کراچی: حکومتِ پاکستان نے سستے مکانات کی فراہمی کے قرضے کے لیے مارک اپ سبسڈی دینے کا اعلان کر دیا ہے۔
مکانات کی تعمیر اور خریداری کے لئے حکومت دس سال کے عرصے میں 33 ارب روپے کی مارک اپ سبسڈی فراہم کرے گی۔
اس سہولت سے تمام افراد فائدہ اٹھانے کے اہل ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ پہلی بار، وہ افراد جو مکان کی تعمیر کر رہے ہوں گے یا خرید رہے ہوں گے، وہ بینک سے مالی اعانت حاصل کر سکیں گے یعنی اُنھیں سستے اور رعایتی مارک اپ ریٹس پر بینک سے قرض حاصل ہو سکے گا۔
اسٹیٹ بینک حکومت کی اس سہولت میں انتظامی معاونت کرے گا اور حکومت پاکستان کا اور نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نیفڈا کا ایگزیکیوٹنگ پارٹنر ہوگا۔
اس ضمن میں حکومتِ پاکستان اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایم او یو پر دستخط کیے ہیں۔
تمام بینکوں کے ذریعے مارک اپ سبسڈی کی یہ سہولت دستیاب ہوگی اور اسے شہریوں کی آسانی کے لیے تین سطحوں میں منقسم کیا گیا ہے۔
سطح اول کے تحت 5 مرلہ کے مکانات جن کی قیمت 35 لاکھ روپے یا اُس سے کم ہوگی، کی خریداری کے لئے 20 سال کے لیے 27 لاکھ روپے تک کا قرضہ دیا جا سکے گا۔
سطح دوم کے مطابق 125مربع گز تک کے مکانات، اپارٹمنٹ يا فلیٹس جن کا کورڈ ایریا 850 مربع فٹ اور قیمت 35 لاکھ یا اُس سے کم ہو، کے لیے 20 سال تک 30 لاکھ روپے تک کا قرض دیا جا سکے گا۔
سطح سوم میں 850 مربع فٹ سے لئے کر 1100 مربع فٹ کے کوورڈ ایریا والے مکانات جن قیمت 60 لاکھ روپے یا اُس سے کم ہو، کی تعمیر کے لیے 20 سال تک 50 لاکھ روپے کا قرض دیا جائے گا۔
علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک نے یہ اعلان کیا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں ترسیلات زر مسلسل چوتھے مہینے 2 ارب ڈالر سے زائد رہیں ہیں اور اس مہینے سمندر پار پاکستانیوں نے 2.3 ارب ڈالر کی رقم بھیجی ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔