اسلام آباد: پاک چین جوائنٹ ورکنگ گروپ برائے گوادر کی پانچویں میٹنگ گزشتہ روز ہوئی۔
میٹنگ کی صدارت سیکریڑی پلاننگ اور ڈیویلپمنٹ مطہر ریاض رانا اور ڈائریکٹر جنرل نیشنل ڈیویلپمنٹ اور ریفارم کمیشن ینگ زونگ نے کی۔
میٹنگ میں گوادر ایکسپریس وے پر کام اگلے سال تک مکمل کرنے کا ارادہ کیا گیا۔
اپنے ابتدائی کلمات میں این ڈی آر سی کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ گوادر کی ترقی دونوں ممالک کی اولین ترجیح ہے اور اس ترقی کے عمل کو جوش و جذبے کے ساتھ آگے بڑھایا جائے گا۔
سکریٹری پی ڈی اینڈ ایس آئی نے گوادر کی ترقی کے لئے چینی حکومت کی طرف سے جاری مستقل حمایت کا اعتراف کیا اور گوادر میں ترقیاتی منصوبوں میں تیزی لانے کے لئے چین کو پاکستان کے اٹل عزم کا یقین دلایا۔
اجلاس میں گوادر میں منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔
دونوں فریقین نے بندرگاہ میں ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور چینی فریق نے خاص طور پر گوادر کے ذریعے افغان راہداری کو تجارت کے قابل بنانے میں پاکستان کی فراہم کردہ امداد کی تعریف کی۔
چیئرمین چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی پاکستان پرائیوٹ لمیٹڈ نے بندرگاہ کی ڈیویلپمنٹ پر تفصیلی بریفنگ دی اور کہا کہ گوادر بندرگاہ نے علاقے میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے تاجروں کی دلچسپی کو اجاگر کیا ہے۔
بتایا گیا کہ ایسٹ بے ایکسپریس وے 2021 میں مکمل ہوجائے گا اور تمام زیر التواء معاملات ترجیحی بنیاد پر حل کردیئے گئے ہیں۔
ایکسپریس وے بندرگاہ کو فری ٹریڈ زون (ایف ٹی زیڈ) کے دوسرے فیز کے ساتھ مربوط کیا جائے گا اور یہ زون کاروباری ماحول کو یکساں طور پر سہولت فراہم کرے گا۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔