اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے وفاقی دارالحکومت کے کاروباری و تجارتی مراکز کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کی غرض سے سروے شروع کر دیا۔
ایف بی آر حکام کے مطابق منگل کے روز ریجنل ٹیکس آفس (آر ٹی او) اسلام آباد کی ٹیم نے وفاقی دارالحکومت کی مختلف مارکیٹس کا دورہ کیا اور ڈیٹا کے اندراج کے لیے فارم تقسیم کیے۔
حکام کے مطابق ڈیٹا فارم میں کاروبار، کرایہ ادائیگی اور ملکیت وغیرہ کی تفصیلات کا اندراج کرنا ہو گا۔
سروے ٹیمز کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 176 کے تحت کاروباری مراکز کی تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 155 کے تحت کاروبار، کرایہ کی ادائیگی اور ٹیکس کی کٹوتی کی تفصیلات فارم میں میں پُر کرنا ہوں گی۔ اس سروے سے ودہولڈنگ ٹیکس کی دُرست اور وقت پر کٹوتی اور ادائیگی کی یقین دہانی کرنے میں آسانی ہو گی۔
ڈیٹا فارم میں تفصیلات کے اندراج کے بعد اسے عمارت کے ملکیتی ثبوت یا کرایہ داری ثبوت کے ساتھ جمع کروانا ہو گا۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ڈیٹا فارم جمع نہ کروانے کی صورت میں انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ (9)182 کے تحت جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ایف بی آر حکام کے مطابق مقررہ مدت میں تفصیلات جمع نہ کرنے والوں کو قانون کے تحت پہلی مرتبہ 25 ہزار روپے اور بعد ازاں 50 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے جائیں گے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔