راولپنڈی: ڈویژنل انتظامیہ نے مری ہل اسٹیشن کے لیے ماسٹر پلان کی تیاری کا عمل شروع کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کمیٹی کی سفارشات میں مری کو اپ گریڈ کرکے ضلع کا درجہ دینا، مستقبل کی ترقی اور سیاحت کے فروغ کے لیے جامع ماسٹر پلان پر عمل درآمد، بلڈنگ کوڈ کے سخت ضابطوں کا نفاذ، زمین کے استعمال کا کنٹرول اور غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کرنا شامل ہیں۔
مزید برآں، محکمہ موسمیات کے ساتھ مل کر ایک جدید اور قبل از وقت وارننگ سسٹم قائم کرنے، سیاحتی خدمات کے محکمے کو مضبوط بنانے اور مختلف سیاحتی خدمات کے لیے ایک ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے کے لیے تجاویز پیش کی گئیں۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے انتظامیہ کو ایک جامع ماسٹر پلان بنانے اور علاقے کے ماحول کے تحفظ کے لیے بلڈنگ بائی لاز کو نافذ کرنے کی بھی ہدایت کی۔ ان ہدایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈویژنل کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی زیر نگرانی ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں مری کنٹیجنسی پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔
ڈویژنل کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے لوکل گورنمنٹ پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (PMU) کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی۔ اور مری ماسٹر پلان کو حتمی شکل دینے میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ پارکنگ پلازوں کے لیے مناسب جگہیں تجویز کریں۔ اور مری کے تین بائی پاسز کی پیش رفت کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کریں۔ نیز کمشنر نے مری اور کوٹلی ستیاں کے نیشنل پارک کو سیاحتی مرکز بنانے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ اور محکمہ جنگلات پر زور دیا کہ وہ شجرکاری مہم شروع کرے۔
موثر رابطہ کاری کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ موسمیات کو متعلقہ محکموں کو بروقت پیشن گوئی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اور تمام محکموں پر زور دیا گیا کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں۔
سیاحوں کی سہولت کے لیے مختلف مقامات پر معلوماتی اور انتباہی بورڈ آویزاں کرنے اور ہنگامی حالات میں غیر ضروری سفر کی حوصلہ شکنی پر بھی زور دیا گیا۔
یاد رہے کہ جنوری 2022 میں شدید برف باری کے باعث 23 سیاح اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ ایسے المناک حادثات کے پیشِ نظر یہ اقدامات خوش آئند ہیں۔
مزید خبروں اور اپڈیٹس کیلئے وزٹ کیجئے گرانہ بلاگ۔