش بشاش اور تازہ دم ہو جاتا ہے۔
قدرتی روشنی اور آب و ہوا
پہاڑی علاقے میں گھر کی تعمیر آپ کو حسین وادیوں کے نظاروں کی سیر کراتی ہے۔ صاف ستھری آب و ہوا میں سانس لینے سے آپ کی ذہنی صلاحیتوں اور کارکردگی میں مثبت اضافہ ممکن ہوتا ہے۔ اور سورج کی قدرتی روشنی آپ کو چاک و چوبند رکھنے کا باعث بنتی ہے۔ لہٰذا کھڑکیوں سے نظر آتے پہاڑی نظاروں کے مطابق گھر کی تعمیر کریں۔
کمرشل استعمال
پہاڑی مقام پر گھر تعمیر کرنے کے بعد آپ اسے کمرشل استعمال میں لا سکتے ہیں۔ جو نہ صرف آپ کی سرمایہ کاری میں اضافہ کرے گا۔ بلکہ خالی اور بند گھر میں خراب ہوتے پائپ لائنز اور دیگر سسٹم بھی کام کرتے رہتے ہیں۔ اور یوں جلد خراب ہونے سے بچ جاتے ہیں۔
گھر کی بیرونی تزئین آرائش
پہاڑ کی چوٹی پر بنا گھر بلاشبہ ایک پرکشش نظارہ رکھتا ہے۔ مزید یہ کہ بیرونی حصے کی سجاوٹ اور سبزہ اسے مزید دلکش بنا دیتا ہے۔
قدرتی نظاروں کے ساتھ رنگ برنگے پھول اور ان پر چہچہاتی پہاڑی تتلیاں قدرت کے حسین تحفوں سے کم نہیں۔ لہٰذا گھر کی اندرونی اور بیرونی سجاوٹ سے آپ قدرتی ماحول میں چار چاند لگا سکتے ہیں۔
وسیع ماحول اور کم ہجوم
کھلا آسمان اور وسیع ماحول گھر کی سب سے بڑی اہمیت اور خصوصیت ہے۔ جو شہری ماحول میں عوام اور عمارتوں کے جمِ غفیر کی بدولت ایسا ممکن نہیں ہوتا۔
علاوہ ازیں کم ہجوم آپ کو شہر کےگونجتے بازاروں اور ٹریفک کے بے ہنگم شور سے دور رکھنےکا باعث بنتا ہے۔ اور سکون سے بھرپور ماحول آپ کی زندگی کے مثبت مقاصد کی تعمیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
تنہائی اور کم مداخلت
تنہائی پسند لوگوں اور افراد کے لیے پہاڑی مقامات پر قیام ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ اکثر رائٹرز اور شاعر حضرات اپنی تحریر میں خوبصورت پہلو شامل کرنے اور دیگر دماغی تخلیقات سے متعلق تحریروں پر لکھنے کے لیے ایسے مقامات کو ترجیح دیتے ہیں۔ جو پرسکون پہاڑی مقام پر واقع ہوں اور جہاں کسی کی مداخلت کم سے کم ہو۔ اسی طرح بیشتر فیملیز بھی مختلف وجوہات کی بنا پر پہاڑی مقامات پر رہائش پزیر ہونےکو ترجیح دیتی ہیں۔
ڈھلوان کے مطابق گھر کی تعمیر
پہاڑی علاقے پر مکان بنانے کا سب سے بڑا چیلنج اوپر کی جانب یا نیچے کی طرف آتی ڈھلوان پر تعمیر ہے۔ دس سے لے کر پندرہ فیصد تک جھکاؤ بہتر ہے۔ لیکن اس کے برعکس بیس فیصد سے زائد ڈھلوان اور جھکاؤ کی بدولت تعمیری عمل میں مشکل اور زیادہ لاگت آ سکتی ہے۔
ایک اونچے ڈھلوان والے پلاٹ میں بنیاد کی تعمیر کے لیے پتھروں کی کٹائی، اضافی مٹی اور چٹان کو ٹھکانے لگانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ نیچے کی ڈھلوان پر بنے گھر سے زیادہ مہنگا ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔