اسلام آباد: قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی ایکنک نے بدھ کے روز مین لائن ون ریلوئے ٹریک میں بہتری کی منظوری دے دی۔ اِس پراجیکٹ کی لاگت 1.137 کھرب روپے ہوگی۔
ایکنک نے دیگر تین ترقیاتی منصوبوں کی بھی منظوری دی جن کی لاگت 114 ارب روپے ہوگی۔
ایکنک اجلاس کی صدارت مشیرِ خزانہ عبدل حفیظ شیخ کررہے تھے۔
اجلاس میں پاکستان ریلوے کی مین لائن ون کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ہی حویلیاں کے قریب ڈرائی پورٹ کے قیام کی منظوری بھی دی گئی اور یہ دونوں پراجکٹس پاکستان اور چین کی شراکت سے بنائے جائیں گے جن کی لاگت 6.807 ارب ڈالر ہوگی۔
اِن پراجیکٹس کو تین حصوں میں مکمل کیا جائے گا۔
پراجیکٹ کے تحت 2655 کلومیٹر ٹریک کو اپ گریڈ کیا جائے گا جس سے ٹرین کی رفتار 110 سے 165 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی اور لائن کپیسٹی 34 سے 171 ٹرینیں فی دن تک بڑھ جائے گی۔
وزارتِ ریلوے کی تشکیلِ نو کے پلان کی بھی وزیرِ اعظم نے منظوری دے دی ہے اور اس ضمن میں چار نئی کمپنیز کا قیام جلد ہوگا۔
ان میں ریلوے ہولڈنگ کمپنی، فریٹ ٹریفک مینجمنٹ کمپنی، مسافر ٹریفک مینجمنٹ کمپنی اور انفراسٹرکچر مینجمنٹ کمپنی شامل ہیں۔
پاکستان ریلوے نے اس پروجیکٹ کی لاگت 9.2 بلین ڈالر کی لاگت لگائی تھی، لیکن منصوبہ بندی کمیشن اور وزارت مواصلات نے لاگت میں کچھ کٹوتیاں کیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے وزٹ کیجئے گرانا بلاگ۔