ناگہانی آفت کے سامنے انسانی عقل اگرچہ محدود دکھائی دیتی ہے۔ تاہم انسان نے اس روئے زمین پر پہلا قدم رکھنے سے لے کر آج تک بےپناہ ترقی حاصل کی۔ اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے نت نئی ایجادات اور ترقی کا سہارا لیا۔ ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے ہولناک زلزلے سے ہونے والی تباہی کے نتیجے میں اب تک اموات کی تعداد 46 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
علی الصبح آنے والے 7.8 شدت کے ہولناک زلزلے کے بعد آنے والے آفٹر شاکس نے زندگیوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ اور بہت سے لوگوں کو اپنےپیاروں سے جدا کر دیا۔ زلزلے کے کئی روز گزرنے کے بعد بھی امدادی سرگرمیاں اور ملبے تلے لاشوں وزخمیوں کی تلاش کا کام جاری ہے
ملکی اور غیر ملکی میڈیا اور ماہرین کے مطابق ترکیہ میں اب تک لاکھوں اپارٹمنٹس تباہی کا شکار ہو چکے ہیں۔ علاوہ ازیں، عماراتوں کی تعمیر اور اسٹرکچر پر ان گنت سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ شام کے زلزلہ زدہ علاقوں میں بھی ہلاکتوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ دوسری جانب شام کے تباہ کن علاقوں میں بھی ہلاکتوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔
ہولناک زلزلے کے بعد ترکیہ میں دنیا بھر سے امداد کا سلسلہ جاری ہے۔ گرم کپڑوں اور ٹینٹس کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ مزید براں، زلزلہ زدگان کے لیے کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی بھی ممکن بنائی جا رہی ہے۔ پاکستانی فوج زلزلہ زدگان کو بچانے اور ملبے سے نکلالنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ جبکہ متعدد فلاحی تنظیمیں امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ علاوہ ازیں، ہولناک زلزلے کے بعد ورلڈ فوڈ پروگرام کی جانب سے شام میں جنگ بندی کی درخواست کی جا رہی ہے۔ تاکہ امدادی سرگرمیوں میں حائل رکاوٹوں سے نمٹا جا سکے۔ مزید براں، عرب ممالک کی جانب سے ملین ڈالرز میں امداد جمع کرائی جا چکی ہے۔ اور مختلف ممالک میں زلزلہ زدگان کے لیے غائبانہ نمازِ جنازہ اور خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
فروری کی 6 تاریخ کو آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد اب تک 5700 سے زائد آفٹر شاکس ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔ تاہم گزشتہ روز زلزلے کے تازہ جھٹکے کے نتیجے میں تین افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ نئے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.4 ریکارڈ کی گئی۔ لہٰذا ترک حکومت نے عوام کو ممکنہ خطرناک عمارتوں میں داخلے سے گریز کرنے کی ہدایات کی ہیں۔
زلزلہ جہاں زندگیاں نگل لیتا ہے، وہیں زندگی بھر کی جمع پونجی سے بھی کئی افراد کو ہاتھ دھونے پڑتے ہیں۔ لہٰذا زلزلہ پروف عمارتیں موجودہ وقت کی انتہائی اہم ضرورت ہیں۔ نئی تعمیر کی جانے والی عمارتوں میں مختلف ٹیکنالوجیز کا استعمال زیرِ غور ہے۔ تاہم پرانی تعمیر شدہ عمارتوں کے لیے بی آر بی کا تجربہ کامیاب رہا ہے۔ ریسرچ اور ماہرین کے مطابق پاکستان فالٹ لائن پر واقع ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں بی آر بی ٹیکنالوجی دیگر ٹیکنالوجیز کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔
پاکستان اور ترکی کی دوستی پر بات کی جائے تو یہ کسی مضبوط بندھن سے کم نہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجوہات میں نہ صرف دینِ اسلام کی پیروی ہے بلکہ ثقافت اور روایات کا ایک ہونا ہے۔ ترک زبان کو اردو زبان کی طرح خوبصورت اور دل کو چھونے والی زبان کا درجہ حاصل ہے۔ مزید براں، اردو میں ترکش زبان کے متعدد الفاظ شامل ہیں۔ مہمان نوازی کو اگر پاکستان اور ترکی کے عوام کا خاصا کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ علاوہ ازیں، دونوں ممالک کے درمیان دیرپا اقتصادی تعاون کی ایک طویل تاریخ ہے۔
گرانہ ڈاٹ کام ہمیشہ کی طرح انسانی ہمدردی کی بنیاد پر زلزلہ زدگان کی مشکل گھڑی میں ان کے ساتھ ہے۔ اور اپنے ترک اور شامی بھائیوں کی ہر ممکن امداد کے لیے کوشاں ہے۔ مثال کے طور پر، پاکستان میں گزشتہ برس آنے والے تباہ کن سیلاب کے باعث لاکھوں افراد کے بے گھر ہونے پر گرانہ ڈاٹ کام نے امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ گرانہ ڈاٹ کام نے فںڈز اکھٹا کرنے کا آغاز اپنے دفاتر سے کیا ہے۔ جمع کی گئی تمام رقم ڈی سی آفس راولپنڈی میں جمع کروائی جائے گی۔ علاوہ ازیں آپ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کے فنڈ ریلیف پروگرام میں امادای رقم جمع کروا سکتے ہیں۔ اس کا لنک مندرجہ ذیل ہے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…