Real Estate

کسی بھی رہائشی منصوبے کو نمایاں بنانے والی خصوصیات

پاکستان میں رہائشی منصوبوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث سرمایہ کار سوچ میں پڑ جاتے ہیں کہ کون سا منصوبہ سرمایہ کاری کے لیے سب سے زیادہ موزوں ہے۔ آج کے بلاگ میں ہم آپ کو یہ بتائیں گے کہ کسی بھی رہائشی منصوبے کو نمایاں بنانے والی وہ کون سی خصوصیات ہوتی ہیں کہ جن کی بِنا پر آپ سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ بخوبی کر سکتے ہیں۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

 

لوکیشن

کسی بھی رہائشی منصوبے کو نمایاں بنانے میں جو سب سے پہلی خصوصیت ہوتی ہے وہ ہے لوکیشن۔ مثال کے طور پر کسی اہم شاہراہ کے نزدیک موجود رہائشی منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ ایسی لوکیشن جہاں پر آمد و رفت بھی آسان ہو اور شہری سہولتیں بھی دستیاب ہوں، وہ اتنہائی اعلیٰ قدروقیمت کی حامل ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسی بھی رہائشی منصوبے کی تشہیر کے دوران منصوبے کے ڈویلپر کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ اس منصوبے کی لوکیشن کو اشتہارات میں نمایاں کیا جائے۔ کسی پراپرٹی کی آئیڈیل لوکیشن اسے دیگر پراپرٹیز پر سبقت دلا دیتی ہے اور سرمایہ کاروں توجہ کا مرکز بنتی ہے۔

ڈویلپر کی پروفائل

سرمایہ کاری سے قبل اس بات کی تصدیق لازمی کر لیجیے کہ اس رہائشی منصوبے کے ڈویلپر کی پروفائل کتنی اچھی ہے۔ پروفائل سے مراد پراجیکٹ کی مالک کمپنی اور اس پراجیکٹ کو تعمیر کرنے والی کمپنی ماضی میں کتنے اور کس معیار کے پراجیکٹس ڈلیور کر چکی ہے۔ کسی بھی منصوبے کے مالکان اور تعمیراتی کمپنی کا ٹریک ریکارڈ اس منصوبے کی ساکھ مارکیٹ میں اپنے آپ بڑھا دیتا ہے۔ اسی لیے یہ ضروری ہے کہ یہ معلومات بھی لازمی حاصل کی جائیں تاکہ ایک بہتر اور معیاری منصوبے میں سرمایہ کاری کی جا سکے۔

 

قانونی حیثیت

ماہرین کے مطابق کسی بھی ریئل اسٹیٹ منصوبے کی قانونی حیثیت اس کی قدر و منزلت بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ قانونی حیثیت کا مطلب یہ کہ اس منصوبے کا قانونی طور پر تصدیق شدہ ہونا یا نہ ہونا۔ کسی بھی منصوبے کی قانونی حیثیت جاننے کے لیے یہ ضروری ہے کہ یہ معلوم کیا جائے کہ اس کے پاس این او سی ہے یا نہیں۔

این او سی یعنی نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹ وہ دستاویز ہے جو کسی بھی رہائشی منصوبے کے قانونی ہونے یا نہ ہونے کا ثبوت ہوتا ہے۔ شہر میں موجود مجاز اتھارٹی رہائشی منصوبوں کو مقررہ معیار پہ پورا اتنے پر این او سی فراہم کرتی ہے۔ مثال کے طور پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کیپیٹل ڈویلمنٹ اتھارٹی تعمیراتی منصوبوں کو این او سی فراہم کرتی ہے۔ اسی طرح راولپنڈی میں آر ڈی اے اور لاہور میں ایل ڈی اے این او سی فراہم کرنے کی مجاز اتھارٹی ہے۔

ماہرین کی جانب سے سرمایہ کاروں کو یہی تلقین کی جاتی ہے کہ صرف قانونی طور پر تصدیق شدہ رہائشی منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں کیونکہ کئی غیرقانونی تعمیراتی منصوبے سرمایہ کاروں کا پیسہ ڈبونے کا سبب بنتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے یہ ضروری ہے کہ متعلقہ مجاز اتھارٹی کی آفیشل ویب سائٹس پر جا کر تعمیراتی منصوبوں کی قانونی حیثیت کی تصدیق کر لی جائے تاکہ بعد ازاں کسی قسم کے ناخوشگوار تجربے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

تعمیراتی کام کی رفتار کی نوعیت

رہائشی منصوبے کی تعمیراتی کام کی رفتار اسے مزید پُرکشش بنا دیتی ہے۔ تیزی سے تعمیر ہوتا پراجیکٹ اس بات کا مظہر ہوتا ہے کہ منصوبے کے مالکان اس پراجیکٹ کو جلد از جلد ڈلیور کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ یہ اہم نکتہ مارکیٹ میں نہ صرف اس پراجیکٹ کی ساکھ میں اضافے کا باعث بنتا ہے بلکہ سرمایہ کاروں کی توجہ بھی اپنی جانب مرکوز کر لیتا ہے۔

ری سیل ویلیو

مذکورہ بالا نکات اس بات کے ضامن ہوتے ہیں کہ کسی بھی منصوبے کی مستقبل میں ری سیل ویلیو کیا ہو گی۔ کسی بھی منصوبے کی لوکیشن، ڈویلپر کی پروفائل، قانونی حیثیت اور تعمیراتی کام کی رفتار کی نوعیت اس بات کو متعین کرتی ہے کہ اس منصوبے کی مستقبل میں ری سیل ویلیو کیا ہو گی۔ اگر کوئی پراجیکٹ مذکورہ بالا معیار پر پورا اترتا ہے تو اس کی ری سیل ویلیو بڑھ جاتی ہے اور سرمایہ کاروں کو مستقبل میں منافع دینے کا باعث بنتا ہے۔

سرمایہ کار عمومی طور پر ایسے ہی پراجیکٹس کی تلاش میں رہتے ہیں جو مستقبل میں اچھی ری سیل ویلیو دینے کا باعث بنیں۔ ماہرین کی جانب سے بھی یہی تلقین کی جاتی ہے کہ مذکورہ بالا معیار پر پورا اترتے پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کرنا ہی منافع بخش ثابت ہوتا ہے۔

یوں تو کسی طرز کی سرمایہ کاری ہمیشہ ہی منافع بخش نہیں سمجھی جا سکتی لیکن معلومات کی بنیاد پر کی گئی انویسٹمنٹس کے کامیاب ہونے کی شرح یقینی طور پر بڑھ جاتی ہے۔ آج کے بلاگ میں ہم نے آپ کو کسی بھی رہائشی منصوبے کو نمایاں بنانے والے ان اہم نکات کے بارے میں رہنمائی فراہم کی جو مستقبل میں آپ کو عقلمندانہ اور دوراندیش انویسٹمنٹس کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہو گی۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Rizwan Ali Shah

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago