Categories: Real Estate

شمالی علاقہ جات میں پہاڑوں پر گھروں کی تعمیر قدیم ثقافت کی عکاس ہے

قدرت کے ہر موسم کی خوبصورتی اور کشش کے باعث اپنی مثال آپ موسم سرما اپنے عروج پر ہوتا ہے تو شمالی علاقہ جات میں  برفباری کاسلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ یہ مناظر دیکھنے کیلئے سیاح بڑے شوق  اور تیاری کے ساتھ شمالی علاقہ جات  اور پہاڑی مقامات کا رخ کرتے ہیں، شمالی علاقہ جات میں وادی گلگت، وادی ہنزہ،  وادی سکردو، وادی چترال، وادی سوات اور کاغان جو شاہراہ قراقرم کے راستے میں بلندیوں کو چھوتے پہاڑوں پر مشتمل ہیں برفباری سے اپنے حسن کو اور دوبالا کرتے ہیں۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

آپ اگر شمالی علاقہ جات اور گلیات جائیں تو آپ کوپہاڑوں پر بنے خوبصورت گھر دکھائی دیتے ہیں۔ پہاڑوں کی ڈھلوانوں پر یہ گھراس طرح بنائے گئے ہیں کہ وقت کے ساتھ ساتھ ہونے والی شکست و ریخت کے باوجود یہ آج بھی قائم و دائم ہیں۔ لازمی طور پر ان گھروں کی تعمیر کرتے ہوئے تمام امور کا خیال رکھا گیا ہوگا تبھی تو افتادِ زمانہ کے باوجود بھی ان کا وجود برقرار ہے۔

پہاڑوں پر گھروں کی تعمیر کا تاریخی پہلو

کنکریٹ سے بنے مضبوط گھروں کا آغاز پہاڑوں پر بنی جھونپڑیوں  سے ہوا جسے مغرب میں لاگ کیبن بھی کہتے ہیں۔ آج کل کے جدید لاگ کیبن ہاتھ سے بنائے جاتے ہیں اور یہ پرانےدور کے کیبن کی نسبت زیادہ مضبوط ہوتے ہیں۔ تاریخ دانوں کا خیال ہے کہ لاگ کیبن شمالی یورپ اور ایشیا میں سب سے پہلے تعمیر کی گئی اور جب لوگ ان علاقوں سے امریکا منتقل ہوئے تو انہوں نے اپنی روایات جاری رکھتے ہوئے لاگ کیبن تعمیر کیے۔ چونکہ لاگ کیبن پہلے عارضی ہوتے تھے اس لیے اب ان کے نشانات نہیں ملتے۔

لاگ کیبن کو موسمی حالات کی مزاحمت کے قابل بنانے کے لیے پلستر (مٹی اور گارے کے آمیزے کو سلیقے سے تھوپنا) سے تیار کیا جاتا ہے۔ جب لوگ لاگ کیبن کے بارے میں اپنے تجربے کو بڑھانے لگے تو اس کی تعمیر میں جدید اوزاروں کا استعمال کیا گیا اور اس کے ڈیزائن میں بہتری اور جدت آنے لگی۔

پہاڑوں پر گھروں کی تعمیر  سے قبل تفصیلی سوچ بچار

اگر آپ شمالی علاقہ جات میں کسی پہاڑ پر گھر بنانے کی خواہش کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں تو آپ کو اس کے لیے کچھ مراحل اور سوچ بچار سے گزرنا پڑے گا کیونکہ یہاں کی آب وہوا شہرکے مطابق نہیں ہوتی، سردیوں میں شدید سردی کے ساتھ برفباری ہوتی ہے اور بھاری بھرکم اولے بھی پڑتے ہیں۔ ساتھ ہی ڈھلان پر گھر واقع ہونے کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ یا تودے گرنے کا بھی خطرہ لاحق ہو سکتاہے۔ ان تمام باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اور ان مسائل کا سدباب کرتے ہوئے اگر آپ ایک خوبصورت گھر بناتے ہیں تو یقین جانیے کہ خوابی زندگی کے تصور کوعملی جامہ پہنا کر آپ بھرپور طریقے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

پہاڑوں پر گھروں کی تعمیر کی لاگت میدانی علاقوں کی نسبت عمومی طور پر زیادہ ہوتی ہے

یہ بات ذہن میں رکھیے کہ پہاڑوں پر گھر کی تعمیر عام گھروں کی تعمیر سے مختلف ہوتی ہے اور ان کے لوازمات بھی زیادہ ہوتے ہیں، اس کے علاوہ اس پر اٹھنے والے اخراجات بنے بنائے گھر کو خریدنے کے مقابلے میں زائد ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ کو گھر تعمیر کرنے کے لیے جگہ صرف اس وجہ سے پسند آگئی ہے کیونکہ اس کا محل وقوع شاندار ہے اور چاروں طرف سبزہ زار ہے تو پھر آپ کو اپنے بجٹ پر نظر ثانی بھی کرنی پڑ سکتی ہے۔ اس کے لیے آپ کو سول انجینئرز اور آرکیٹیکٹس سے لاگت معلوم کرنی ہوگی مگریہ تخمینہ حتمی نہیں ہوسکتا کیونکہ گھر کی تعمیر کے دوران کون کون سے نئے اخراجات سامنے آتے ہیں یہ تعمیر کے دوران ہی سامنے آ سکتے ہیں۔

گھر کی تعمیر کے لیے موزوں جگہ کا انتخاب

اگر آپ نے ابھی زمین کا ٹکڑا نہیں خریدا تو یہی موقع ہے کہ ایسے محل وقوع کا انتخاب کیا جائے جہاں سے آپ قدرتی نظاروں سے محظوظ ہو سکیں۔ نقشہ سازی کے دوران بھی ہر پہلو کو ملحوظ خاطر رکھیں۔ انٹرنیٹ کی مدد سے ٹرینڈز اور ڈیزائن کی چھان بین کریں اور ساتھ ہی موسمی حالات کا بھی جائزہ لیتے رہیں۔ برف باری سے نمٹنے کے لیے ہموار چھتوں کے بجائے تکونی چھتوں کا انتظام بہتر رہتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پانی، بجلی، گیس، انٹرنیٹ اور دیگر بنیادی ضروریات کی سہولیات کی فراہمی کو بھی پیشگی یقینی بنائیں ۔

گھر کی تعمیر کے حوالے سے باقاعدہ منصوبہ بندی

ایک بار آ پ نے زمین اور محل وقوع کا انتخاب کر لیا تو اس پر وہ تعمیراتی پلان کام نہیں کرے گا جو عام طور پرہموار زمین کے لیے ہوتا ہے۔ پہاڑ کی ڈھلان ایک اہم پہلو ہوتا ہے جس کا تعمیر کے دوران بہت خیال رکھنا پڑتاہے، خاص طور پر جب مکان کی بنیادیں کھودی جائیں۔ ایک مستحکم مکان کے لیے اس کی بنیادیں مضبوط بنائی جائیں جو زمین میں موجود پانی، نمکیات اور دیگر حالات کو جھیلنے کے قابل ہوں۔ ان علاقوں میں رہنے والے بلڈرز جانتے ہیں کہ ڈھلان پر کیسی بنیادیں بنائی جاتی ہیں۔ بنیادیں ڈالتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ قدرتی خوبصورتی متاثر نہ ہواور کم سے کم درخت کاٹے جائیں۔ اس سلسلے میں چھوٹی چھوٹی جزئیات کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ بنیادیں ڈالتے وقت پورچ، ڈیک، آتشدان، صحن اور ٹری ہاؤس وغیرہ کی بھی منصوبہ بندی ضروری ہے۔

پیشہ وارانہ اور تجربہ کار تعمیراتی کمپنی کا انتخاب

ایک عمدہ تجربہ کار تعمیراتے کمپنی نہ صرف آپ کے خوابوں کو تعبیر دے سکتی ہے بلکہ دوران تعمیرآپ کے لیے ذہنی سکون کا باعث بھی ہوتی ہے۔ ایسی تعمیراتی کمپنی کا انتخاب کریں جن کے پاس پہاڑوں پر گھر بنانے کا وسیع تجربہ موجود ہو اور ان کے بنائے گھروں میں لوگ مطمئن و مسرور ہوں۔ وسیع تجربے کے ساتھ ساتھ مٹیریل کے انتخاب میں بھی بلڈر کی سوجھ بوجھ بڑی مدد کرتی ہے۔ تعمیراتی کمپنی کا مناسب تخمینہ لاگت آپ کے بڑے مسائل حل کرسکتا ہے۔ جب یہ سب ہو جائے تو پھر آپ اپنے گھر کی تعمیر کا آغاز کیجئے اورایک خوبصورت طرزِ زندگی کے لیےتیار ہو جائیں۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Maham Tahir

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago