اسلام آباد: راول ڈیم انٹرچینج پر تعمیراتی کام آخری مرحلے میں داخل ہو گیا ہے تاہم شدید بارش کے باعث فلائی اوور پر ٹریفک کی اجازت ابھی تک نہیں دی جا سکی۔
وفاقی ترقیاتی ادارے کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے اس سے قبل انٹرچینج کی تکمیل کے لیے 31 جولائی کی حتمی تاریخ مقرر کی تھی۔
حکام کے مطابق چیئرمین سی ڈی اے امیر علی احمد نے متعلقہ شعبے کو ہدایت کی ہے کہ فلائی اوور کو جلد از جلد ٹریفک کے لیے کھولا جائے۔
سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ انٹرچینج کے دونوں ریمپ پر فلنگ کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ اعلیٰ اور معیاری سفری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تعمیراتی سرگرمیوں پر حالیہ بارشوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے متعلقہ فارمیشن کو مزید فعال بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں شدید بارشوں کے اثرات کو ختم کرنے کے لیے دانے دار میٹریل کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ بارشوں سے تعمیراتی کام کسی بھی طرح متاثر نہ ہو۔
اس موقع پر کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ نے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کیں کہ کام کی رفتار کو تیز کیا جائے اور کام کے اعلیٰ معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے منصوبے کو مقررہ وقت سے پہلے مکمل کیا جائے۔
اس منصوبے کو ایف ڈبلیو او کے حوالے کرنے کا فیصلہ موجودہ وزیراعظم کے دور میں کیا گیا۔
وزیراعظم کے دورہ اور زیرِ تعمیر انٹرچینج پر کام کے معائنے کے بعد ٹھیکیدار کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اب یہ منصوبہ ایف ڈبلیو او کے حوالے کر دیا گیا ہے جس نے معاہدے میں لاگت میں اضافے کا مطالبہ کیے بغیر منصوبے کو مکمل کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
اس منصوبے میں متعدد سلِپ روڈز اور انڈر پاس کے ساتھ ساتھ ایک اوور ہیڈ برج اور مارگلہ ٹاؤن کو ملانے والا ایک علیحدہ سے انڈر پاس کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
یاد رہے یہ منصوبہ مری روڈ، کلب روڈ اور پارک روڈ کے سنگم پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ تاکہ جڑواں شہروں کے صارفین کے لیے ان مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک کی بلا تعطل روانی کو یقینی بنایا جا سکے۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔