Construction

پہاڑی ڈھلوان پر گھر کی تعمیر کیسے کی جائے؟

گزشتہ دہائیوں میں سر ڈھانپنے کے لیے رہائش کا انتظام اور گھر کی تعمیر ایک اولین خواہش ہو اکرتی تھی، بدلتے دور کے ساتھ خوبصورت مقامات اور دلچسپ نظاروں کے درمیان گھر بنانے کی خواہشات نے جنم لیا اور لوگوں نے پہاڑی علاقوں میں سرمایہ کاری کرنا شروع کی۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

کسی بھی میدانی علاقے میں تعمیر کا عمل شروع کرنے کے مراحل سے شاید آپ واقف ہوں لیکن کسی پہاڑی علاقے میں ڈھلوان پر مکان تعمیر کرنے کے کچھ پہلو ایسے ہیں جن پر ہمیں تعمیر کی شروعات سے پہلے نظر ثانی کرنا اور پلان کرنا سمجھدار سرمایہ کاری کے زمرے میں آتا ہے۔

 

پہاڑ پر گھر کیسے بنایا جائے؟

اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ پہاڑوں میں گھر بنانے کے لیے کیا اقدامات اولین اور ضروری ہیں تو سب سے پہلا قدم گھر کی بنیاد رکھنا ہے جسے دو طریقوں سے تعمیر کیا جا سکتا ہے۔ یا تو آپ زمین کو ہموار کرنے اور اس کے بھراؤ کا عام طریقہ اختیار کریں اور پھر اپنے رہائشی یونٹ کی بنیاد رکھیں یا لکڑی اور اسٹیل کے کالموں کا سہارا لیں جن پر آپ کا گھر مشتمل ہو۔

زمین کو بھرتے وقت، پلاٹ کو بھرنے اور برابر کرنے کے لیے درکار مٹی کا بھراؤ کیا جا سکتا ہے۔ زمین کو بھرنے اور اسے برابر کرنے کے لیے مٹی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بعض صورتوں میں اسے ڈھلوان سے کھودنے کی ضرورت ہوتی ہے جسے بعد میں برقرار رکھنے والی دیوار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

ڈھلوان سے مٹی نکالنے یا زمین بھرنے کے لیے یا پھر پتھروں کی بلاسٹنگ کا عمل ہو، آپ کو ڈھلوان والی زمین پر مکان بنانے کے لیے بلا شبہ زیادہ بجٹ کی ضرورت ہے۔

 

بنیاد کی تعمیر

میدانی علاقے میں گھر کی بنیاد تعمیر کرنے کی نسبت پہاڑی علاقے پر بنیاد ڈالنا یقیناَ ایک مشکل کام ہے۔ اور یہ پیچیدہ عمل ایک مہنگا ترین عمل بھی ہے۔ اور پہاڑی مقام پر گھر کی بنیاد تعمیر کرنے کی لاگت تقریباَ ایک اپارٹمنٹ کی لاگت کے برابر ہے۔کیونکہ تعمیراتی جگہ پر موجود ڈھلوان کے لیے پتھروں کی کٹائی، زیادہ کنکریٹ، گہری بورنگ اور نکاسی کے نظام کے حل کے لیے گہری کھدائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

 

 

مرحلہ وار تعمیر

آپ کو چٹانوں کی بلاسٹنگ پر آنے والی لاگت کا تخمینہ لگانا ضروری ہے اور مرحلہ وار تعمیر میں جیسا کہ عام طور پر پہاڑ کی ڈھلوان کی وجہ سے ہوتا ہے، آپ کو پہلے سطح کو برابر کرنا ہوگا۔

گھر کے مالکان مشکل تعمیراتی جگہ کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لیے تہہ خانے رکھنے کا سوچتے ہیں۔

 

پانی کی نکاسی اور سیوریج

پہاڑی ڈھلوان پر تعمیر کرتے وقت سطح اور زیریں سطح کے پانی کی نکاسی کے لیے مناسب نظام کا ہونا نہایت ضروری ہے۔

بارش کے پانی کو گھر سے دور رکھنا اور گھر کی دیواریں واٹر پروف بنانے کے لیے سیوریج کا نظام بہترین ہونا چاہیئے تاکہ پانی کا ذخیرہ نہ ہونے پائے۔

اگر آپ ایک تہہ خانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جو پانی کی سطح کے نیچے واقع ہو گا، تو ذیلی سطح سے پانی کا اخراج ایک مسئلہ بن سکتا ہے۔

اگر سیوریج لائن اوپر کی طرف ہے، تو آپ کو ایک پمپ لگانا چاہیے، لیکن اگر یہ نیچے کی طرف ہے، تو آپ کو پانی کے بہاؤ کو کم کرنے کے لیے بلاکس کی ضرورت ہے۔

 

 

مٹی کی قِسم

اگر آپ صحیح قسم کی مٹی کا انتخاب نہیں کرتے ہیں، تو یہ گھر بنانے والوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ پیدا کر سکتا ہے۔ بجری اور ریت جو ایک مثالی اقسام ہیں جو زیادہ بوجھ برداشت کر سکتی ہیں، لیکن مٹی والی زمین گھر کی بنیاد کو نقصان پہنچا سکتی ہے کیونکہ یہ گیلے ہونے پر پھول سکتی ہے۔ انہیں عام طور پر اضافی انجینئرنگ اصلاحات کی ضرورت ہوتی ہے۔

 

 

تعمیراتی مقام تک رسائی

تعمیراتی مقام تک رسائی گھر کے مالک، ٹھیکیدار اور مزدوروں کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے۔ تعمیراتی سامان کو پہاڑی سطح تک لے جانے کی لاگت کا حساب لگانا ضرور یاد رکھیں۔ ٹرک ڈرائیور اور مزدور اس کے لیے اضافی رقم وصول کریں گے۔

 

قدرتی حسن برقرار رکھیں

پہاڑی علاقے کی خوبصورتی ہی وہاں کے نظارے اور سبزہ ہیں۔ تعمیراتی سامان کی وصولی اور سامان سے لدے ٹرکوں کی آمد و رفت کے لحاظ سے اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کے گھر کے ارد گرد کا سبزہ اور درخت وغیرہ متاثر نہ ہونے پائیں، کیونکہ یہی خوبصورتی آپ کے گھر کی بیرونی دلکشی میں اضافے کا باعث ہو گی۔

تعمیر کرتے وقت، تعمیراتی سامان لے جانے والے ٹرک آتے جاتے تعمیراتی جگہ کو نقصان پہنچاتے ہیں، جس سے سائٹ کی قدرتی خوبصورتی پر منفی اثر پڑتا ہے۔ کاشت شدہ پودوں کو دوبارہ لگائیں اور قدرتی پودوں کے اپنے طور پر اگنے کا انتظار کریں۔

 

پہاڑی ڈھلوان پر گھر تعمیر کرنے کے فوائد اور وجوہات

پہاڑ پر زمین خریدنے اور گھر بنانے کی مختلف وجوہات اور فوائد ہیں۔

قدرتی حسن سے مالا مال وادیاں

قدرتی حسن کے نظارے، سرسبز و شاداب درخت، خوبصورت پہاڑ اور حسین وادیاں نہ صرف آپ کی آنکھوں کی ٹھنڈک کا باعث ہیں بلکہ ذہنی اور روحانی سکون کی ایک بہت بڑی وجہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ روز مرہ کی مصروف ترین اور تھکا دینے والی روٹین سے تنگ انسان پہاڑی علاقے میں چند روز گزار کر ہشاش بشاش اور تازہ دم ہو جاتا ہے۔

 

قدرتی روشنی اور آب و ہوا

پہاڑی علاقے میں گھر کی تعمیر نہ صرف آپ کو حسین وادیوں کے نظاروں کی سیر کراتی ہے بلکہ پہاڑوں علاقوں کی صاف ستھری آب و ہوا میں سانس لینے سے آپ کی ذہنی صلاحیتوں اور کارکردگی میں مثبت اضافہ ممکن ہوتا ہے۔ اور سورج کی قدرتی روشنی آپ کو چاک و چوبند رکھنے کا باعث بنتی ہے۔

 گھر کا منصوبہ بناتے وقت، کھڑکیوں سے نظر آتے پہاڑی نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے ان کے مطابق تعمیر کو یقینی بنائیں۔

پہاڑی پر واقع مکانات زیادہ سے زیادہ نظارے اور قدرتی سورج کی روشنی کے لیے ہوتے ہیں اور ان کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس میں صحت کے متعدد فوائد ہوتے ہیں جن میں زیادہ پیداواری صلاحیت، بہتر نیند اور اچھا موڈ شامل ہے۔

 

کمرشل استعمال

پہاڑی مقام پر تعمیر شدہ گھر میں رہائش اختیار نہ بھی کی جائے تو آپ اسے کمرشل استعمال میں لا سکتے ہیں۔ جو نہ صرف آپ کی سرمایہ کاری میں اضافہ کرے گا بلکہ خالی اور بند گھر میں خراب ہوتے پائپ لائنز اور دیگر سسٹم بھی کام کرتے رہتے ہیں اور یوں جلد خراب ہونے سے بچ جاتے ہیں۔

 

 

گھر کی بیرونی تزئین آرائش

پہاڑی کی چوٹی پر مکان بنانے کا ایک خوبصورت پہلو گھر کی بیرونی سجاوٹ پر توجہ ہے۔ قدرتی نظاروں کے ساتھ رنگ برنگوں پھول اور ان پر چہچہاتی پہاڑی تتلیاں قدرت کے حسین تحفوں سے کم نہیں۔ گھر کی اندرونی اور بیرونی سجاوٹ سے آپ قدرتی ماحول میں چار چاند لگا سکتے ہیں۔

 

 

وسیع ماحول اور کم ہجوم

پہاڑ پر تعمیر شدہ گھر کی سب سے بڑی اور اہم خصوصیت وہاں کا وسیع ترین ماحول ہے جس کے تحت حدِ نگاہ کی وسعت میں اضافہ ممکن ہوتا ہے، شہری ماحول میں عوام اور عمارتوں کے جمِ غفیر کی بدولت ایسا ممکن نہیں ہوتا۔

کم ہجوم آپ کو شہر کےگونجتے بازاروں اور ٹریفک کے بے ہنگم شور سے دور رکھنےکا باعث بنتا ہے۔ اور سکون سے بھرپور ماحول آپ کی زندگی کے مثبت مقاصد کی تعمیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

 

تنہائی اور کم مداخلت

تنہائی پسند لوگوں اور افراد کے لیے پہاڑی مقامات پر قیام ایک بہت بڑی نعمت ہے، اکثر رائٹرز اور شاعر حضرات اپنی تحریر میں خوبصورت پہلو شامل کرنے اور دیگر دماغی تخلیقات سے متعلق تحریروں پر لکھنے کے لیے ایسے مقامات کو ترجیح دیتے ہیں جو پرسکون پہاڑی مقام پر واقع ہوں اور جہاں کسی کی مداخلت کم سے کم ہو۔

اسی طرح بیشتر فیملیز بھی لوگوں اور دیگر وجوہات کی بنا پر پہاڑی مقامات پر رہائش پزیر ہونےکو ترجیح دیتی ہیں۔

 

ڈھلوان کے مطابق گھر کی تعمیر

پہاڑی علاقے پر مکان بنانے کے چند سب سے بڑے چیلنجز یہ ہیں کہ یہ اوپر کی طرف جانے والا مقام ہو یا نیچے کی طرف جانے والی ڈھلوان پر تعمیر کرنا ہو، دس سے لے کر پندرہ فیصد تک جھکاؤ بہتر ہے لیکن اس کے برعکس بیس فیصد سے زائد ڈھلوان اور جھکاؤ کی بدولت تعمیری عمل میں مشکل اور زیادہ لاگت کا باعث بن سکتا ہے۔

 

ایک اونچے ڈھلوان والے پلاٹ میں بنیاد کی تعمیر کے لیے پتھروں کی کٹائی، اضافی مٹی اور چٹان کو ٹھکانے لگانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ نیچے کی ڈھلوان پر بنے گھر سے زیادہ مہنگا ہے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Farah Rehman

Farah Rehman is a journalist, content creator and writer with working experience of Pakistan's renowned News Channels, Radio and magazines.

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago