Environment

فیئری میڈوز، پریوں کی حسین جنت پر ایک نظر

اذانِ فجر سے پہلے بیدار ہونے والے اور تہجد کے بعد نمازِ فجر ادا کرنے والے ہی جانتے ہیں کہ اللہ رب العزت کے جلوے کس کس طرح ہمیں قدم قدم پر حیران کرتے ہیں اور اس کی نوازشات کی بارش ہمیں اس کا شکر بجا لانے پر مجبور کرتی ہے۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

اَن گنت نعمتوں میں اِس دنیا کی خوبصورتی بھی جنت کے جلووں کی صرف ایک جھلک ہے۔

پاکستان کا شمار دنیا کے اُن ممالک میں ہوتا ہے جو قدرتی حُسن سے مالا مال ہے۔ اور اگر بات کی جائے شمالی علاقہ جات کی تو اُس جیسا زمینی حُسن کہیں دیکھنے کو نہیں ملتا۔ سرسبز اور شاداب وادیاں، آسمان سے باتیں کرتے بلند و بالا پہاڑ، دودھ جیسی سفید آبشاریں، ہرے بھرے درخت اور صحت بخش آب و ہوا ہمارے شمالی علاقہ جات کی پہچان اور شان ہیں۔

فیئری میڈوز کیوں کہا جاتا ہے؟

کہا جاتا ہے کہ دشوار گزار راستے ایک خوبصورت منزل کا پتہ دیتے ہیں۔ فیئری میڈوز سطح سمندر سے 10,800 فٹ کی بلندی پر گلگت بلتستان کے ڈسٹرکٹ دیامر میں واقع ہے۔
نانگا پربت کے دامن میں بسی ایک وادی جو سنگلاخ پہاڑوں کے بے رحم راستوں کو پار کرنے کے بعد ہمیں وہ پُر کیف نظارے دکھاتی ہے جس کا ادراک وہاں پہنچنے والے کو ہی ہوتا ہے اور یہاں یہ کہنا بجا ہو گا کہ اِس کیفیت کو بیان کرنا کسی بھی سیاح کے لیے ناممکن ہے۔

اسلام آباد سے 540 کلومیٹر دور رائی کوٹ اور اس سے آگے تتو گاؤں جو پندرہ کلومیٹر پر مشتمل ایک پتھریلا اور دشوار راستہ ہے فیئری میڈوز کی طرف لے جاتا ہے۔ جیب کی سواری پر پار کیا جانے والا یہ راستہ مسلسل بلندی کی جانب جاتا ہے، جس کے ایک طرف آسمان کو چھوتے پہاڑ اور دوسری جانب انتہائی گہرا دریا ہے۔ اس پر اچانک نظر پڑنے پر آپ کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ پھر ڈیڑھ سے دو گھنٹے کا راستہ پیدل یا پونیوں (خچر) پر پار کیا جاتا ہے۔
راستے پر گماں ہوتا ہے کہ ہم آج ان خطرناک پہاڑوں کو سَر کرنے نکلے ہیں جو اندر ہی اندر ہماری خام خیالی پر ہنستے ہیں۔ کسی کسی موڑ پر نانگا پربت اپنی جھلک دکھاتا رہتا ہے۔
چڑھائی کا یہ سلسلہ طویل اور دشوار ضرور ہے لیکن فیئری میڈوز پہنچ کر آپ کی ساری پریشانی مسحور کن احساس میں بدل جاتی ہے۔

فیئری میڈوز میں کتنی پریاں آباد ہیں؟

جیسا کہ نام سے عیاں ہے، گمان ہوتا ہے کہ یہاں پریوں کی آبادی ہے۔ خوبصورت نظاروں اور حسین موسم میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اتنی بلندی پر ہم آسمان کے انتہائی قریب ہیں اور نانگا پربت سے پریاں اتر اتر کر ہمارے ارد گرد کھیل رہی ہیں۔ یہ آپ کا حسنِ نظر ہے جو پریوں کو جا بجا دیکھ پاتا ہے۔ آخر یہی تو وجہ ہے کہ اس حسین جگہ کا نام پریوں کی چراگاہ رکھا گیا ہے۔ یہ نام ایک جرمن کوہ پیماہ نے اس دلفریب چراگاہ سے متاثر ہو کر رکھا تھا۔

نانگا پربت، سوئی ہوئی قاتل حسینہ

پہاڑ اپنی جانب کھینچتے ہیں اور اپنے سحر میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ کبھی کسی مہربان کی طرح تیزی سے آپ کے قریب آتے محسوس ہوتے ہیں اور کبھی آہستہ آہستہ دور جاتے جاتے گم ہونے لگتے ہیں۔ نانگا پربت کا پاکستان کے بلند ترین پہاڑوں میں دوسرا اور دنیا میں نواں نمبر ہے جو سطح سمندر سے 26,660 فٹ کی بلندی پر موجود ہے۔
یہ پہاڑ اپنی مشکل چڑھائی کی وجہ سے جانا جاتا ہے اور کوہ پیماؤں کی ذیادہ ہلاکتوں کی وجہ سے اِسے قاتل پہاڑ کا لقب حاصل ہے جس کا ایک بیس کیمپ فیئری میڈوز پر واقع ہے۔ یہ نام سنسکرت زبان سے لیا گیا ہے۔
اس خوبصورت اور بلند و بالا پہاڑ کا اگر ہم فضائی جائزہ لیں تو یہ کسی سوئی ہوئی حسینہ کی طرح معلوم ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ غضبناک پہاڑ قاتل حسینہ اور سوئی ہوئی حسینہ کے نام سے مشہور ہے، جس کے بہت سے مداح اس کی قربت کی چاہت میں مارے جاتے ہیں۔

فیئری میڈوز کا موسم اور درجہ حرارت

فیئری میڈوز کی سیر کا بہترین وقت مئی سے ستمبر کے درمیان ہے۔ جب آپ کو خوشگوار درجہ حرارت اور محدود بارش کا سامنا ہوگا۔ یہاں کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت جولائی میں 26 سینٹی گریڈ اور جنوری میں کم سے کم 4 ہوتا ہے۔ اس خوبصورت چراگاہ کی آب و ہوا براعظمی ہے جو موسمِ گرما میں گرم اور خشک اور سردیوں میں سرد اور گیلا ہوتا ہے۔

پریوں کے مسکن میں جانے سے قبل ضروری اقدامات

فیئری میڈوز یا دوسرے شمالی علاقہ جات کی سیر کے دوران سفر کی منصوبہ بندی کرتے وقت ساتھ لے جائی جانے والی چیزوں کی فہرست بنانا گھر سے نکلنے سے قبل ایک اہم اور ضروری کام ہے۔
اس فہرست میں ایک چھتری، برساتی کوٹ، ایک گرم جیکٹ، مضبوط جوتوں کا ایک جوڑا، ایک اونی ٹوپی، دستانے کا ایک جوڑا، اضافی موزے، چند شرٹس اور ٹراؤزر، ایک فرسٹ ایڈ کِٹ، اور وہ ضروری دوا جو ان دنوں آپ کسی بھی بیماری کی وجہ سے استعمال کر رہے ہوں شامل ہونا بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ ذاتی استعمال کی چند اشیا لے جانا بھی مفید ہے۔

انسان کا فطرت سے رابطہ

فیئری میڈوز 19 کلومیٹر پر مشتمل ہے۔ جنت کا یہ ٹکڑا نہ صرف آپ کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے بلکہ ساری زندگی یاد رہ جانے والے سفر ناموں اور سیر گاہوں کی فہرست میں اسے ایک اہم مقام حاصل ہوتا ہے۔

سرسبز چراگاہ کے مناظر انسان کا رابطہ فطرت سے جوڑنے میں ایک حسین کردار ادا کرتے ہیں۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Zeeshan Javaid

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

11 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago