اسلام آباد: وفاقی ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) دارالحکومت کے بڑھتے آبی وسائل کو حل کرنے کے لیے واٹر مینیجمنٹ ونگ نے دو نئے ڈیمز کی فزیبیلیٹی سٹڈی کا آغاز کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پانی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک فعال قدم اٹھایا گیا ہے۔ اور دو نئے ڈیمز شادرا اور چنیوٹ کی فزیبیلیٹی اسٹڈی کے لیے کام کا آغاز کیا ہے۔ یہ فیصلہ موجودہ آبی وسائل، خاص طور پر سملی ڈیم اور خان پور ڈیم، دارالحکومت کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکافی ہونے کی روشنی میں آیا ہے۔
واٹر مینجمنٹ ونگ اس وقت فزیبلٹی اسٹڈی کے لیے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) کی تیاری کے عمل میں ہے، جو کہ مجوزہ منصوبوں کے قابل عمل ہونے اور ممکنہ اثرات کا اندازہ لگانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ ٹی او آرز کو حتمی شکل دینے کے بعد، اتھارٹی ان دو منصوبوں کی فزیبلٹی اسٹڈی کے لیے ٹینڈرز جاری کرنے کے لیے آگے بڑھے گی۔
مزید یہ کہ فزیبلٹی اسٹڈی کی تکمیل کے بعد، اگلے مرحلے میں نئے ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے نفاذ کے لیے ٹینڈرز کا اجرا شامل ہوگا، جس کا مقصد پانی کے ان اسٹریٹجک ذرائع سے پائیدار توانائی حاصل کرنا ہے۔ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین فزیبلٹی اسٹڈی کے لیے منظوری دینے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
منصوبے شہر کے طویل مدتی ترقیاتی اہداف اور ماحولیاتی پائیداری کے ساتھ ہم آہنگ ہوں گے۔
شادرا ڈیم سے دارالحکومت کے آبی ذخائر میں نمایاں حصہ ڈالنے کی توقع ہے، جس کی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 6-8 ملین گیلن یومیہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی، چینوٹ ڈیم کے پانی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہونے کا امکان ہے۔ جو 16 سے 18 ملین گیلن یومیہ کے درمیان ذخیرہ کرنے کی گنجائش پیش کرتا ہے۔ شہر کے پانی کے بنیادی ڈھانچے میں یہ نئے اضافے پانی کی حفاظت کو بڑھانے اور دارالحکومت کی بڑھتی ہوئی پانی کی طلب کا ایک پائیدار حل فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔