نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے اپنے ایک حالیہ اعلانیہ میں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ 72 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے دریاؤں ستلج، راوی اور چناب میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔
این ڈی ایم اے حکام کے مطابق 17 سے 18 ستمبر تک مذکورہ دریاؤں میں پانی کے بہاؤ اور دریاؤں میں پانی کی سطح میں غیرمعمولی اضافے کا امکان ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ 17 اور 18 ستمبر کے دوران دریائے ستلج اور چناب میں پانی کے بڑھتے بہاؤ کی وجہ سے پڑوسی ملک بھارت بھی متاثر ہو سکتا ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج، راوی اور چناب میں پانی خطرناک حد تک بڑھ سکتا ہے جس کی وجہ سے سیلاب کی زد میں آنے والے ممکنہ علاقوں میں پہلے سے وارننگ جاری کرنا ضروری ہے۔ اس حوالے سے تمام وفاقی، صوبائی اور ضلعی اداروں کو ضروری اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث جنوبی پنجاب کے مختلف دیہات میں 9 لاکھ ایکڑ زمین کو نقصان پہنچا۔ سیلاب کی وجہ سے 40 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ گھر مسمار ہونے کی وجہ سے 37 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
بلوچستان کے ضلع صحبت پور کے حالیہ دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بیماریاں پھیل رہی ہیں جن کو کنٹرول کرنا نہایت مشکل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو بیماریوں کو پھیلنے سے روکنا مشکل ہو جائے گا۔ اضافی مشینری اور وسائل کے استعمال میں لاتے ہوئے نکاسی آب کا عمل تیز کرنا نہایت لازم ہے۔
سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں رہائش پذیر افراد کے لیے پانی کے بل کے چارجز 2 ماہ کے لیے معاف کرنے کا بھی اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔