اسلام آباد: حکومت نے ملک میں ساتویں مردم شماری مستقل رہائشی پتہ کے تقابلی جائزے کی بنیاد پر کروانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات نے اپنی سفارشات حکومت کو بھجوا دی ہیں۔
مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے حال ہی میں اپنے ایک اجلاس میں بین الاقوامی سطح پر بہترین مروجہ طریقوں کے مطابق ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور جی آئی ایس مانیٹرنگ سسٹم کو بروئے کار لاتے ہوئے ساتویں مردم و خانہ شماری کرانے اور اس ضمن میں مردم شماری مانیٹرنگ کمیٹی کے قیام کی منظوری دی۔
مردم شماری مانیٹرنگ کمیٹی کی سربراہی ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن کریں گے جبکہ تمام صوبائی چیف سیکرٹریز، چئیرمین نادرا، چیف کمشنر اسلام آباد اور دیگر سینئر حکام کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
کمیٹی مردم و خانہ شماری کے شفاف، جلد اور قابل اعتماد ہونے کو یقینی بنانے کے لئے سرگرمیوں کی نگرانی کرے گی۔
مردم شماری مشاورتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ ایک قابل اعتماد مردم و خانہ شماری ڈیٹا مرتب ہو تاکہ شہریوں کی فلاح و بہبود کے منصوبوں اور پالیسیوں کیلئے اسے بروئے کار لایا جاسکے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔