لاہور: صوبائی دارالحکومت میں زیر تعمیر چار میگا منصوبوں کا آغاز رواں ماہ کر دیا جائے گا۔ اور عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے شہر میں اسموگ کم کرنے میں بھی کافی مدد ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور شہر میں رواں ماہ جاری چار میگا پراجیکٹس کی تکمیل رواں ماہ ہونے کے بعد شہر بھر کے ماحول میں واضح تبدیلی ممکن ہے۔ چیف انجینئر ایل ڈی اے کے مطابق ٹھیکیداروں کو سختی سے ہدایات ہیں کہ تمام زیر تعمیر منصوبوں پر ہر دو گھنٹے بعد پانی کا چھڑکاؤ کیا جائے۔
مزید یہ کہ چیف انجیئر نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی جاری منصوبوں پر بھرپور توجہ اور مسلسل دوروں کے نتیجے میں ریکارڈ مدت میں کام کی تکمیل سے آگاہ کیا۔ ان چاروں منصوبوں میں بیدیاں روڈ انڈر پاس، اکبر چوک، شاہدرہ فلائی اوور اور خالد بٹ چوک پر تعمیر کیے جانے والے انڈر پاس شامل ہیں۔ نیز ایل ڈی اے کی پوری ٹیم اور کنٹریکٹرز میگا پراجیکٹس کی تکمیل کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔
علاوہ ازیں، اکبر چوک فلائی اوور کا منصوبہ 10 ماہ کی بجائے 6 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کیا جا رہا ہے۔ اکبر چوک فلائی اوور کے مرکزی منصوبے کے علاوہ مولانا شوکت علی روڈ کی 10 یو ٹرن اور ری ماڈلنگ کا کام ایک بھی درخت کاٹے بغیر کیا گیا ہے۔ منصوبے پر باقاعدہ کام 26 مئی 2023 کو شروع کیا گیا تھا۔ اور کنٹریکٹ کے مطابق منصوبے کی تکمیل کی آخری تاریخ 25 مارچ 2024 تھی۔ ایل ڈی اے کے چیف انجینئر نے کہا کہ اسی طرح شاہدرہ فلائی اوور کا منصوبہ بھی 10 ماہ کے بجائے ساڑھے سات ماہ میں مکمل کیا جا رہا ہے۔
اسی طرح شاہدرہ فلائی اوور منصوبے پر تعمیراتی کام 4 اپریل 2023 کو شروع ہوا۔ اور معاہدے کے مطابق منصوبے کی تکمیل کی آخری تاریخ 4 جنوری 2024 تھی۔ بیدیاں روڈ انڈر پاس منصوبہ چھ کی بجائے ڈھائی ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کیا جا رہا تھا۔ جبکہ منصوبے پر تعمیراتی کام 26 اگست 2023 کو شروع ہوا اور معاہدے کے مطابق منصوبے کی تکمیل کی آخری تاریخ 26 فروری 2024 تھی۔
خالد بٹ چوک انڈر پاس بھی 6 ماہ کی بجائے تقریباً 2 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل کیا جا رہا ہے۔ منصوبے پر تعمیراتی کام کا باقاعدہ آغاز 14 ستمبر 2023 کو ہوا۔ اور معاہدے کے مطابق منصوبے کی تکمیل کا آخری دن 10 مارچ 2024 تھا۔
اس سال ریکارڈ بارش ہونے کے باوجود یہ منصوبے مقررہ وقت سے پہلے ریکارڈ وقت میں مکمل ہو رہے ہیں۔ یہ جاری منصوبے مصروف ترین مقامات پر واقع ہیں۔ اور ان سے شہر میں ٹریفک کی روانی میں نمایاں بہتری آئے گی۔ لہٰذا ان میگا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے تقریباً آٹھ لاکھ گاڑیاں روزانہ مستفید ہوں گی، جس سے ایندھن کے اخراجات اور وقت کی مد میں کروڑوں روپے کی بچت ہوگی۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…