پاکستان ایک ایسا مُلک ہے جو کہ نہ صرف قدرتی وسائل سے مالا مال ہے بلکہ اگر یہاں کے شعبہ سیاحت کی بات کی جائے تو پاکستان کو بھی دنیا کے ان چند ممالک کی فہرست میں شامل ہونے کا اعزاز حاصل ہے جو برف پوش پہاڑوں، سرسبز میدانوں، کھیت و کھلیانوں سمیت جھیلوں اور آبشاروں کی دلفریب خوبصورتی اپنے اندر سموئے سیاحت کے حوالے سے دنیا بھر میں اپنی ایک منفرد پہچان رکھتا ہے۔
بلاشبہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات اور آزاد جموں و کشمیر کے علاقے اپنے قدرتی حسن اور سیاحتی مقامات کی وجہ سے بین الاقوامی اور مقامی سیاحوں کے لیے کسی سحر انگیز مقامات سے کم نہیں ہیں۔
چلیے! تھوڑی بات ہو جائے آزاد جموں و کشمیر کے حوالے سے؛ یہ خطہ اپنے دلکش قدرتی حسن، برف سے ڈھکے بلند پہاڑوں اور دلفریب جھرنوں اور آبشاروں کی وجہ سے ہمیشہ سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ سال بھر اس خطے میں بین الاقوامی اور مقامی سیاحوں کی آمد کے لیے تانتا بندھا رہتا ہے۔ صاف اور شفاف پانیوں والی قدرتی جھیلوں کے دلکش نظاروں سے لے کر ناچتے جنگلی پھولوں کے ساتھ وسیع و عریض سرسبز میدانوں میدانوں تک یہ خطہ انتہائی مسحور کُن نظاروں اور قدرتی عجائبات سے بھرا پڑا ہے۔
آج کی اپنی اس تحریر میں ہم بات کریں گے آزاد جموں و کمشیر خطے میں واقع رَتی گلی جھیل کی جو کہ مذکورہ خطے کے بلند ترین مقام پر واقع ہے۔ اونچائی کے لحاظ سے یہ دنیا کی بلند ترین جھیلوں میں سے ایک ہے۔ اگر آپ فطرت سے محبت کرنے والے ہیں تو آپ کو کبھی بھی اس جھیل کی سیر کا موقع نظر انداز نہیں کرنا چاہئیے اور خاص طور پر جب آپ آزاد جموں و کشمیر کے سفر پر ہوں۔
چلیے! رتی گلی جھیل سے متعلق اپنا معلوماتی سفر شروع کرتے ہیں۔
سطح سمندر سے 12,130 فٹ کی بلندی پر واقع رَتی گلی جھیل آزاد جموں و کشمیر کے علاقے وادی نیلم میں واقع بہت سی خوبصورت برفانی جھیلوں میں سے ایک منفرد پہچان کی حامل جنت نذیر ہے۔ یہ جھیل وادی نیلم کے گرو د نواح میں بلند و بالا برف پوش پہاڑوں اور گلئشیئرز کی برف پگھلنے سے جمع ہونے والے پانیوں سے بنتی ہے۔
اس جھیل کا پُر نطیف صاف اور شفاف پانی دنیا کے پُرکشش برفانی علاقوں میں پگھلنے والی برف کے پانی سے کسی طور پر بھی شفافیت میں کم نہیں ہے۔ اس جھیل کی جادوئی خوبصورتی کی بدولت یہاں کے مقامی لوگ اسے وادی نیلم کا زیور بھی کہتے ہیں۔
رَتی گلی جھیل پاکستان کے دور افتادہ کھٹن راستوں پر مشتمل لیکن جنت نذیر مقامات میں سے ایک ہے۔ مظفرآباد جو کہ آزاد جموں و کشمیر کا انتظامی دارالحکومت ہے اور جھیل کے مقام سے قریب ترین اور خطے کا ایک بڑا شہر ہے،اس کے باوجود یہ جھیل مظفر آباد شہر سے 75 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں ایڈونچر کے متلاشی افراد جانا ضرور پسند کریں گے کیونکہ رَتی گلی جھیل تک پہنچنے میں بہت زیادہ سفر اور ٹریکنگ شامل ہے۔ ٹریفک کے بہاؤ اور موسمی حالات کے لحاظ سے رتی گلی جھیل کا سفر تقریباً 4 سے 6 گھنٹے طویل ہو سکتا ہے۔
سڑک کے ذریعے سفر کرتے ہوئے آپ سب سے پہلے آزاد جموں و کشمیر کے ایک چھوٹے سے گاؤں دواریاں پہنچیں گے۔ وہاں سے آپ کو رتی گلی جھیل تک جانے کے لیے جیپ کرایہ پر لینا پڑ سکتی ہے جو کہ وہاں باآسانی دستایب ہوتی ہیں۔ کیونکہ یہ ایک پتھریلا راستہ ہے اس لیے تقریباً دو گھنٹے تک جیپ کی سواری کرنے کے بعد آپ رَتی گلی جھیل کے بیس کیمپ تک پہنچ جائیں گے۔ وہاں سے آپ کو اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے تقریباً 2 گھنٹے مزید ٹریک کرنا پڑے گا۔ سیاحوں کے لیے ٹریکنگ کے ساتھ ساتھ گھوڑے کی سواری بھی دستیاب ہوتی ہے۔
چونکہ آزاد کشمیر کا پورا خطہ سیاحتی سرگرمیوں سے بھرا ہوا ہے اس لیے آپ کو رَتی گلی جھیل کے قریب رہنے کے لیے کافی مناسب جگہیں ملیں گی۔ جھیل کے قریب ترین مقام نیلم ویلی روڈ پر کچھ مشہور ہوٹل اور ریسٹ ہاؤسز جیسے شاردا ریزورٹ، وادی ریزورٹ، نیلم سٹار ریور گیسٹ ہاؤس، اسٹیٹ کانٹی نینٹل شاردا اور پارک ریور ہاؤس شاردا عارضی رہائش کے لیے باآسانی دستیاب ہوتے ہیں۔
ان میں سے زیادہ تر رہائشی سہولیات دریائے نیلم کے کنارے پر واقع ہیں جس کے باعث وہاں کے دلکش نظارے آپ کے سفر کی دیدنی میں مزید اضافہ کر دیتے ہیں۔
چونکہ یہ برفانی پہاڑوں کے گلیشئرز کے پگھلنے سے حاصل ہونے والی ٹھنڈے پانی کی جھیل ہے اس لیے گردو نواح کے علاقوں میں موسم عام طور پر پورا سال سرد رہتا ہے۔ لہذا آپ کو یہاں اپنے سفر کے لیے گرم کپڑے پیک کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ رَتی گلی جھیل کے سفر کے دوران آپ تیار شدہ کھانے اور خشک میوہ جات لازمی اپنے ہمراہ رکھیں۔ یہ عمل آپ کو ٹھنڈے ترین علاقوں میں سفر کے دوران آپ کے جسم کو تونائی اور گرمائش فراہم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
آزاد جموں و کشمیر میں رَتی گلی جھیل کی سیر اب پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہے جس کی ایک بڑی اور بنیادی وجہ یہاں آزاد جموں و کشمیر کے مختلف سیاحتی مقامات کے حوالے سے مناسب قیمت پر ٹوور آپریٹرز کی جانب سے آسان ٹوور پیکجز کی پیش کش ہے۔ قیام و طعام سے لے کر ان علاقوں کی سیر تک کے تمام اخراجات ٹوور آپریٹرز کی جانب سے پیش کردہ مختلف پیکجز کا احاطہ کرتے ہیں۔
آزاد کشمیر کا خطہ جسے آزاد جموں کشمیر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے نہ صرف اپنے حیرت انگیز بیابانوں بلکہ اپنی بھرپور ثقافت اور مہمان نوازی کے لیے دنیا بھر میں اپنی ایک الگ ہی پہچان رکھتا ہے۔ سال 2019ء میں آزاد جموں و کشمیر کی سیاحتی پالیسی کے اجراء نے ہمیں بتایا کہ حکومت عالمی سطح پر تسلیم شدہ جنت نذیر فطرت اور قدرتی حُسن سے مالا مال اس خطے میں سیاحت کے فروغ کے لیے کتنی سنجیدگی سے مثبت اقدامات اٹھا رہی ہے۔
اس سلسلے میں اے جے کے ٹورازم اینڈ آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اے جے کے ٹورازم کے نام سے ایک ویب سائٹ کا باضابطہ آغاز کیا جا چکا ہے۔ ان کا ایک آفیشل فیس بک پیج بھی ہے جو آپ کو موسم سے متعلق تازہ ترین صورتحال اور وہاں تعمیراتی و ترقیاتی کاموں کے حوالے سے تازہ ترین معلومات کی فراہمی میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے تاکہ آپ کو سفر کے دوران کسی بھی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…