اسلام آباد: فیڈرل بیورو آف ریونیو نے تمام ریئل اسٹیٹ اسٹیک ہولڈرز کے لیے ڈی این ایف بی پی رجسٹریشن لازم قرار دے دی۔
ایف بی آر حکام کے مطابق ڈی این ایف بی پی رجسریشن فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کے ایکشن پلان کا حصہ ہے۔
ٹیکس ایکسپرٹ اشفاق تولہ کی ریسرچ رپورٹ کے مطابق ڈی این ایف بی پی یعنی ڈیزگنیٹِڈ نان فنانشل بزنس اینڈ پروفیشنلز میں تمام ریئل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز، اور دیگر تمام رہائشی منصوبے اور کمپنیوں کو ایف بی آر کی جانب سے یہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ کوئی بھی پبلک یا پرائیویٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کسی بھی ریئل اسٹیٹ ایجنٹ کے ساتھ کسی قسم کا پراپرٹی کا لین دین یا کاروبار نہیں کر سکتی جب تک کہ وہ ریئل اسٹیٹ ایجنٹ ڈی این ایف بی پی کے طور پر رجسٹرڈ نہ ہو۔
اس مقصد کے لیے ریئل اسٹیٹ ایجنٹ کو ڈائریکٹر ڈی این ایف بی پی سے رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا ہو گا۔
رجسٹریشن نہ کروانے کی صورت میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان میں موجودہ معاملات کے پیشِ نظر یہ ضروری ہے کہ فیٹف کی ہدایات پر عمل کیا جائے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔