Construction

زلزلے سے ممکنہ بچاؤ کے پیشِ نظر کچھ غور طلب پہلو

قدرتی آفات کا سلسلہ کرہ ارض کے وجود سے لے کر آج تک جاری ہے۔ ان میں کبھی شدت دکھائی دیتی ہے اور کبھی معمولی اثرات ۔ لیکن اس بات سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ انسانی طاقت اسے روکنے کی متحمل نہیں۔

invest with imarat

Islamabad’s emerging city centre

Learn More

سائنس کی بے بہا ترقی نے ہمیں مخلتف قدرتی آفات جیسے زلزلے، بارشوں، طوفان اور سیلاب سے پیشگی آگاہی حاصل کرنے کے قابل بنا دیا ہے لیکن شدت اور دورانیے کا اچانک تبدیل، مختصر یا طویل ہو جانا قدرت کے ہاتھوں میں ہی ہے۔

پاکستان میں اب تک آنے والے شدید زلزلوں میں لاکھوں اموات واقع ہوئیں۔ جس کے بعد زلزلہ پروف عمارتوں کی تعمیر پر بحث و تکرار اور مختلف رجحانات دیکھنے میں آئے۔ لیکن عوامی سطح پر دیکھا جائے تو لوگوں میں جنم لیتے خوف و ہراس نے انھیں یہ سوچنے پر مجبور کیا کہ گھروں کی حفاظت اور تعمیر میں اپنے طور پر کس طرح تبدیلی لائی جائے۔ یہاں کچھ ایسے پہلو قابلِ ذکر ہیں جن پر عمل کر کے زلزلے کی ممکنہ بڑی تباہیوں سے بچا جا سکتا ہے۔

 

اسٹیل فریم یا مضبوط پلائی وُڈ پینلز

اپنے گھر کو بہتر طور پر زلزلہ پروف بنانے کے لیے مضبوط اور پائیدار طرزِ تعمیر پر مشتمل دیواریں بنائیں۔ زلزلے کے باعث کھڑکیوں کی ساخت اور مضبوطی خراب ہو جانے اور دیوار کے دیگر نقصانات سے بچنے کے لیے سٹیل کے پائیدار فریم یا پلائی وڈ پینلز نصب کریں۔ فریم کو دیوار کے ساتھ منسلک کرنے کے لیے اینکر بولٹ لگا کر بنیاد تک محفوظ کیا جا سکتا ہے۔

 

 

خستہ حال دیواروں کی مرمت

گھر کی دیواروں یا چھت میں دراڑ، ، سیمنٹ اتر جانا، چھت کی چار دیواری پر نصب جنگلہ یا سیمنٹ اور پتھر سے بنی جالی کا ٹوٹ جانا وہ ضروری مرمت کے کام ہیں جو زلزلہ آنے کی صورت میں نقصان سے دو چار کر سکتے ہیں۔ جالی اور جنگلے جیسی نصب شدہ تعمیراتی اشیا پوری دیوار کے گرجانے کا بآسانی سبب بن سکتی ہیں۔ لہذاٰ جلد از جلد ان کی مرمت یقینی بنائیں۔

 

 

گھر کے اطراف کا جائزہ

گھر کی چھتوں پر جھولتی ہائی وولٹیج برقی تاریں زلزلے کے علاوہ بھی بڑی حد تک خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔ کیونکہ زلزلہ آنے کی صورت میں ایسی تاریں گھر کی چھت یا دیواروں تک پہنچ کر کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔ ضروری ہے کہ ایسی لٹکتی یا جھولتی تاروں کا فوری سد باب کیا جائے اور کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔

درخت صاف ستھری آب و ہوا کا باعث بننے اور درجہ حرارت کنٹرول کرنے کے لیے بہت ضروری ہیں، لیکن ایسے اونچے اور گھنے درختوں کی بڑی اور بھاری شاخوں کو کاٹ دینا ضروری ہے جن کے شدید بارش، طوفان اور زلزلے کے دوران گھر کی چھت یا دیوار پر گرنے کے امکانات ہوں۔

 

گول کونوں پر مشتمل کھڑکیاں

روایتی، مستطیل کھڑکیوں کے فریموں میں زلزلے سے دباؤ کے نتیجے میں ان کے کونوں میں شگاف پڑنے اور نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ دیوار اور کھڑکیوں کی حفاظت کو مدِنظر رکھتے ہوئے اگر چوکور کونوں پر مشتمل کھڑکیاں استعمال کرنے کے بجائے گول کونوں والی کھڑکی کا انتخاب کریں یا تیار کروائیں تو بہتر ہوگا۔

 

برقی آلات اور بڑے حجم کے سامان کی تنصیب

گھر میں موجود بڑے سامان، فرنیچر اور آلات کو اگر صحیح اور مکمل طریقوں کے ساتھ نصب کیا جائے تو زلزلے میں ان اشیا کو بہتر طور پر محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔

 دیوار پر آویزاں ڈیکوریشن پیس، کتابوں کی الماریوں، کمپیوٹرز ، ریفریجریٹر اور گیزر کو بنیاد سے بولٹ کرنا ضروری بنائیں تاکہ ان آلات سے منسلک گیس کی لائنوں اور برقی تاروں کو ٹوٹنے اور گرنے سے بچایا جا سکے۔

 

 

ایمرجنسی پلان مرتب کرنا

پاکستان میں 2005 میں آئے شدید زلزلے کے بعد اس کے آفٹر شاکس آنے لگے جس کے بارے میں ماہرین نے پیشگی اطلاعات دینا شروع کیں اور خبروں کے ذریعے عوام کو حفاظتی مقامات پر قیام کے پیغامات جاری کیے جانے لگے جس کی بدولت عوام کھلے آسمان تَلے قیام پر بھی مجبور ہوئی۔

 ایسی ہی ایمرجنسی صورتحال اور آفٹر شاکس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ گھر میں مقیم افراد ایسا پلان ترتیب دیں جس سے فوری طور پر بچاؤ ممکن ہو۔

دروازوں کی چوکھٹ اور تعمیر شدہ سیڑھیوں کے نچلے حصے کا شمار گھر کے باقی حصوں کی نسبت مضبوط مقامات میں ہوتا ہے جہاں زلزلے کے دوران قیام کیا جا سکتا ہے۔

 

 

ایمرجنسی کِٹ تیار رکھیں

گھر سے باہر نکلنے کے راستوں پر اضافی اشیا دور کر دیں تاکہ بھاگ دوڑ کے دوران زخم آنے یا کسی دیگر نقصان کا اندیشہ نہ ہو۔

سب سے پہلے ضروری اشیا پر مشتمل ایک فہرست تیار کریں اور پھر ایک باکس یا ایسا بیگ لیں جسے فوری اور آسانی سے اٹھایا جا سکے۔ اس کے بعد اس میں فرسٹ ایڈ باکس، پانی  کی بوتلیں، ڈرائی فروٹ یا کین فوڈ، بیٹری ٹارچ اور نئے بیٹری سیل ضرور رکھیں۔کوشش کریں کہ اچانک زلزلہ یا آفٹر شاک کی صورت میں موبائل اپنے ہمراہ رکھیں تاکہ کسی مقام پر پھنس جانے کی صورت میں ایمرجنسی رابطہ ممکن ہو سکے اور موبائل فون میں ریڈیو ایپ کی بدولت آپ باہر کی تازہ ترین صورتحال سے واقف ہو سکیں۔

 

زلزلے کے بعد گھر کا مکمل معائنہ

جس طرح زلزلے سے قبل احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ایک ضروری اور اہم امر ہے اسی طرح زلزلے کے بعد اپنی اور گھر والوں کی حفاظت بھی یقینی بنائیں۔

 

حفاظتی تدابیر

زلزلے کے بعد جوتوں کا استعمال بہت ضروری ہے تاکہ گھر کی بکھری اشیا کی وجہ سے آپ پھسل نہ سکیں ورنہ ننگے پاؤں برقی آلات کو بھی ہاتھ لگانے کی صورت میں آپ جان سے بھی جا سکتے ہیں۔

کسی بھی فرد کے زخمی ہونے کی صورت میں اسے فوری میڈیکل ٹریٹمنٹ دی جائے یا شدید زخموں کی صورت میں فوری ہسپتال منتقلی ضروری بنائیں۔

سوئچ بورڈز اور مرکزی کنکشن آف کریں۔

گھر میں موجود آلات میں برقی رو کا گزر جانچنے کے لیے ٹیسٹر ہونا بہت ضروری ہے، یہ ٹیسٹر الیکٹریشن کے سامان والی مارکیٹ میں سستے داموں دستیاب ہوتا ہے۔

گھر کی کھڑکیاں اور دروازے کھولیں تاکہ گیس یا کسی بھی قسم کی لیکیج کی صورت میں آب و ہوا کے گزر سے اثر زائل ہو سکے۔

مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔

Farah Rehman

Farah Rehman is a journalist, content creator and writer with working experience of Pakistan's renowned News Channels, Radio and magazines.

Recent Posts

سی ڈی اے سیکٹرز، نجی و سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کی آن لائن پراپرٹی ویریفیکیشن ویب سائٹ لانچ کر دی گئی

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…

11 مہینے ago

اسلام آباد: سری نگر ہائی وے پر پیدل چلنے والوں کیلئے پُلوں کی تنصیب

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…

11 مہینے ago

نیلامی کا آخری روز: سی ڈی اے کے 11 پلاٹس 13 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…

12 مہینے ago

نیلامی کے دوسرے روز تک سی ڈی اے کے پانچ پلاٹس 11 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…

12 مہینے ago

نیلامی کے پہلے روز سی ڈی اے کے چار پلاٹ 7 ارب سے زائد میں فروخت

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…

12 مہینے ago

اسلام آباد: سی ڈی اے نے پراپرٹی ریکارڈ کی آٹومیشن کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…

12 مہینے ago