نئے گھر میں منتقل ہونا بلاشبہ ایک خوشگوار تبدیلی ہوتی ہے۔ اور اگر اس گھر کے مالکانہ حقوق بھی آپ کے پاس ہوں تو اس کی سجاوٹ اور تزئین و آرائش کے بے شمار آئیڈیاز آپ کے ذہن میں گردش کر رہے ہوتے ہیں۔
لیکن منتقلی کے بعد گھر میں ڈیکوریشن اور سجاوٹ کے ساتھ کچھ ایسی تبدیلیاں بھی کار فرما ہوتی ہیں جو آپ اپنی ضرورت اور سہولت کے مطابق کرنا چاہتے ہوں اور جنھیں خود سے کرنا ممکن اور آسان ہو۔ یہ تبدیلیاں چند اور مختصر بھی ہو سکتی ہیں اور متعدد بھی جو صرف اور صرف آپ پر منحصر کرتا ہے۔
گھر کا مرکزی دروازہ وہ داخلی راستہ ہوتا ہے جس سے گھر والے اور دیگر آنے جانے والے افراد کا گزر روزانہ کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ گھر کے باہر آنے والےکسی شخص کی موجودگی کا پتہ آپ کو کال بیل یا انٹر کام سے چلتا ہے۔ زیادہ تر افراد کال بیل کی جگہ انٹر کام نصب کروانا پسند کرتے ہیں تاکہ آنے والے شخص کی شناخت اور مقصد مرکزی دروازے پر پہنچے بغیر آپ کے علم میں آ سکے۔ اس کے برعکس کچھ لوگ کال بیل پر ہی اکتفا کرتے ہیں لیکن انھیں گھنٹی کی تیز اور بھڑکتی آواز پسند نہیں ہوتی۔ اس ضمن میں اپنی پسند کے مطابق کال بیل یا انٹرکام نصب کروا سکتے ہیں۔
گھر میں باغیچہ ایک خوبصورت اور پُرسکون جگہ کی عکاسی کرتا ہے جسے روز آپ کی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ گھاس اور مخلتف پودوں کے ساتھ نئے باغیچے میں اکثر باڑ نہیں بنائی جاتی۔ باڑ کی جگہ آپ اپنے نئے گھر میں لکڑی پر مختصر کام کے بعد ایک جنگلہ بھی تیار کر سکتے ہیں جس پر مخلتف بیلیں سجا کر یا رنگ کر کے آپ اسے مزید خوبصورت بنا سکتے ہیں۔
گھر کا وہ بیرونی حصہ جہاں شام یا رات کے وقت روشنیوں کی ضرورت پڑتی ہے، آپ وہاں سولر لائٹس نصب کر سکتے ہیں۔ ان روشنیوں کی خصوصیت یہ ہے کہ ان کے لیے برقی تاروں یا بجلی کے کنکشن کی ضرورت نہیں پڑتی اور نہ ہی بجلی کا اضافی بِل آپ کو پریشان کر سکتا ہے۔ سولر لائٹس دن بھر سورج سے روشنی جذب کر کے شام کو روشن ہو جاتی ہیں جو مختلف رنگوں اور سائز میں مارکیٹ میں بآسانی دستیاب ہیں جنھیں نصب کرنے میں بھی کوئی دقت درپیش نہیں آتی۔
اگر آپ اپنے ذاتی کمرے میں مقیم ہیں اور دیوار کا پینٹ یا خالی دیوار آپ کو پسند نہیں تو آپ خود اسے تبدیل کر سکتے ہیں۔ کسی کمرے کی چار دیواروں میں سے کسی ایک دیوار کا رنگ و روغن بدلنا جدید ہوم ڈیکور میں شامل ہے جس میں اپنی پسند کا آرٹ یا تصویر پینٹ کر سکتے ہیں۔ اس میں گھر کے کسی ایک فرد یا پھر کسی بچے کی تصویر پینٹ کی جا سکتی ہے۔ اس کے برعکس آپ اپنے کمرے کی دیوار کو اپنی اور فیملی کی تصاویر سے بھی سجا سکتے ہیں۔
نئے گھر کے فرش چمکتے دمکتے اور شفاف ہوتے ہیں جو گزرتے وقت کے ساتھ ماند پڑنے لگتے ہیں۔ ٹائلز پر مبنی فرش ہو، یا چِپس اور لکڑی کا بنا ہو اگر آپ اس کی حفاظت کے لیے فکر مند ہیں تو مارکیٹ میں دستیاب مخلتف فرشی شیٹس سے اسے ڈھانپ سکتے ہیں۔ اینٹوں، لکڑی اور دیگر کئی رنگوں میں دستیاب یہ شیٹس فرش پر بآسانی چپک جاتی ہیں اور چلنے پھرنے میں کوئی دشواری پیدا نہیں کرتیں اور آپ انھیں کبھی بھی تبدیل کر سکتے ہیں۔
باورچی خانہ گھر کے سب سے زیادہ استعمال کیے جانے والے حصوں میں سے ایک ہے۔ جس میں برتن، گراسری اور دیگر اشیا رکھنے کے لیے کیبنٹس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ کیبنٹس میں رکھی اشیا تک ہوا کا پہنچنا ممکن نہیں ہوتا جو حشرات اور جراثیم سے بچاؤ کا ایک بہترین طریقہ ہے لیکن اگر آپ اپنے باورچی خانے میں مختصر ڈیکوریشن یا سجاوٹ کرنا چاہتے ہیں تو کسی مناسب کونے یا خالی دیوار پر لکڑی پر مشتمل ایک چھوٹی شیلف تیار کر سکتے ہیں جس پر مَنی پلانٹ بیل اور دیگر اشیا سجائی جا سکتی ہیں۔
گھر میں سٹور کا موجود ہونا اہم ضرویات میں سے ایک ہے۔ جا بجا پھیلی فالتو چیزیں، فرنیچر، سوٹ کیس اور ایسا سامان جنھیں آپ فروخت نہ کرنا چاہیں اور بوقتِ ضرورت ان کا استعمال کرتے ہوں، ان کے لیے سٹور بہترین جگہ ہے۔ لیکن اگر آپ کے سٹور میں جگہ کم اور سامان زیادہ ہے تو آپ اس میں اینٹوں یا لکڑی کی مدد سے چھت سے قدرے نیچے ایک ایسی جگہ تعمیر کر سکتے ہیں جسے مچان کہا جاتا ہے اور اس پر اضافی سامان آسانی سے محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ مچان کا یہ تصور قدیمی ہے جسے پرانے وقتوں میں گھروں کے برآمدوں اور کمروں میں بھی تعمیر کروایا جاتا تھا۔
دفتروں میں گھنٹوں گزارنے اور مصروف رہنے والے افراد گھر آکر بھی اکثر و بیشتر اپنے دفتری کاموں یا کلائنٹس سے رابطوں میں مصروف رہتے ہیں اور پھر انھیں کسی میٹنگ یا ملاقات کی غرض سے دوبارہ آفس کا رُخ کرنا پڑتا ہے۔ ایسے افراد نئے گھر میں کسی ایسے کمرے کو دفتر میں تبدیل کر سکتے ہیں جو گھر کے باقی حصے سے قدرے الگ ہو۔ ایک ایگزیکٹو چیئر، میز اور دو کرسیوں یا ایک صوفے کی مدد سے عام کمرے کو دفتر میں بدلا جا سکتا ہے۔ فائلوں یا ضروری کاغذات کے لیے ایک عدد ریک یا اسٹینڈ رکھنا بھی مناسب رہے گا۔
گھر کے عقب میں صحن بنوانے کا رواج کچھ نیا نہیں۔ اگر آپ نے آب و ہوا کے گزر، کپڑوں کی دھلائی یا دوسری ضروریات کے مدِنظر گھر میں ایک صحن بنوایا ہے تو اس کے نصف یا کچھ حصے پر آپ سبزیاں اُگا سکتے ہیں۔ بزرگ افراد ایسی سرگرمیوں میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اس کام کے زریعے وہ وقت کا بہترین استعمال کر سکتے ہیں۔
مطالعے سے دلچپسی رکھنے والے لوگ ہمیشہ ایک لائیبریری اور کتابوں کی تلاش میں ہوتے ہیں۔ اور مطالعہ کرنے کا لطف تب دوبالا ہوتا ہے جب آپ کے ارد گرد کچھ کتابیں موجود ہوں یا لائبریری سے مشابہ ماحول ہو۔ ایسا ذوق اور شوق رکھنے والے افراد اپنے کمرے کی ایک دیوار کو بُک شیلف کے طور پر مختص کر سکتے ہیں یا پھر ایک الگ کمرے میں شیلف تعمیر کر کے اسے لائبریری کا درجہ دیا جا سکتا ہے۔
ڈرائنگ روم، ٹی وی لاؤنج یا اپنے ذاتی کمرےکو ایک الگ اور منفرد پہچان دینے کے لیے آپ دیواروں پر خوبصورت وال پیپر چسپاں کر سکتے ہیں۔ مارکیٹ میں بے شمار رنگوں اور ڈیزائن میں وال پیپرز دستیاب ہیں جن کا انتخاب آپ اپنی پسند کے مطابق کر سکتے ہیں اور کمرے کو ایک نئی طرز میں ڈھال سکتے ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک نئی ویب سائٹ…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی انتظامیہ نے شہریوں کو…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارےکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام کمرشل پلاٹس…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو پلاٹوں کی نیلامی…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے زیر اہتمام ہونے…
اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے وفاقی دارالحکومت میں…