نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سینٹر (این ایف آر سی سی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سیلاب زدگان میں 16.4 ٹن خوراک تقسیم اور مزید 34 افراد کی جانیں بچائی جا چکی ہیں۔
این ایف آر سی سی کا کہنا ہے کہ آرمی ایویشن کے ہیلی کاپٹرز 526 پروازوں میں اب تک 4604 افراد کی جانیں بچا چکے ہیں۔ پاکستان نیوی کی جانب سے قائم کئے گئے 9 کیمپس میں تقریباً 16031 افراد رہائش پذیر ہیں۔ پاکستان آرمی کی ایمرجنسی رسپانس ٹیموں کی جانب سے اب تک 15174 افراد کی جانیں بچائی جا چکی ہیں۔
این ایف آر سی سی کی حالیہ اجلاس میں وفاقی فوڈ سیکرٹری نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ خوراک کی ضروری اشیاء کی بالکل بھی قلت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضروری اشیائے خوردونوش جیسے کہ گندم، چاول، مکئی، آلو اور دیگر، خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وافر مقدار میں موجود ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق دریائے سندھ میں کوٹری بیراج کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل کم ہو رہی ہے۔ تاہم بیراج پر ابھی بھی اونچے درجے کے سیلاب کی صورتحال برقرار ہے۔
دوسری جانب سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ سندھ کے ضلع خیرپور کے تمام اسپتالوں میں پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا بچے داخل ہو چکے ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق گذشتہ 20 دنوں میں تقریباً 100 سے زائد بچے گیسٹرو کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق خیرپور نتھن شاہ کے علاقے میں ابھی تک امدادی سرگرمیوں کا آغاز نہیں کیا جا سکا۔ خیرپور نتھن شاہ سے تعلق رکھنے والے 40 افراد کریم آباد میں کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ خیرپور نتھن شاہ میں سیلاب زدگان کو خوراک، کپڑوں اور رہائش سمیت ہر طرح کے امدادی سامان کی اشد ضرورت ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔