بارش اللہ کی نعمت ہے لیکن بعض اوقات یہ نعمت سیلاب کی صورت میں زحمت کا باعث بھی بن جاتی ہے۔ آج کے بلاگ میں ہم آپ کو سیلاب سے بچاؤ کے متعلق ممکنہ حفاظتی تدابیر سے آگاہ کریں گے۔
سیلاب وہ قدرتی آفت ہے جو نہ صرف مالی بلکہ جانی نقصان کا بھی سبب بنتی ہے۔ گزشتہ دنوں جنوبی پنجاب میں آںے والے سیلاب کی تباہکاریوں کی باعث بےشمار لوگ اپنے جان و مال سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ پاکستان جیسا ملک جہاں ملک کے مختلف علاقے مختلف ادوار میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا شکار رہے ہیں، وہاں سیلاب سے بچاؤ کے لیے ممکنہ حفاظتی اقدامات سے متعلق عوام کو اہم معلومات فراہم کی جائیں۔
سیلاب آنے سے قبل کون سے اقدامات اٹھائے جائیں؟
زندگی میں سمجھدار اور دوراندیش لوگ ہی ممکنہ قدرتی آفات سے بہتر نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ کسی بھی ذمہ دار اور سمجھدار شخص کے لیے یہ ضروری ہے کہ سیلاب آنے سے قبل ہی اس سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات اٹھائے جائیں۔ درج ذیل کچھ ایسی ہی قیمتی تجاویز دی گئی ہیں۔
کسی بھی علاقے میں گھر خریدنے یا کرائے پر حاصل کرنے سے پہلے اس بات کی جانچ پڑتال کر لی جائے کہ اس علاقے میں سیلاب آنے کے کتنے امکانات ہیں اور ماضی میں یہاں کب سیلاب آیا۔
اگر آپ کسی ایسے علاقے میں گھر خریدتے یا کرائے پر لیتے ہیں جہاں سیلاب آنے کے امکانات زیادہ ہوں تو ایسے گھر کا انتخاب کریں جو زمین کی سطح سے خاصی بلندی پر واقع ہو۔ اس کے ساتھ اپنے گھر کی انشورنس کروا لینا بھی نہایت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے تاکہ سیلاب کی وجہ سے کسی قسم کے مالی نقصان کی صورت میں انشورنس کی وجہ سے ازالہ ہو سکے۔
ممکنہ سیلابی علاقے میں رہائش پذیر ہونے کے لیے یہ ضروری ہے کہ گھر کے سرکٹ بریکر، بجلی کی تاریں، سوئچ، گیس پوائنٹ وغیرہ دیوار پر بلند مقام پر نصب کروائیں تاکہ کسی قسم کے حادثے سے بچا جا سکے۔ اس کے علاوہ ائیرکنڈیشنرز، ہیٹر اور جنریٹر کو بھی اونچے مقام پر رکھنا نہایت لازم ہے۔
گھر کے باہر ایسی رکاوٹیں بھی نصب کرنی چاہئیں جو سیلابی پانی کو گھر میں داخل ہونے سے روک سکے۔
گھر کی دیواروں کو واٹر پروفنگ میٹیرل سے سیل کیا جائے تاکہ دیواروں کو سیپج سے بچایا جا سکے۔
گھر کی دیواروں اور کھڑکیوں پر پلاسٹک کے مخصوص بورڈ نصب کر دیے جائیں تاکہ سیلابی پانی گھر میں داخل نہ ہو سکے۔
گھر میں سیلاب داخل ہونے کے بعد کی صورتحال سے کیسے نمٹا جائے؟
قدرتی آفت بتا کر نہیں آتی لیکن محکمہ موسمیات کی جانب سے اکثر پیشین گوئی کے ذریعے عوام کو مطلع کر دیا جاتا ہے۔ اگر آپ کے علاقے میں بھی محکمہ موسمیات کی جانب سے سیلاب کی پیشین گوئی کی گئی ہو تو فوری طور پر ایمرجنسی پلان تیار کر لیں کہ کیسے سیلاب کی آمد کے بعد کی صورتحال سے نمٹا جائے۔
اس صورتحال میں پہلا حفاظتی قدم جو اٹھایا جانا چاہیے وہ یہ کہ ایک عدد ایمرجنسی کِٹ تیار کر لی جائے جس میں تمام حفاظتی سامان موجود ہو اور جو فوری طور پر باآسانی استعمال ہو سکے۔ ایمرجنسی کِٹ میں جو اشیاء ہونی چاہئیں ان میں ٹارچ، ریڈیو، بیٹریز، ربڑ کے دستانے، جوتے، حفاظتی عینک، پین کِلر یا درد دور کرنے کی دوا، ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ضروری ادویات اور ایک عدد فرسٹ ایڈ کِٹ شامل ہے۔
گھر کے تمام موبائل فونز اور ایمرجنسی لائٹس کو سو فیصد چارج کر کے رکھیں۔ اس کے علاوہ بیٹری سے چلنے والی ٹارچ بھی اپنے پاس رکھیں تاکہ ایمرجنسی لائٹ کی چارجنگ ختم ہونے کی صورت میں استعمال کی جا سکے۔
پانی گھر میں جہاں سے داخل ہو رہا ہو اس کا داخلی راستہ بند کر دیا جائے۔ اگر پانی گراؤنڈ فلور سے گھر میں داخل ہو رہا ہو تو سینڈ بیگز یا مٹی سے بھرے بیگز کا استعمال کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ مخصوص فلڈ بورڈز کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے تاکہ سیلابی پانی گھرکی حدود میں داخل نہ ہو۔
اگر آپ دو منزلہ گھر میں رہائش پذیر ہیں تو تمام ضروری سامان نچلی منزل سے بالائی منزل میں فوری طور پر شفٹ کر لیں۔ اگر گھر میں بیسمنٹ بھی موجود ہے تو تمام ضروری دستاویزات سمیت دیگر سامان بالائی منزلوں پر شفٹ کر لیا جائے تاکہ سیلابی پانی کے باعث خراب ہونے سے بچایا جا سکے۔
جب سیلابی پانی گھر میں داخل ہونے لگے تو مین سرکٹ بورڈ سے بجلی بند کر دیں اور تمام بجلی کے آلات کا کنیکشن منقطع کر دیں۔ صرف ضرورت کے تحت ایمرجنسی لائٹس کا استعمال کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ گیس بھی مین سوئچ سے بند کر دی جائے۔ ایسا کرنے سے کسی بھی ممکنہ بڑے حادثے سے بچا جا سکتا ہے۔
سیلاب کے بعد کی صورتحال
یہ نہایت ضروری ہے کہ ہمیں اس بارے میں بھی علم ہو کہ سیلاب کے بعد کی صورتحال میں ہمیں کیا کرنا چاہیے۔
اگر سیلاب کے پیشِ نظر آپ گھر خالی کر چکے تھے تو بہتر ہے گھر واپس جانے سے قبل آپ ریڈیو، ٹی وی، سوشل میڈیا یا دیگر ذرائع ابلاغ پر سیلاب کی موجودہ صورتحال کے بارے میں مکمل آگاہی حاصل کر لیں۔
گھر میں داخل ہوتے وقت پانی سے ہر ممکن بچاؤ کی کوشش کریں کیونکہ عین ممکن ہے کہ سیلابی پانی میں زہریلا مواد شامل ہو۔ یہ بھی ممکن ہے کہ پانی میں الیکٹرک کرنٹ موجود ہو اس لیے کسی قسم کے جانی حادثے سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ اس سے بچا جائے۔
گھر کے اندر داخل ہوتے وقت ربڑ کے جوتے، دستانے اور چشمے لگانا نہایت ضروری ہے۔ گھر سے سیلابی پانی کی نکاسی کرنے سے قبل یہ چیزیں پہننا لازم ہیں تاکہ کسی قسم کے ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔
گھر کی فضاء سے نمی ختم کرنے کے لیے ڈی ہیومیڈیفائر کا استعمال کریں۔ یہ ایک ایسی ڈیوائس ہے جس کے ذریعے فضاء سے اضافی نمی ختم کی جاتی ہے اور یہ ہوا میں نمی کا تناسب متوازن رکھتی ہے۔
گھر میں داخل ہوتے ہی احتیاطاً گھر کی کھڑکیاں کھول دیں تاکہ اگر گھر کے کسی حصے سے گیس لیک ہو رہی ہو تو وہ باہر جا سکے اور تازہ ہوا داخل ہو سکے۔
اس سے قبل کہ آپ گھر کی لائٹس آن کریں، پورے گھر کا کسی ماہر الیکٹریشن سے معائنہ کروا لیں تاکہ کسی قسم کے ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔
اگر آپ نے گھر کی انشورنس کروا رکھی ہے تو گھر کے ان مقامات کی تصاویر لے لیں جہاں سیلابی پانی سے نقصان ہو چکا ہو تاکہ آپ انشورنس کا دعویٰ کر کے وہ مالی نقصان پورا کر سکیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔