حکومت نے 3 کھرب 7 ارب روپے لاگت پر متشتمل سکھر تا حیدرآباد موٹروے منصوبے کی منظوری دے دی۔
حکام کے مطابق نیشنل ہائی وے کونسل، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کی اعلیٰ ترین باڈی نے سکھر تا حیدرآباد موٹروے (ایم 6) منصوبے کے تعمیری ٹھیکے کی منظوری دے دی۔ منصوبے پر 3 کھرب 7 ارب روپے لاگت آئے گی۔
مذکورہ منصوبہ وفاقی وزیر برائے مواصلات و پوسٹل سروسز اسعد محمود کی زیرِ صدارت گذشتہ روز ہونے والے اجلاس میں منظور کیا گیا۔
اسعد محمود کا کہنا تھا کہ ایم 6 چھ لین پر مشتمل ایک میگا پراجیکٹ ہے اور اسے بین الاقوامی معیار کے مطابق 30 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ سندھ کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف ملک میں معاشی ترقی کے لیے ٹھوس انفراسٹرکچر فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ اس سلسلے میں قومی شاہراہوں اور موٹرویز کی تعمیر و توسیع موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں نجی شعبے کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر ایم 6 کی تعمیر ایک ماڈل اور انقلابی منصوبہ ثابت ہو گا۔
اس موقع پر این ایچ اے کے چیئرمین کیپٹن (ر) محمد خرم آغا نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 306 کلومیٹر طویل موٹروے منصوبے میں 15 انٹر چینجز، دریائے سندھ پر ایک بڑا پُل، 19 اوور پاس پُل، نہروں پر 82 پل اور 6 فلائی اوورز کی تعمیر شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پشاور کراچی موٹروے کا آخری گم شدہ سیکشن ہے جس کی تعمیر سے کراچی اور پشاور کے درمیان موٹروے کی سہولت مکمل ہو جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اس موٹروے پر رفتار کی حد 130 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی اور ہر 50 کلومیٹر کے فاصلے پر دونوں جانب سروس ایریاز اور ریسٹ ایریاز کی سہولت میسر ہوگی۔ یہ موٹروے جامشورو، حیدرآباد، مٹیاری، بے نظیر آباد، نوشہرو فیروز، خیرپور اور سکھر کے اضلاع سے گزرے گی جس سے ان علاقوں میں معاشی اور سماجی بہتری آئے گی۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔