وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے عوام کی سہولت کے لیے جدید بنیادوں پر استوار ایک نیا سافٹ ویئر سی ایم ایس کے نام سے متعارف کروا دیا ہے۔ سی ایم ایس یعنی کیس مینجمنٹ سسٹم سے مراد ایک ایسی سافٹ ویئر ایپلی کیشن ہے جس کی مدد سے اب ایجنسی کا عملہ شکایات، تفتیشی و تحققیاتی مراحل اور چالان جمع کرانے تک کا سارا عمل اپنے لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کی مدد سے سرانجام دے سکے گا۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے سربراہ نے ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں باقاعدہ طور پر کیس مینجمنٹ سسٹم سے متعلق سافٹ ویئر ایپلی کیشن کا افتتاح کر دیا ہے۔
سرحدوں پر غیر ریاستی عناصر کی سرگرمیوں سے متعلق باخبر رہنے کے لیے مذکورہ نظام کو انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم کے ساتھ بھی منسلک کر دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کا موجودہ اقدام ادارے کو مکمل طور پر پیپر لیس تحقیقاتی ادارہ بنانے اور دوران تفتیش تحقیقاتی معلومات کو محفوظ بنانے میں مدد فراہم کرے گا۔
مذکورہ کمپیوٹرائزڈ نظام کو مکمل فعال بنانے کے لیے تحقیقاتی ایجنسی کے تفتیشی افسران کو لیپ ٹاپ اور ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز کی سہولت کے ساتھ ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ ڈیوائسز بھی فراہم کر دی گئی ہیں تاکہ وہ روزمرہ کے پیشہ وارانہ امور کو بخوبی سرانجام دے سکیں۔ علاوہ ازیں ایف آئی اے کا تفتیشی عملہ اب ان تمام سہولات کو استعمال میں لاتے ہوئے مواصلاتی نظام کے اداروں اور بینکوں سے معلومات کے بروقت حصول کے لیے با آسانی رابطہ کر سکے گا۔
تحقیقاتی ایجنسی کا ماننا ہے کہ اس نظام کے موثر استعمال سے نا صرف وقت کی بچت ہو گی بلکہ مختصر دورانیہ میں مخلتف نوعیت کی شکایات نمٹانے اور تفتیشی عمل کو جلد مکمل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
وفاقی تحقیقتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سربراہ نے سی ایم ایس ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہیں مبارباد پیش کی ہے اور ادارے کے پراسیکیوشن کے عمل اور ایجنسی کی سہ ماہی / سالانہ رپورٹوں کو تیار کرنے اور جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ادارے کی کارکردگی اور استعداد کار کی صلاحیت کو بڑھانے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔